پنجابی زبان و ادب نوآبادیاتی تناظر میں | Punjabi Language and Literature in the Context of Colonialism
پنجابی زبان و ادب کو نوآبادیاتی دور نے ایک منفرد شکل دی۔ انگریزی سامراج کے دور میں، زبان اور ادب کو قابض طاقتوں کے نظریات کے تابع کر دیا گیا، جس سے نہ صرف مقامی ثقافت بلکہ زبان کا فروغ بھی متاثر ہوا۔
پنجابی ادب کے تخلیق کاروں نے اس نوآبادیاتی جبر کے خلاف مزاحمت کرتے ہوئے اپنی زبان اور شناخت کو محفوظ رکھنے کی کوشش کی۔
نوآبادیاتی دور میں پنجابی زبان پر انگریزی اور اردو کا غلبہ تھا، لیکن اس کے باوجود، پنجابی شاعری، کہانیوں اور لوک ادب نے عوامی سطح پر اپنی جڑیں مضبوط رکھیں۔ یہ ادب مقامی تہذیب، رسم و رواج اور مزاحمت کی کہانیوں کو آگے بڑھاتا رہا، اور نوآبادیاتی طاقتوں کی سیاست کے خلاف خاموش بغاوت کا ذریعہ بنا۔
آج جب ہم نوآبادیاتی تناظر میں پنجابی زبان و ادب کا جائزہ لیتے ہیں، تو یہ صاف دکھائی دیتا ہے کہ پنجابی زبان نے نہ صرف سیاسی، سماجی اور ثقافتی دباؤ کا سامنا کیا، بلکہ اپنے فن اور اظہار کے ذریعے ہمیشہ زندہ رہی اور اپنی منفرد پہچان کو برقرار رکھا۔
مزید یہ بھی پڑھیں: پنجابی ادب میں تاریخی شعور | pdf
وٹسپ پر اس فائل کا پی ڈی ایف یہاں سے حاصل کریں