محقق کے اوصاف

محقق کے اوصاف

تحقیقی امور کے لیے ایک محقق کے اندر وہ کمالات پائے جانے چاہیے جس سے اس کا کام کامیابی کے ساتھ اپنی منزل طے کرلے اور مطلوبہ نتیجہ تک رسائی حاصل کرلے اور اس نتیجہ سے دوسرے بھی فائدہ اٹھا سکیں اور یہ نتیجہ لوگوں کے لیے اہمیت و اعتبار کا حامل ہو۔

ذیل میں چند چیزوں کی طرف اشارہ کیا جارہا ہے جس سے ایک معمولی محقق کا متصف ہونا ضروری ہے:

1۔ ذوق و شوق ، ہمت و حوصلہ، صبر و بردباری۔

2۔ منابع و مصادر میں غور و فکر ، تلاش و جستجو۔

3۔ مطالب سمجھنے میں غور و خوض کرنا اور مطالب نقل کرنے میں بھی وقت سے کام لینا۔

4۔ عبارات و اقتباسات نقل کرنے میں دیانت داری کا مظاہرہ کرنا۔

5۔ غور و فکر کے ساتھ معلومات اور آگاہی کا بہم ہونا۔

6۔ منظور نظر اور مورد تحقیق موضوع سے واقفیت ۔

7۔ تحقیق و تفتیش اور عبارت کے استناد کے وقت اپنے اصل محور پر قائم رہنا۔

8۔ حاصل کی جانے والی چیز کا ضروریات اور مقاصد سے مربوط و تعلق ہونا ۔

9۔ کام کرتے وقت سنجیدگی، تلاش و جستجو، غور وفکر اور استدلال کا خیال رکھا جائے ، ورنہ یہ کام صرف کوشش و محنت کے دائرہ میں سمٹ کر رہ جائے گا تحقیق کی سرحد تک میاں ہو نیچے گا ، ہاں یہ تلاش و کوشش اور محنت و لگن تحقیق کا مقدمہ ضرور بن جائے گی۔

10۔ سادہ و سہل زبان کا استعمال ہو، جس سے مطلب آسانی سے مخاطب تک پہنچ گئے۔

11۔ اس کے اندر انتقامی جذبہ تعصب اور خود غرضی کا عنصر نہ ہو۔

12۔ اپنا عقیدہ اور نظریہ زبردستی کسی پر نہ تھوپے۔

13۔ اپنے محصولات ، نتائج اور مطالب کے بیان اور تفہیم و تعبیر میں صراحت و وضاحت اور دلیری و بہادری سے کام لے۔

14۔ غرض مورد نظر موضوعات کے لیے ضروری اطلاعات کے حصول اور لازم معلومات کی فراہمی کے سلسلہ میں ایک محقق کی ذمہ داری ہے کہ خوب غور و فکر کرے، کوشش و محنت کرے، تلاش و جستجو کرے اور ہمت و حوصلہ کا دامن ہمیشہ تھامے رہے۔

پی ڈی ایف سے تحریر از محمد شیراز شیرازیؔ

نوٹ:یہ تحریر پروفیسر آف اردو واٹس ایپ کمیونٹی کے ایک رکن نے پی ڈی ایف سے تحریری شکل میں منتقل کی ہے۔براہ کرم نوٹ کریں کہ پروفیسر آف اردو نے اس کی پروف ریڈنگ نہیں کی ہے۔

وٹسپ پر اس فائل کا پی ڈی ایف یہاں سے حاصل کریں

اس تحریر پر اپنے رائے کا اظہار کریں