مفت اردو ادب وٹسپ گروپ

اردو ادب وٹسپ گرپ میں شامل ہو کر رازانہ، پی ڈی ایف کتب اور اہم مواد تک رسائی حاصل کریں

بے خودی کی تعریف و تفہیم


بے خودی کی تعریف و تفہیم

خودی کی ترقی کے ساتھ اس کی تربیت جس طرح ملی ہوتی ہے اسی طرح خودی اور بے خودی کے مراتب باہم دگر متصل ہیں۔

تربیت یافتہ خودی کے حامل افراد چونکہ کسی نہ کسی معاشرے کے رکن اور سوسائٹی یا سماج کے افراد ہوتے ہیں لہذا لازم ہے کہ معاشرتی نظم وضبط کے لیے وہ اپنے اور اپنے اجتماعی وجود کے درمیان رابطہ پیدا کریں ۔

جس کے لیے فرد اپنے مشترکہ معاشرے کی تشکیل کے لیے خود بعض اختیارات سے دستبرداری اختیار کر کے معاشرے کے اجتماعی نفس کے سپرد کر دیتا ہے۔

عام مثال یہ ہے کہ ہم جب مل کر رہنا چاہتے ہیں تو سڑک پر ایک خاص سمت نہ چلنے کی پابندی قبول کرتے ہیں ۔ خاص قسم کی رقم اجتماعی مفاد کے لئے ادا کرنا قبول کرتے ہیں ۔

یہ بھی پڑھیں: خودی کی تربیت کے مدارج

افراد معاشرے کی خاطر اسی طرح پابندیاں قبول کر کے اپنی مرکزی حیثیت کو توانا کرتے اور اپنے معاشروں اور ملکوں کو شکل دیتے ہیں۔ اسے اقبال بے خودی قرار دیتے ہیں ۔

فرد قائم ربط ملت سے ہے تنہا کچھ نہیں
موج ہے دریا میں اور بیرون دریا کچھ نہیں

*ڈاکٹر جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ
” اقبال ل کے ہاں اسلام در اصل انسان کا انکشاف ہے اس لیے ان کے فکر کے انسانی پہلوؤں کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ۔

اقبال کا پیغام خودی صرف مسلمانوں ہی کے لیے وقف نہ تھا بلکہ ہندوؤں اور ان سب اقوام کے لیے بھی تھا جو پسماندہ تھیں یا مغربی نو آبادیاتی اور استعماری قوتوں کے سیاسی و اقتصادی استحصال کا شکار تھیں ۔
(ندہ رودص9-1058)

چنانچہ علامہ کی آخری زمانے کی کتاب پس چہ باید کرد اے اقوام شرق، تمام عالم مشرق کی قوموں کے مستقبل اور حال کے مسائل وجود کو زیر بحث لاتی ہے کمزور کی خودی کو توانا کرنے والی صفات اقبال کی نگاہ میں عشق، حریت جرأت اور فقر ہیں ۔ (جاوید اقبال زندہ رودس 1064)

اقبال نے جگہ جگہ ان کرداری خواص کی تحسین کی اور انہیں لازمہ کردار قرار دیا۔ یہ غفار وقد وسی و جبروت کی عطا ہیں۔

قہاری و غفاری و قدوسی و جبروت
یہ چار عناصر ہوں تو بنتا ہے مسلمان

صفات کے لفظ اور لفظوں کے نام بدلتے رہتے ہیں یہی عناصر جدا گانہ اقبال کے ہاں یوں بھی بیان ہوئے کہ ذہن ہی کو اس نے فقر غیور کر دیا۔

دوسرا نام اسی دین کا ہے فقر غیور

نام. . . . . . . . . نمرہ سخی

حواشی

(موضوع) بے خودی کی تعریف و تفہیم,کتاب کا نام || علامہ اقبال کا,خصوصی مطالعہ -I,کوڈ کورس : 5613,صفحہ نمبر 29 تا 30, مرتب کرده. مسکان محمد زمان

اس تحریر پر اپنے رائے کا اظہار کریں