مطابقت اور مطابقت کے اصول

مطابقت کے اصول

"مطابقت” عربی زبان کا لفظ ہے، جس کے لغوی معانی مشابہت، برابری اور موافقت کے ہیں۔ قواعد کی اصطلاح میں مطابقت سے مراد وہ اصول اور ضوابط ہیں جن کی رو سے:

فعل، اپنے فاعل اور مفعول سے

صفت، اپنے موصوف سے

اور اضافت، اپنے مضاف سے
پورے طور پر موافقت یا برابری کرتی ہے۔

یعنی اگر فاعل مذکر ہے تو فعل بھی مذکر ہوگا، فاعل مؤنث ہے تو فعل بھی مؤنث ہوگا۔ اسی طرح اگر فاعل واحد ہے تو فعل بھی واحد آئے گا، اور اگر فاعل جمع ہے تو فعل بھی جمع آئے گا۔

یہ بھی پڑھیں: افعال کی مطابقت کے اصول | PDF

مطابقت کے قواعد کی تفصیل درج ذیل ہے:

2.2 فعل کی فاعل کے ساتھ مطابقت

(1) اگر فعل لازم ہو اور فاعل واحد ہو تو فعل بھی واحد آئے گا، جیسے:

اسلم آیا۔
آمنہ سوئی۔

(2) اگر فعل لازم ہو اور فاعل جمع ہو تو فعل بھی جمع آئے گا، جیسے:

لڑکے بھاگے۔

(3) اگر فاعل مذکر ہو تو فعل بھی مذکر ہوگا، جیسے:

خیال لکھا۔
تارا ٹوٹا۔

یہ بھی پڑھیں: مطابقت کے اصولوں کی روشنی میں غلط جملوں کی درستی

(4) اگر فاعل مؤنث ہو تو فعل بھی مؤنث ہوگا، جیسے:

روٹی پکی۔
بجلی چمکی۔

(5) اگر کسی فعل کے دو فاعل ہوں اور دونوں واحد مذکر ہوں، تو فعل جمع مذکر آئے گا، جیسے:

فہد اور سرمد سوئے ہوئے ہیں۔

(6) اگر دونوں فاعل واحد مؤنث ہوں، تو فعل جمع مؤنث آئے گا، جیسے:

عائشہ اور سدرا ہو گئیں۔

(7) اگر ایک فاعل مذکر اور دوسرا مؤنث ہو تو فعل جمع مذکر آئے گا، جیسے:

ماں باپ دنیا سے چلے گئے۔

(8) اگر کسی فعل کے دو فاعل (ایک واحد اور دوسرا جمع) ہوں اور حرفِ عطف سے مرکب ہوں، تو فعل معطوف الیہ (یعنی بعد والے فاعل) کے مطابق آئے گا، جیسے:

ایک کتاب اور دو کاپیاں خریدیں۔
(چونکہ "کاپیاں” معطوف الیہ ہے اور جمع ہے، اس لیے فعل "خریدیں” جمع میں آیا۔)

(9) اگر کسی فعل کے دو فاعل (ایک مذکر اور دوسرا مؤنث) مرکب معطوفی کی صورت میں ہوں، تو فعل معطوف الیہ کے مطابق آئے گا، جیسے:

اس نے ایک پودا اور ایک بیل خریدی۔
(بیل مؤنث ہے، اس لیے فعل بھی مؤنث آیا۔)

(10) اگر دو یا دو سے زیادہ فاعل، خواہ جاندار ہوں یا بے جان، مرکب عطفی کی صورت میں ہوں تو فعل آخری فاعل کے مطابق آئے گا۔

مثالیں:

میں نے بازار سے کپڑا، قلم، کتابیں اور کاپیاں خریدیں۔ (آخری فاعل "کاپیاں” مؤنث جمع ہے، فعل بھی جمع مؤنث آیا)

میں نے بازار سے کتابیں، کاپی، کپڑا اور قلم خریدا۔ (آخری فاعل "قلم” مذکر واحد ہے، فعل بھی واحد مذکر آیا)

بچوں نے چڑیا گھر میں ہاتھی، شیر، لومڑی اور چیتا دیکھا۔ (آخری فاعل "چیتا” مذکر ہے)

بچوں نے چڑیا گھر میں شیر، چیتا، ہاتھی اور لومڑی دیکھی۔ (آخری فاعل "لومڑی” مؤنث ہے)

(11) اگر "ہم”، "آپ”، "وہ” وغیرہ فاعل کے معنی میں آئیں اور مرکب معطوفی کی صورت میں ہوں، تو فعل جمع آئے گا، جیسے:

آپ اور ہم بیٹھیں گے۔
وہ اور آپ جائیں گے؟

حواشی

پروف ریڈر: اقصٰی سیف الله کتاب کا نام: اردو زبان، قواعد و املا کورس کوڈ: 9010,صفحہ نمبر: 76 تا 77,موضوع: عملی نحو,مرتب کردہ: اقصٰی

اس تحریر پر اپنے رائے کا اظہار کریں