جمیل مظہری کی غزلوں کی زبان تحریر از ڈاکٹر سمیه محمدی پی ایچ ڈی اسکالر شعبہ اردو جامعہ ملیہ اسلامیہ نئی دہلی
موضوعات کی فہرست
جمیل مظہری کی غزلوں کی زبان | Jameel Mazhari Ki Ghazlon Ki Zaban
محقق کا تعارف
ڈاکٹر سمیہ محمدی ایک محنتی اور بصیرت افروز محققہ ہیں۔ انہوں نے جمیل مظہری کی شاعری کے مختلف پہلوؤں پر اپنی پی ایچ ڈی کی تحقیق میں گہرائی سے روشنی ڈالی ہے۔ ان کا تحقیقی کام جمیل مظہری کے ادبی مقام کو مزید مستحکم کرتا ہے اور ان کی غزل گوئی کے فنی اور فکری پہلوؤں کو اجاگر کرتا ہے۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی سے وابستہ ڈاکٹر سمیہ کی یہ کاوش اردو ادب کے مطالعہ میں ایک قیمتی اضافہ ہے۔
موضوع کا تعارف
کسی بھی شاعر کے کلام کی شناخت اس کی زبان اور اسلوب سے ہوتی ہے۔ جمیل مظہری کی غزلوں کی زبان بھی ان کی منفرد فنی صلاحیتوں کی عکاس ہے۔ ان کی زبان میں نفاست، شگفتگی اور سلاست پائی جاتی ہے جو قاری کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہے۔ جمیل مظہری نے اپنی غزلوں میں نہ صرف روزمرہ کے الفاظ کو فنکارانہ مہارت سے استعمال کیا بلکہ فارسی اور عربی کے الفاظ کو بھی اردو مزاج میں اس طرح ڈھالا کہ وہ شعر کا حصہ بن گئے۔
ان کی زبان میں تشبیہات، استعارات اور محاورات کا استعمال خوبصورتی پیدا کرتا ہے اور معانی کی گہرائی میں اضافہ کرتا ہے۔ جمیل مظہری نے اپنی زبان کو پیچیدگی سے بچاتے ہوئے اسے آسان فہم اور پرتاثیر بنایا۔ ان کی زبان میں ایک خاص قسم کی موسیقیت اور آہنگ بھی ملتا ہے جو غزل کی جمالیات کو مزید بڑھا دیتا ہے۔ یہ لسانی خصوصیات جمیل مظہری کو ایک قادر الکلام شاعر کے طور پر پیش کرتی ہیں جنہیں زبان و بیان پر مکمل دسترس حاصل تھی۔
جمیل مظہری کی غزلوں کی زبان | PDF
حوالہ جات
مقالے کا عنوان: جمیل مظہری کی شاعری تحقیقی و تنقیدی مطالعہ
مقالہ نگار: سمیه محمدی
نگران مقالہ: پروفیسر محمد محفوظ خان
شعبہ اردو: شعبہ اردو، فیکلٹی آف ہیومینٹیز اینڈ لینگویجز
یونیورسٹی: جامعہ ملیہ اسلامیہ نئی دہلی
باب: باب چہارم
صفحہ: 197
