میرا جی کی نظم نگاری | pdf

میرا جی کی نظم نگاری | pdf

میرا جی جن کا اصل نام محمد ثناء اللہ دمڈار تھا منشی محمد مہتاب الدین کے ہاں ۲۵ مئی ۱۹۱۶ء کو لاہور میں پیدا ہوئے۔

میرابجی بھی شاعری کے بانی اور پیش رو ہیں ۔ انھوں نے اردو شاعری کی روایت سے بغاوت ہی نہیں کی بلکہ اسے ایک ایسی صورت بھی دی جو میراجی کے دور تک تخلیق کی جانے والی اردو شاعری سے ایسے تجربہ اسلوبعلامات، اصناف سخن الفظیات اور موضوعات کے اعتبار سے بالکل علیحدہ اور مختلف تھی،

انھوں نے اردو شاعری کی روایت کو ترک کر دیا اور مغرب سے ہیت و موضوعات لے کر ہندو دیو مالا میں اس لیے اتر گئے تا کہ ہندی آواز لہجہ کو بھی اردو شاعری کے مزاج میں سنونے کا تجربہ کر سکیں۔

میرا جی نے علامات تشبث و کنایات ہندوی شاعری سے لے کر اس کو اردو شاعری کی روایت میں جذب کر دیا اور جنس کو ابہام کے لطیف پردوں میں چھپا کر شاعری کی۔

وہ ایک طرف تو ہندی شاعری سے ناتا جوڑتے ہیں اور دوسرے طرف ڈی ایچ لارنس، بودلیر، ایڈ گر الین پو، اور فرائڈ کے نظریات کو اردو ادب کے مزاج میں شامل کر دیتے ہیں۔

انھوں نے اردو شاعری کو نئے امکانات سے روشناس کر کے نئے افق روشن کیا۔

میرا جی صرف شاعر ہی نہیں نقاد بھی تھے۔ ان کا تنقیدی سرمایہ دو کتابوں پر مشتمل ہے۔ پہلی کتاب ہے "اس نظم میں” دوسری کتاب "مشرق و مغرب کے نغمے ” ہے

مزید یہ بھی پڑھیں: بی ایس اردو اسپیشلسٹ

وٹسپ پر اس فائل کا پی ڈی ایف یہاں سے حاصل کریں

اس تحریر پر اپنے رائے کا اظہار کریں