میٹا بیانیہ سے کیا مراد ہے ؟

میٹا بیانیہ

ما بعد جدیدیت کی فرنٹ لائن اصطلاح ہے۔ اسے گرینڈ اور ماسٹر نیر ٹیو بھی کیا گیا ہے، جو درست نہیں۔ اُردو میں اس اصطلاح کا ترجمہ میٹا بیانیہ کیا گیا ہے۔ گرینڈ یا ماسٹر نیر نیو، کا لفظی ترجمہ مہا بیانیہ درست لگتا ہے، مگر ترجمہ میٹا بیانیہ کی اصطلاح کی روح کی ترجمانی سے عاجز ہے۔ اصل یہ ہے کہ میٹا نیر ٹیو میں میٹا کے سابقے کا مفہوم وہی ہے جو میٹا فزکس یا میٹا لینگویج میں میٹا کا ہے۔

میٹا یونانی لفظ ہے، جس کا معنی ما بعد ، ورا اور علاوہ ہے اور جب یہ کسی لفظ کے ساتھ بطور سابقہ استعمال ہوتا ہے تو اس سے مراد ایک نظری فریم ورک یا تھیوری ہوتا ہے۔ یہ فریم ورک یا تھیوری، دراصل اس موضوع کی تجرید ہے، جس کا مطالعہ تھیوری کرتی ہے۔

مثلا میٹا فزکس یا میٹا لینگویج سے مراد فزکس اور زبان کی وہ First Order تھیوری ہے جو ان کا مطالعہ کرتی ہے۔ اس طرح میٹا نیر نیو سے مراد وہ نظری فریم ورک یا Frist Order نیر نیو ہے جو بیانیے کا مطالعہ کرتی ہے۔

گو یا میٹا نیر نیو، بیانیے سے متعلق وہ بیانیہ ہے جو مختلف بیانیوں اور بیانیاتی نظام کا تجزیہ کرتا اور بیانیوں کی اصل سے ہمیں آگاہ کرتا ہے۔ میٹا بیانیہ اصولاً تمام گرینڈ اور مہا بیانیوں کی تھیوری ہے۔

واضح رہے کہ میٹا نیر نیو میں بیانیے کا مفہوم وہی ہے، جو اول عبارت نے اور بعد ازاں لیوتار نے اسے دیا ہے۔

انھوں نے بیانیے کو ادبی صنف کی تنگناے سے نکالا اور اسے ایک ساخت اور نظام قرار دیا ہے، جو متعدد علوم ، کلامیوں اور نظریوں میں کارفرما ہے ( تفصیل بیانیے کے تحت دیکھیے ) اس لیے لیو تار کا کہنا ہے کہ ہر چند جدیدیت ( ماڈرینٹی ) نے عقلیت پسندی پر زور دے کر حکایاتی پیرائے کی نفی کی اور خود کو اینٹی نیر نیو کے طور پر پیش کیا مگر جب عقلیت کی بنیاد پر انسان کی بتدریج اور مسلسل ترقی کا تصور ابھارا تو یہ جدیدیت کے بیانیے کی طرف مراجعت تھی۔

یعنی بیانیے کی ساخت نے سائنسی تصورات میں بھی اپنا اظہار کیا ہے۔ لیوتار کے مطابق جدیدیت نے متعدد بیانے تشکیل دیے ہیں مثلا عبد تنویریت کے مفکرین کا یہ دعوی کہ استدلالی اور سائنسی فکر کی مدد سے اخلاقی اور سماجی ترقی لازمی ممکن ہوگی ، جدیدیت کا بیانیہ تھا۔ لیو تار جدیدیت کے تمام تصورات کو ماسٹر بیانیہ قرار دیتا ہے، جن پر مابعد جدیدیت شبے کا اظہار کرتی ہے۔

لیوتار نے میٹا بیانیے کی منطقی وضاحت کی بجائے اسے جدیدیت کے بیانیوں کے تناظر میں واضح کیا ہے۔ وہ اولا کہتا ہے کہ ما بعد جدید صورت حال تمام میٹا بیانیوں پرشبہ کرتی ہے، وہ تمام بیانیے جو جدیدیت نے تشکیل دیے تھے۔

اس طرح مینا بیانیہ، مٹیا بیانیے کے داخلی تضادات کا پردہ چاک کرنے اور اس کے وسیلے سے جدیدیت کے پراجیکٹ کی مخفی حکمت عملیوں کو منکشف کرنے سے عبارت ہے۔

جدیدیت کے مٹا بیانیوں میں سائنسی عقلیت کو کلی انسانی ترقی کا باعث قرار دینا، ڈارون کے نظریہ ارتقاء کو انسانی نوعی ارتقا کا کلی نظر یہ سمجھنا فرائی کے نفسی ماڈل کو کلی انسانی نفسی ماڈل ٹھہرانا اور مغربی تاریخ کی ادوار بندی ہیں۔

اگر ان ماسٹر بیانیوں کی نوعیت پر نظر ڈالیں تو معلوم ہوتا ہے کہ الف ہر مٹا بیانیہ، بیانیے کی حقی نہاد کے مطابق انسانی تجربے کو زمانیت سے تو منسلک کرتا ہے،

مگر ایک خاص لمحے اور خاص صورت حال میں تشکیل پانے والے تجربے کو آفاقی اور لازمی قرار دیتا ہے۔ کلیت اور آفاقیت، ہر مٹا بیانیے کی خصوصیات ہیں۔

مٹا بیا نیہ جائی اور بسا اوقات یوٹو پیائی جہت رکھتا ہے۔ مٹا بیا نیہ انسانی تاریخ کا مستقیمی اور Telelogical تصور رکھتا ہے، یہ کہ انسانی مساعی ہمیشہ مثبت نتائج پیدا کرتی اور انسانی ترقی کے سفر کو لاز ما آگے بڑھاتی ہیں۔

مٹا بیانیہ نہ صرف صداقت کا مخصوص متن پیش کرتا ہے بلکہ اسے جائز اور معقول بھی ثابت کرتا ہے۔جدیدیت نے مہا بیا لیے تشکیل دے کر

فطری طور پر موجود با نظمی اور انتشار سے آنکھیں چرائیں۔

انسانی تجربات کے تنوع اور تعدد سے صرف نظر کیا ۔

حقیقی معاشرتی اور ثقافتی صورت حال کی مثالیت پسندانہ اور کلی تفہیم کی۔

انھی وجوہ کی بنا پر جدیدیت ، جدیدیت کے مہا بیانیوں پر شبئے کا اظہار کرتی ہے اور مہا بیانوں کے مقابلے میں مقامی ہیں ۔

{{{۔۔۔۔پروف ریڈر رمضان عباس رمضان۔۔۔۔۔۔}}

حواشی

موضوع ۔۔۔{میٹا بیانیہ}،کتاب کا نام ۔۔۔{ادبی اصطلاحات,کوڈ نمبر۔۔۔{9015,مرتب کردہ ۔۔۔۔{عارفہ راز}

وٹسپ پر اس فائل کا پی ڈی ایف یہاں سے حاصل کریں

اس تحریر پر اپنے رائے کا اظہار کریں