لائبریری کی ضرورت واہمیت

لائبریری کی ضرورت واہمیت | Need and Importance Of Libraries

لائبریری کی ضرورت واہمیت

لائبریری ’’لاطینی‘‘ زبان کا لفظ ہے،یہ ’’لائبر‘‘سےبناہےجس کےمعنی ہیں’’کتاب‘‘۔سہل الفاظ میں وہ جگہ جہا ں کتابوں،رسالوں اورمعلوماتی مواد کو اکھٹاجاتاہے۔لائبریری کےلیےاردواورفارسی میں’’کتب خانہ‘‘کالفظ مستعمل ہےاورعربی میں اس کےلیے’’دارلکتب،خزانۃ الکتب اورمکتبہ‘‘کالفظ استعمال ہوتاہے۔

لائبریری کامقام اعلیٰ وارفع ہےاوراسےجوچیزاعلیٰ درجےپرفائزکرتی ہےوہ ہےہزاروں سالوں کاعلمی وفکری اثاثہ اورساتھ ساتھ کروڑوں اربابِ علم ودانش کےقلمی وذہنی کاوشوں کاحاصل وثمرہ۔

لائبریری کی اہمیت مسلم ہےکیوں کہ یہاں الہا می کتابیں،محقیقین ومفکرین اورمفسرین کی تحقیقات اورافکارکاعلمی خزانہ،بعض انسانی استعداداورشعوری وسعت کےمفاہیمِ لفظی کےتراجم،انسانی تحاریرکےسرمایے،مترجمین اورمصنیفین کی تراجم وکتب،علوم وفنون کی دولت عالیہ، خطبا، ادبا، مصنیفین،نثرنگاروں اورشاعروں کی دسخطی یاقلمی تخلیقات وتحریرات کاعظیم سرمایہ وغیرہ ایک ہی چھت تلےمیسرآتاہےیاموجودہوتاہے۔

لائبریری تعلیم وتعلم میں بھی اہم کرداراداکرتی ہے۔یہ تعلیم وتعلم کا مظہر و مرکز گردانا جاتا ہے۔ اس کی اہمیت وافادیت صدیوں سےتسلسل کےساتھ جاری وساری ہےاوراس میں کسی قسم کی کمی ممکن نہیں کیوں کہ یہ زیادہ ترمثبت حوالوں سےانسانی شعورکوجِلابخشتی آرہی ہے،

یہی وجہ ہےکہ یہ افادیت واہمیت کےپلڑےمیں پڑی ہوئی ہے۔لائبریری ظلمات سےنوراورجہالت سےعلم کاایک سفرہے۔کسی بھی قوم کوترقی کےڈگرسےگزرنےکےلیےتجربات سےپہلےنظریات کی شدیدضرورت پڑتی ہےاوریہ قوم کسی بھی میدان میں اول علمی نظریات واصول سےآشناہوتی ہے،اوران کی حفاظت کی سب سےبہترین جگہ لائبریریاں ہی ہیں۔یہی وجہ ہےکہ لائبریریوں کی اہمیت وافادیت کومہذب اقوام نےہردورمیں تسلیم کیا۔لائبریری کی اہمیت وافادیت پربحث کرنےکےساتھ ساتھ اس امرکی بھی اشدضرورت ہےکہ لائبریری کی ضرورت کیوں پیش آئی؟یہاں اس پرجامعیت کےساتھ بحث ہوگی۔

لائبریری کی ضرورت

لائبریری کی ضرورت پربحث کرنےکےلیےیہ ایک ہی پہلو کافی ہےکہ جدیدٹیکنالوجی اور جدید ترقی کےباوجودلائبریری کی ضرورت کیوں پیش آتی ہےیاکیوں پیش آئی؟دیکھاجائےتوآج جدیدٹیکنالوجی نےکام نہایت آسان کردیاہےاورہزاروں لاکھوں کتابوں کاذخیرہ اب باآسانی لیپ ٹاپ یاموبائل میں رکھاجاتاہےاورانھیں کھولنااورپھرتلاش کرکےمطلوبہ موادتک آسانی کےساتھ پہنچاجاسکتاہے،تواس دوران لائبریری کی کیوں ضرورت پیش آتی ہےاوراس کی وقعت کیاہے؟تویہ بات کہ جہاں تعلیم وتعلم کےلیےکتاب واستادکی شدیدضرورت ہوتی ہےوہاں لائبریری کاہونابھی سخت لازم ہے۔

غورکرنےسےصاف پتہ چلتاہےکہ ترقی یافتہ ممالک جن کی پہنچ دنیامیں سب سےزیادہ ٹیکنالوجی تک ہےان کےہاں اب بھی عوامی لائبریریاں کھلی رہتی ہیں اوروہ اپنےباشندوں کوکتاب سےگہری دوستی کرنےپرسختی سےآمادہ ہیں۔لائبریری کی ضرورت اس لیےبھی محسوس کی گئی کہ کسی بھی ذی شعورانسان کوکتاب کی اہمیت سےانکارنہیں،ہاں وہ کتابیں ایسی ہوں جوذوق کوسنوارےاورزندگی کےنشیب وفرازمیں ممدومعاون ثابت ہوں نہ کہ منفی قسم کی کتابیں۔اسلامک ریسرچ سنٹروالوں نےلائبریری کی ضرورت پربحث کرتےہوئےلکھاہےکہ:

’’۔۔تحقیق سےثابت ہواہےکہ ٹیبلٹ یاموبائیل سےپڑھنےکی نسبت کتاب سےپڑھی گئی تحریرجلدسمجھ آجاتی ہےاوریادبھی رہتی ہے۔ماہرنفسیات کے مطابق جب ہم کوئی چیزپڑھتےہیں توہماراذہن متواتراس کاموازنہ کرتا رہتا ہےاوراسی کےمطابق نقوش کھینچ لیتاہےجوکہ مستقبل کےلیے ہمیں یادرہ جاتےہیں۔

بنسبت اسکرین سےپڑھنےکےکتاب سے پڑھنے والے الفاظ کی نقشہ سازی نہایت واضح ہوتی ہے۔کتاب کےدائیں اور بائیں صفحے اور آٹھ کونےالفاظ کی جگہ کویادرکھنےکاسبب ہوتےہیں۔‘‘(۱)

اسی طرح اس موضوع کوواضح کرتےہوئےمزیدلکھتےہیں:

’’کتاب پرپڑھنااسکرین پرپڑھنےسےزیادہ جسمانی وجودرکھتاہے۔اس لیے دنیامیں ٹیکنالوجی کی اس قدرترقی کےباوجودلوگ اسکرین سے پڑھنے کے بجائےکتاب سےپڑھنےکوزیادہ ترجیح دیتے ہیں، اور پھر جب بات کتاب پڑھنےکی آتی ہےتوگھرکےبجائےلائبریری کوفوقیت دینابھی اہمیت رکھتا ہے کیونکہ لائبریری ایک ایساماحول پیداکردیتی ہےجہاں کتاب کو پڑھنے اور سمجھنےمیں آسانی ہوتی ہے۔‘‘(۲)

            اس کےعلاوہ نفسیات کےمطابق اسکرین کی پڑھائی سےانسان دوطرح کی تھکاوٹ کاشکار ہوتاہے،اول نفسیاتی تھکاوٹ اوردوم جسمانی تھکان۔لہٰذالائبریری کی ضرورت ہرحوالےسےمحسوس کی گئی۔اختصارکےساتھ ہم یوں کہہ سکتےہیں کہ لائبریری کی ضرورت مسّلم ہےکیوں کہ اس کےبغیرانسان علوم وفنون سےاورساتھ ساتھ تجزیہ نگاری وتنقیدنگاری وغیرہ سےمحروم رہ جاتاہے۔لائبریری کےکئی فوائدہیں۔

            اب اگراس کی اہمیت پربحث شروع کی جائےتویہ نامختتم سلسلہ ہوگااوراس موضوع کوسمیٹنابھی کافی کٹھن محسوس ہوتاہے،یہاں اختصارکےساتھ اس پربحث ہوگی کیوں کہ سطورِ بالامیں بھی اس پرکافی حدتک بحث ہوچکی ہے۔

            کتب خانےاورتعلیم دونوں ایک دوسرےکےلیےلازم وملزوم ہیں،جہاں تعلیم دی جارہی ہووہی پرلائبریری کاانتظام بھی ضروری ہے،اس طرح کوئی بھی تعلیمی ادارہ خواہ نصابی پرمشتمل ہویانصابی کتب سےہٹ کرلائبریری کےبغیرادھوراہے،

کیوں کہ نصابی کتب تعلیمی سرگرمی کومکمل طورپرتکمیل تک نہیں پہنچاسکتے۔دنیاکی ترقی یافتہ قوم لائبریری کی اہمیت وافادیت سےقطع نظراختیارنہیں کرسکتے۔

طلبا توطلباخوداساتذہ کوبھی اپنےعلم اورذخیرےکوبرقراررکھنےکےلیےلائبریری میں موجودمطلوبہ کتب کامطالعہ کرناپڑتاہے۔اسی طرح مدیر’’نیاسویرا‘‘اور’’نیاقلم‘‘طیب فرقانی لائبریری کی اہمیت کوواضح کرتےہوئےرقم طرازہیں:

’’جس طرح پاورپلانٹ اوربجلی ہاؤس سےہرطرف بجلی سپلائی کی جاتی ہے ۔ اس طرح لائبریری ’’علم کاپاورہاؤس‘‘ہے۔جہاں سےمعاشرےکوعلم کی روشنی فراہم ہوتی ہےاورمختلف علوم وفنون کی شعاعیں لوگوں کےذہن ودماغ میں منتقل ہوتی ہیں۔انسانی تہذیب کےارتقاءکی تاریخ کتاب اور لائبریری کےذکرکےبغیرمکمل نہیں ہوسکتی۔۔۔۔۔معلم کائنات جناب محمد مصطفیٰ ﷺ پرجوپہلی وحی نازل ہوئی ہے،وہ لفظ’’اقرا‘‘ہے۔جواس بات کی دلیل ہےکہ اسلام میں تعلیم کوبڑی اہمیت وفضلیت حاصل ہے۔ ۔ ۔

مسلمانوں کی علمی وتاریخی اورمسلم حکمرانوں کے تمدنی کارناموں پرجب ہم نظرڈالتےہیں توہمیں ہرطرف’’لائبریری‘‘کاجال بچھاہوادکھائی دیتا ہے۔‘‘(۳)

اسی طرح اگرادب کی ترقی وترویج کی بات کی جائےتووہاں لائبریری کاہوناانتہائی لازم ہےکیوں کہ ادب جن دواوین،

کلیات،نثرپاروں اوربےشمارتخلیقات کامجموعہ ہےاس کااحاطہ ناممکنات میں سےہےلیکن جہاں کاوش کی جاسکتی ہےاورادبی تخلیقات سےہم بہرہ ورہوسکتےہیں وہ جگہ لائبریری ہی ہے۔اردوادب کےحوالےسےمحمدخرم شاہین کےآرٹیکل ’’اکیسویں صدی اورآن لائن لائبریریاں،تحقیقی وتنقیدی جائزہ‘‘میں اس کابخوبی اندازہ لگایاجاسکتاہے۔

حوالہ جات:

۱۔https://news.dawatesislami.net

۲۔ https://news.dawatesislami.net

۳۔ نیاقلم،نیاسویرا،محمدفرقانی(مدیر)،لائبریری کی ضرورت واہمیت،۲۸ دسمبر۲۰۲۰ء

وٹسپ پر اس فائل کا پی ڈی ایف یہاں سے حاصل کریں