زاہدہ حنا کی افسانہ نگاری بحوالہ احتجاج | Zahida Hina Ki Afsana Nigari Bahawala Ehtejaj
مصنف کا تعارف
ظفر اقبال، جنہوں نے "احتجاج اور اردو افسانہ” پر اپنا تحقیقی مقالہ پیش کیا ہے، زاہدہ حنا کی افسانہ نگاری میں موجود احتجاجی عناصر کا تفصیلی جائزہ لیتے ہیں۔ ان کی تحقیق زاہدہ حنا کے سماجی شعور اور مردانہ تسلط کے خلاف بے باک قلم کو نمایاں کرتی ہے۔ یہ مطالعہ جدید اردو افسانے میں ایک اہم خاتون افسانہ نگار کے نسائی اور فکری احتجاج کو اجاگر کرتا ہے۔
موضوع کا تعارف
زاہدہ حنا اردو ادب کی ان ممتاز خاتون افسانہ نگاروں میں سے ہیں جنہوں نے اپنی تحریروں کے ذریعے خواتین کے حقوق، سماجی ناانصافیوں، اور مذہبی و سیاسی جبر کے خلاف آواز بلند کی۔ ان کی افسانہ نگاری میں احتجاج ایک مضبوط اور واضح لہجے میں موجود ہوتا ہے، جو مردانہ برتری، طبقاتی استحصال، اور معاشرتی منافقتوں کے خلاف ابھرتا ہے۔
زاہدہ حنا نے اپنے افسانوں میں تاریخی حوالوں، سیاسی صورتحال، اور خواتین کے نفسیاتی مسائل کو نہایت جرات مندی سے موضوع بنایا۔
اس باب میں زاہدہ حنا کی افسانہ نگاری میں موجود احتجاجی عناصر کا گہرا تجزیہ کیا گیا ہے، جس میں یہ دکھایا گیا ہے کہ کس طرح انہوں نے اپنے مختلف اور پر اثر اسلوب کے ذریعے سماجی بیداری اور حقوق کی جدوجہد کا پیغام دیا۔ ان کی تخلیقات نسائی مزاحمت اور عصری مسائل پر فکری احتجاج کی ایک توانا مثال ہیں۔
زاہدہ حنا کی افسانہ نگاری بحوالہ احتجاج پی ڈی ایف
حوالہ جات
- مقالے کا نام: احتجاج اور اردو افسانہ
- مقالہ نگار: ظفر اقبال
- نگراں: ڈاکٹر محمد شفقت کمال
- کالج کا نام: ٹی ڈی بی کالج، رانی گنج
- یونیورسٹی کا نام: دی یونیورسٹی آف بردوان
- شعبہ: شعبہ اردو
- تکمیل کا سال: 2022
- باب کا نام: باب پنجم (آزادی کے بعد اردو افسانے میں احتجاج)
- صفحہ نمبر: 241