موضوعات کی فہرست
ناول کی تعریف اور اجزائے ترکیبی: ایک مکمل ادبی رہنما
آخری بار اپ ڈیٹ کیا گیا: 30 جولائی 2025
محقق کا تعارف: یہ بلاگ پوسٹ کاشف زبیر، سید مہر علی شاہ، اور وقاص احمد کے تحقیقی مقالے پر مبنی ہے، جو انہوں نے بی ایس اردو کی تکمیل کے لیے گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج، ہری پور میں پروفیسر ذوالفقار علی کی زیرِ نگرانی مکمل کیا۔
تعارف
انسان کی کہانی سننے اور سنانے کی خواہش اتنی ہی پرانی ہے جتنا خود انسان۔ اسی خواہش نے ادب کی سب سے مقبول اور جامع صنف "ناول” کو جنم دیا۔ ناول محض ایک طویل کہانی نہیں ہوتا، بلکہ یہ انسانی زندگی، معاشرے، اور نفسیات کا ایک گہرا اور وسیع کینوس ہوتا ہے جس پر ادیب اپنے تخیل کے رنگ بکھیرتا ہے۔ ایک قاری کے لیے ناول لطف اندوزی کا باعث ہے تو ایک لکھاری کے لیے یہ اپنے فن کے اظہار کا بہترین ذریعہ ہے۔ لیکن ایک اچھا ناول بنتا کیسے ہے؟ اس کی بنیاد کن ستونوں پر کھڑی ہوتی ہے؟ اس بلاگ میں، ہم ناول کی تعریف اور اجزائے ترکیبی کا تفصیلی جائزہ لیں گے تاکہ قارئین اور لکھاری دونوں اس صنف کی گہرائی کو سمجھ سکیں۔
ناول کا لغوی اور اصطلاحی معنی
ناول کی تعریف اور اجزائے ترکیبی کو سمجھنے کے لیے سب سے پہلے اس کے لفظی معنی جاننا ضروری ہے۔
- لغوی معنی: ناول اطالوی زبان کے لفظ Novella سے نکلا ہے، جس کے معنی انوکھا، عجیب، نرالا اور نئی چیز کے ہیں۔ چونکہ یہ صنف اردو ادب کے لیے نئی تھی، اس لیے یہ نام نہایت موزوں تھا۔
- اصطلاحی معنی: ادبی اصطلاح میں، ناول اس قصے یا کہانی کو کہتے ہیں جس کا موضوع انسانی زندگی ہو۔ اس میں انسانی زندگی کے حالات و واقعات اور معاملات کا انتہائی گہرے اور مکمل مشاہدے کے بعد ایک خاص انداز میں ترتیب کے ساتھ کہانی کی شکل میں پیش کیا جاتا ہے۔ یہ ہماری حقیقی زندگی کا ایسا عکس ہوتا ہے جس میں ہماری امنگیں اور تمنائیں جھلکتی نظر آتی ہیں۔
مختلف مغربی نقادوں نے ناول کی تعریف کچھ یوں کی ہے:
- ہنری فیلڈنگ: ”ناول نثر میں ایک طربیبہ کہانی ہے۔“
- کلارا رویز: ”ناول اس زمانے اور معاشرت کی سچی تصویر ہے جس زمانے میں وہ لکھا جائے۔“
- ہنری جیمز: ”ناول اپنی وسیع ترین تعریف میں زندگی کا شخصی اور راست اثر ہے۔“
ناول کے اجزائے ترکیبی: ایک فن کی بنیاد
جس طرح ایک عمارت اینٹوں، سیمنٹ اور سریے سے مل کر بنتی ہے، اسی طرح ایک مکمل ناول کی بنیاد بھی چند لازمی اجزاء پر ہوتی ہے۔ ان اجزاء کے بغیر ناول کا ڈھانچہ مکمل نہیں ہو سکتا۔ ناول کی تعریف اور اجزائے ترکیبی میں یہ اجزاء ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔
۱۔ قصہ (The Story)
قصہ ناول کی سب سے بنیادی ضرورت ہے۔ یہ وہ کہانی، واقعہ یا حادثہ ہے جو ادیب کو قلم اٹھانے پر مجبور کرتا ہے۔ قصہ ایک ایسی بنیاد ہے جس کے بغیر ناول کی عمارت کھڑی نہیں ہو سکتی۔ جدید دور میں کچھ ناقدین نے قصے کے بغیر بھی ناول لکھنے کی بات کی، لیکن یہ خیال زیادہ مقبول نہیں ہوا۔ ایک کامیاب ناول کے لیے نہ صرف قصہ، بلکہ "قصہ پن” یعنی کہانی میں دلچسپی کا عنصر بھی ضروری ہے تاکہ قاری یہ جاننے کے لیے بے تاب رہے کہ آگے کیا ہونے والا ہے۔
۲۔ پلاٹ (The Plot)
اگر قصہ واقعات کا خام مواد ہے، تو پلاٹ ان واقعات کی منطقی اور فنکارانہ ترتیب کا نام ہے۔ ایک کامیاب ادیب مختلف واقعات کو ایک لڑی میں اس طرح پروتا ہے کہ ان میں ایک منطقی تسلسل قائم ہو جائے اور کہانی بالکل فطری معلوم ہو۔
- مربوط پلاٹ: جب واقعات ایک دوسرے سے جڑے ہوں اور ان میں سبب اور نتیجے کا رشتہ ہو تو اسے مربوط پلاٹ کہتے ہیں۔
- ڈھیلا پلاٹ: اگر واقعات میں تسلسل نہ ہو اور وہ بکھرے ہوئے ہوں تو پلاٹ ڈھیلا کہلاتا ہے، جیسے "فسانہ آزاد” کا پلاٹ۔
- مرکب پلاٹ: جب ناول میں ایک سے زیادہ کہانیاں ساتھ ساتھ چل رہی ہوں تو اسے مرکب پلاٹ کہتے ہیں، جیسے "امراؤ جان ادا”۔
پلاٹ کا کام قاری کی دلچسپی کو برقرار رکھنا اور کہانی کو اس کے منطقی انجام تک پہنچانا ہے۔
۳۔ کردار نگاری (Characterization)
ناول میں قصہ کرداروں کے ذریعے ہی آگے بڑھتا ہے۔ یہ کردار ہی ہوتے ہیں جو کہانی کو زندہ کرتے ہیں اور قاری ان کے ساتھ ہنستا، روتا اور محسوس کرتا ہے۔ کردار نگاری کا مطلب ان کرداروں کو اس طرح پیش کرنا ہے کہ وہ جیتے جاگتے انسان لگیں۔
- سپاٹ کردار (Flat Characters): یہ وہ کردار ہیں جو پوری کہانی میں ایک جیسے رہتے ہیں اور ان میں کوئی تبدیلی نہیں آتی۔ وہ یا تو مکمل طور پر اچھے ہوتے ہیں یا مکمل طور پر برے۔ نذیر احمد کے اکثر کردار سپاٹ ہیں۔
- راؤنڈ کردار (Round Characters): یہ پیچیدہ اور کثیر الجہتی کردار ہوتے ہیں جو حالات کے مطابق بدلتے ہیں۔ حقیقی زندگی کے انسانوں کی طرح ان میں بھی خوبیاں اور خامیاں دونوں ہوتی ہیں۔ مرزا ہادی رسوا کی "امراؤ جان ادا” اس کی بہترین مثال ہے۔
۴۔ مکالمہ نگاری (Dialogue Writing)
کرداروں کی آپس کی بات چیت کو مکالمہ کہتے ہیں۔ مکالمہ نگاری ناول کا ایک انتہائی اہم جزو ہے کیونکہ اسی سے کہانی آگے بڑھتی ہے، کرداروں کی شخصیت کھل کر سامنے آتی ہے، اور ان کے دلوں کے حال معلوم ہوتے ہیں۔ اچھے مکالمے کی دو بڑی خصوصیات ہیں:
- برجستگی اور اختصار: مکالمے غیر ضروری طور پر طویل نہ ہوں کہ قاری اکتا جائے۔
- کردار سے مطابقت: مکالمہ کردار کی سماجی حیثیت، تعلیم، اور مزاج کے مطابق ہونا چاہیے۔ ایک جاہل اور ایک عالم کا اندازِ گفتگو ایک جیسا نہیں ہو سکتا۔
۵۔ منظرکشی (Scene/Setting Description)
منظرکشی ناول کو پرکشش اور پراثر بنانے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ادیب کسی مقام، واقعہ یا ماحول کی ایسی تصویر کشی کرے کہ قاری کو محسوس ہو کہ وہ خود اس جگہ پر موجود ہے اور سب کچھ اپنی آنکھوں سے دیکھ رہا ہے۔ ایک کامیاب منظرکشی جھوٹے قصے کو بھی سچ کا رنگ دے دیتی ہے۔ "امراؤ جان ادا” میں مرزا رسوا نے خانم کے کوٹھے کا جو نقشہ کھینچا ہے، وہ منظرکشی کی ایک بہترین مثال ہے۔
۶۔ نقطہ نظر (Point of View)
ہر تخلیق کے پیچھے کوئی نہ کوئی نقطہ نظر یا فلسفہ کارفرما ہوتا ہے۔ یہ ادیب کا زندگی کو دیکھنے کا مخصوص زاویہ ہوتا ہے۔ ناول میں نقطہ نظر کا ہونا ضروری ہے، لیکن اسے اس قدر حاوی نہیں ہونا چاہیے کہ یہ فن پر غالب آ جائے اور ناول پروپیگنڈا لگنے لگے۔ ایک کامیاب ادیب اپنے نقطہ نظر کو کہانی میں اس طرح سموتا ہے کہ وہ قاری کو محسوس تو ہو، لیکن اس پر مسلط نہ کیا جائے۔
خلاصہ
مختصر یہ کہ ناول کی تعریف اور اجزائے ترکیبی کو سمجھنا اس صنف سے لطف اندوز ہونے اور اس کی تخلیق کرنے کے لیے ناگزیر ہے۔ ناول زندگی کی ایک ایسی فنکارانہ تصویر ہے جسے قصہ، پلاٹ، کردار، مکالمے، منظرکشی اور نقطہ نظر جیسے اجزاء مل کر تخلیق کرتے ہیں۔ یہ تمام عناصر جب ایک دوسرے کے ساتھ مل کر ایک اکائی بن جاتے ہیں تو ایک ایسے شاہکار کو جنم دیتے ہیں جو وقت اور مقام کی قید سے آزاد ہو کر ہر دور کے قاری سے مکالمہ کرتا ہے۔
ماخذ اور حوالہ جات
- مقالے کا عنوان: خدیجہ مستور کے ناول ”آنگن“ کا سماجی مطالعہ
- محقق: کاشف زبیر، سید مہر علی شاہ، وقاص احمد
- نگران: پروفیسر ذوالفقار علی
- یونیورسٹی: گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج، ہری پور
- سالِ تکمیل: 2022ء
- اقتباس کے صفحہ نمبر: 15-18
ڈس کلیمر: کچھ جملوں میں SEO اور پڑھنے میں آسانی کے لیے معمولی ترمیم کی گئی ہے۔ مکمل اور اصل تحقیق کے لیے، براہِ کرم اوپر ‘ماخذ اور حوالہ جات’ کے سیکشن میں دیے گئے مکمل مقالے (PDF) کا مطالعہ کریں۔
آپ کے خیال میں ایک کامیاب ناول کے لیے کون سا جزو سب سے زیادہ اہمیت رکھتا ہے—مضبوط پلاٹ، جاندار کردار، یا کوئی اور؟ نیچے تبصروں میں اپنی رائے کا اظہار کریں۔