مضمون کیا ہے؟مضمون علم و ادب کی ایک ایسی صنف ہے، جس میں مضمون نگار اپنے افکار و خیالات اور جذبات کے علاوہ مختلف النوع موضوعات پر معلومات قارئین تک پہنچاتا ہے ۔ ان موضوعات کا تعلق زندگی کے حقائق اور مسائل سے ہوتا ہے اور ایک مؤثر مضمون کے لیے ضروری ہے کہ مضمون نگار کا اسلوب دلکش ، زور دار ، شگفتہ ہو اور مضمون پرمغز ہو۔ یہ ضروری ہے کہ مضمون میں خیالات کو ایک خاص ترتیب اور سلیقے سے پیش کیا جائے اور مضمون نگار قوت اظہار و بیان رکھتا ہو محض معلومات کا بیان یا تحریر مضمون نہیں کہلاتا، بلکہ مافی الضمیر کا دلکش پیرائے میں اظہار ہی مضمون نگاری ہے۔ مضمون نویسی کے لوازمات : وسیع مطالعہ: مضمون نگاری ایک فن ہے اور فن سیکھنے کے لوازمات میں وسیع مطالعہ خصوصاً اچھے مضمون نگاروں کے مضامین کا گہرا مطالعہ ضروری ہے۔ اس سے ان اصولوں اور طریقوں کا انداز ہوتا ہے، جو مضمون نویسی کا لازمہ ہیں۔ معلومات میں اضافہ اور فکر ونظر میں وسعت اور گہرائی پیدا ہوتی ہے، بلکہ بلند پایہ ادیبوں کی تحریریں رہنمائی کا کام دیتی ہیں۔ مشاہدہ : دنیا کی موجودات اور حیات انسانی کا گہرا مشاہدہ مضمون نویسی میں ممدو معاون ہوتا ہے ۔ یہ دراصل براہ راست معلومات کے حصول کا اہم ذریعہ ہے۔ غور و فکر کی عادت : کسی فن میں عمق حاصل کرنے کے لیے غور و فکر کی عادت اہمیت رکھتی ہے ۔ تفکر و تدبر سے مسائل کے اسباب کا پتا چلتا ہے اور مسائل کے حل کا سلیقہ ہاتھ آتا ہے۔ انسانی نفسیات کا مطالعہ : ایک ادیب کی تحریر اگر دوسرے سے زیادہ پسند کی جاتی ہے، تو اس کی ایک وجہ انسانی فطرت اور نفسیات کا گہرا مطالعہ ہے اور یہ بات مضمون نویسی میں مفید ہوتی ہے۔ مشق: آپ بیتی ہو ، روداونویسی یا مضمون نگاری ۔ وسعت مطالعہ اور مشاہدہ کائنات اور انسانی نفسیات کے کے باوجود یہ سب کچھ رائیگاں رہتا ہے۔جب فن مسلسل تحریری مشق نہ کی جائے۔
وٹسپ پر اس فائل کا پی ڈی ایف یہاں سے حاصل کریں