جمیل مظہری کی مرثیہ نگاری تحریر از ڈاکٹر سمیه محمدی پی ایچ ڈی اسکالر شعبہ اردو جامعہ ملیہ اسلامیہ نئی دہلی
موضوعات کی فہرست
جمیل مظہری کی مرثیہ نگاری | Jameel Mazhari Ki Marsiya Nigari
محقق کا تعارف
ڈاکٹر سمیہ محمدی ایک محنتی اور بصیرت افروز محققہ ہیں۔ انہوں نے جمیل مظہری کی شاعری کے مختلف پہلوؤں پر اپنی پی ایچ ڈی کی تحقیق میں گہرائی سے روشنی ڈالی ہے۔ ان کا تحقیقی کام جمیل مظہری کے ادبی مقام کو مزید مستحکم کرتا ہے اور ان کی مرثیہ نگاری کے فنی اور فکری پہلوؤں کو اجاگر کرتا ہے۔
جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی سے وابستہ ڈاکٹر سمیہ کی یہ کاوش اردو ادب کے مطالعہ میں ایک قیمتی اضافہ ہے۔
موضوع کا تعارف
مرثیہ اردو شاعری کی ایک ایسی صنف ہے جو کسی وفات پانے والے شخص کی یاد میں کہے گئے منظوم کلام پر مشتمل ہوتی ہے، خصوصاً کربلا کے شہداء کے لیے۔ جمیل مظہری نے اپنی شاعری میں مرثیہ نگاری کو بھی اپنایا اور اس صنف میں بھی اپنے فنی جوہر دکھائے۔ ان کے مرثیوں میں سوز و گداز، جذباتی گہرائی اور واقعاتی صداقت نمایاں طور پر پائی جاتی ہے۔
جمیل مظہری نے مرثیہ کے روایتی ڈھانچے کو برقرار رکھتے ہوئے اسے جدید فکری رجحانات سے ہم آہنگ کیا۔ ان کے مرثیے صرف رسمی نوحہ گری نہیں بلکہ ان میں اخلاقی اقدار، صبر و رضا اور حق و باطل کی کشمکش جیسے موضوعات کو بھی پیش کیا گیا ہے۔
انہوں نے واقعات کربلا کو اس طرح بیان کیا کہ وہ آج بھی قاری کے دل پر گہرا اثر کرتے ہیں اور اسے فکر و عمل کی نئی راہیں دکھاتے ہیں۔ جمیل مظہری کی مرثیہ نگاری اردو شاعری کے مرثیائی سرمائے میں ایک اہم اضافہ ہے اور انہیں ایک قادر الکلام مرثیہ نگار کے طور پر متعارف کراتی ہے۔
جمیل مظہری کی مرثیہ نگاری | PDF
حوالہ جات
مقالے کا عنوان: جمیل مظہری کی شاعری تحقیقی و تنقیدی مطالعہ
مقالہ نگار: سمیه محمدی
نگران مقالہ: پروفیسر محمد محفوظ خان
شعبہ اردو: شعبہ اردو، فیکلٹی آف ہیومینٹیز اینڈ لینگویجز
یونیورسٹی: جامعہ ملیہ اسلامیہ نئی دہلی
باب: باب پنجم
صفحہ: 205