اردو ہندی تنازعہ

اردو ہندی تنازعہ

اردو ہندی تنازعہ برصغیر کی تاریخ کا ایک اہم پہلو ہے، جو بنیادی طور پر نوآبادیاتی دور اور اس کے بعد کے سیاسی اور ثقافتی حالات سے جڑا ہوا ہے۔ یہ تنازعہ 19 ویں صدی کے آخر اور 20 ویں صدی کے اوائل میں اس وقت ابھرا جب شمالی ہندوستان میں ہندی اور اردو بولنے والے لوگوں کے درمیان زبان کو سرکاری سطح پر اپنانے پر اختلافات سامنے آئے۔

پس منظر


اردو اور ہندی دونوں زبانیں ہندوستانی (ہندوی) زبان کی مختلف شکلیں ہیں، جو فارسی، عربی، ترک، اور مقامی بولیوں سے مل کر تیار ہوئی تھیں۔ اگرچہ دونوں زبانوں میں بول چال کی سطح پر بڑی مماثلت ہے، لیکن رسم الخط، ثقافتی حوالہ جات، اور مذہبی وابستگیوں نے انہیں الگ کیا۔

ہندی تحریک

ہندی بولنے والے بالخصوص ہندو قوم پرستوں نے 19ویں صدی کے دوران ہندی کو دیوناگری رسم الخط میں اپنانے اور فارسی-عربی رسم الخط میں لکھی جانے والی اردو کو ترک کرنے کا مطالبہ کیا۔ ان کا مؤقف تھا کہ ہندی ہندو ثقافت کی نمائندہ زبان ہے۔

اردو کا دفاع

اردو، جو مغلیہ دور میں درباری زبان رہی اور مسلمانوں کی ثقافتی اور ادبی زبان سمجھی جاتی تھی، اس کے حمایتی بالخصوص مسلمان طبقہ اس زبان کو ہندوستانی تہذیب کا اہم حصہ سمجھتا تھا اور اس کی اہمیت کو برقرار رکھنے کا خواہاں تھا۔

نوآبادیاتی دور میں تنازعہ


برطانوی راج کے دوران اس تنازعے نے شدت اختیار کی، جب 1837 میں فارسی کو سرکاری زبان کی حیثیت سے ہٹا کر اردو کو شمالی ہندوستان میں سرکاری زبان بنا دیا گیا۔ ہندی بولنے والے طبقے نے اس فیصلے کی مخالفت کی، اور ہندی کو دیوناگری رسم الخط میں سرکاری زبان بنانے کی تحریک شروع کی۔ 1900 میں برطانوی حکومت نے ہندی کو بھی سرکاری زبان کے طور پر قبول کیا، جس سے تنازعہ مزید بڑھا۔

سیاسی پہلو


اردو ہندی تنازعہ مذہبی اور سیاسی پہلو بھی رکھتا تھا۔ ہندی کو ہندو قوم پرست تحریکوں اور بھارتی قومی تحریک میں ایک اہم علامت کے طور پر دیکھا گیا، جب کہ اردو کو مسلم لیگ اور مسلمانوں کی ثقافتی شناخت سے جوڑا گیا۔ تقسیم ہند کے وقت یہ تنازعہ بھی مذہبی بنیادوں پر تفریق کی ایک علامت بن گیا۔

تقسیم ہند کے بعد


1947 میں تقسیم کے بعد اردو کو پاکستان میں قومی زبان کا درجہ دیا گیا، جبکہ بھارت میں ہندی کو سرکاری زبان قرار دیا گیا۔ تاہم، بھارت میں اردو کو اقلیتوں کی زبان کے طور پر تسلیم کیا گیا، اور یہ آج بھی وہاں بولی اور سمجھی جاتی ہے۔

یہ تنازعہ بنیادی طور پر زبان کے بجائے ثقافتی اور مذہبی شناخت کی جنگ تھی، جس نے ہندوستانی معاشرے کو گہرے طور پر متاثر کیا۔

Title
The Urdu-Hindi Controversy

Contributor: Haniyyah

This comprehensive article explores the complex and multifaceted Urdu-Hindi controversy, tracing its historical, cultural, and political roots. The dispute emerged in 19th-century North India over the adoption of Urdu or Hindi as the official language. The author examines the backgrounds of both languages, the rise of the Hindi movement, and the defense of Urdu. The article also delves into the colonial era, political aspects, and the impact of the Partition of India on the controversy. Key points include:

– Historical context of Urdu and Hindi languages

– Hindi movement and Urdu’s defense

– Colonial era and political implications

– Partition of India and its aftermath

– Cultural and religious identity dimension

اس تحریر پر اپنے رائے کا اظہار کریں