میر انیس کی مرثیہ نگاری | تحریر از عمر
میر انیس کا شمار اردو شاعری کے ان نامور کلاسیکی شعرا میں ہوتا ہے جن کا اردو ادب پہ سحر موجودہ عہد میں بھی طاری ہے انہوں نے مرثیہ کو سب سے زیادہ فروغ دیا اور مسدس کی ہیت میں مرثیہ گوئی کو فروغ دیا ۔
انہوں نے مذہبی موضوعات کو بڑی عمدگی کے ساتھ شامل کیا ہے جس طرح انشا اور مصحفی کی چپقلش بے حد مشہور ہے بالکل اسی طرح انیس اور دبیر کے ہاں بھی وہی طرز موجود ہے مولانہ شبلی نے اپنی تصنیف "موازنہ انیس و دبیر”میں انیس کے حق میں ڈنڈی ماری ہے اور اسے بڑا مرثیہ نگار کہا ہے ۔۔۔۔
انیس ایک ایسے مرثیہ نگار ہیں جنہوں نے مرثیہ کے تمام ترکیبی عناصر کو بڑی کامیابی کے ساتھ استعمال کیا ہے میدان کربلا کے حوالے سے ان کے مرثیے بڑی انفرادی نوعیت کے حامل ہیں
مزید یہ بھی پڑھیں: اردو شاعری 2 |pdf
وٹسپ پر اس فائل کا پی ڈی ایف یہاں سے حاصل کریں