مرثیے مستزاد مسمط مثلث مربع اور مخمس کی تعریف

مرثیے مستزاد مسمط مثلث مربع اور مخمس کی تعریف | Marsiye, Mustazad, Musammat, Musallas, Murabba aur Mukhammas ki Tareef

مرثیے کی تعریف

لفظ ” مرثیہ رثا ثےمشتق ہے۔ رثا’ کے معنی کسی شخص کی موت پر آہوزاری کرنا ہے۔ اصطلاح میں دو نظم یا اشعار جن میں کسی شخص کی وفات یا شہادت کا بیان ہو


اردو مرثیہ زیادہ تر شہدائے کربلا کے مصائب اور بیان شہادت کے متعلق ہے۔
نجم الغنی لکھتے ہیں: کسی عزیز و اقارب یا دوست خواہ امیر و رئیس کی وفات کا واقعہ اور حزن و ملال کا حال مرثیے میں لکھتے ہیں


مرثیہ وہی ہے جس میں حضرت امام حسین اور ان کے رفقا کی شہادت کا حال اور واقعہ کر بلا لکھا جاتا ہے۔
مرثیہ کے لیے کسی خاص شعری بیت کی پابندی لازمی نہیں ۔ مرثیے کی تین اقسام ہیں:

۱ ۔ تشریفاتی و رسمی مرثیے ان میں بزرگان دین ، قوم کے راہنماوں یا بادشاہوں کی وفات پر اظہار غم کیا جاتا ہے۔

۲ ۔ شخصی مرثیے : ان مرثیوں میں اپنے رشتہ داروں یا دوستوں کی وفات پر اظہار غم کیا جاتا ہے۔

۳ ۔ کربلائی مرثیے : ان مرثیوں کا آغاز واقعہ کربلا کے بعد ہوا۔ عرب سے زیادہ ایران میں ایسے مرثیے زیادہ کہے گے۔ ان مرثیوں کے موضوعات حضرت حسن اور حسین کی موت اور کربلا ہوتے ہیں۔ کربلائی مرثیے کو آٹھ اجزا میں تقسیم کیا جاتا ہے: ۱۔ چہر ۲۰۔ سراپا ، ۳۔ آمد ۳۔ رخصت ۴- رجز ۵۔ شہادت ۲ – بین اور دعا

مستزاد کی تعریف

مستزاد کا مطلب ہے، بڑھایا گیا، اضافہ کیا گیا، زیادہ کیا گیا۔ اصطلاح میں اس کا مطلب یہ ہے کہ نظم کی ایسی قسم جس میں ہر شعر کے بعد نظم کے ایک یا ایک سے زائد ارکان کے برابر شعر کا ٹکڑا بڑھایا گیا ہو۔ مستزاد کی کوئی مستقل ہیئت نہیں ہوتی –


اضافہ شدہ رکن ایسا ہوتا ہے جو مصرعے کے مفہوم میں اضافہ کرتا ہے۔ اہم اور دل چسپ بات یہ ہے کہ وہ ٹکڑا اپنا دینے سے مصرعے کے مفہوم پر کوئی آڑ نہیں پڑتا۔ یہ ٹکڑا اپنے متعلقہ مصرعے کے ساتھ ہم قافیہ بھی ہوسکتا ہے-


اس کے برعکس بھی ۔ مستزاد عربی موشح سے نکلا ہے۔ ابن خلدون کے مطابق موشح اندلس میں ایجاد ہوا تھا۔ اس کا موجد ابن معانی القبر ی تھا۔
عربی موشح اور فارسی مستزاد میں گیان چند نے دو فرق بتائے ہیں:


” (الف)۔ عربی میں لازمی نہیں کہ ہر مصرعے کے بعد چھوٹے ٹکڑے لائے جائیں۔ حسب ضرورت کسی مصرع کے بعد لاتے ہیں کسی کے بعد نہیں۔ فارسی میں جو شکل پہلے شعر میں ہوگی ، وہی دوسرے میں ہوگی۔

عربی میں اکثر چھوٹا ٹکرا معنی کی تکمیل کے لیے ضروری ہوتا ہے۔ فارسی میں عموماً ضروری نہیں ۔

( ب ) عربی میں چھوٹا ٹکڑا مصرع کی ابتداء وسط یا آخر کہیں بھی لا سکتے ہیں۔
فارسی اور اردو میں صرف خاتمے میں لایا جاتا ہے ۔

مسمط کی تعریف

مسمط تسمیط سے مشتق ہے۔ اس کا لغوی مطلب ، پرونا، موتی پرونا، پروئی ہوئی چیز ، جڑی ہوئی چیز ہے مسمط مختلف بندوں پر مشتمل ایک ایسی نظم کو کہتے ہیں جس کا ہر بند مقررہ تعداد کے مصرعوں پر مشتمل ہوتا ہے۔
"مسمط “ کی ہیئت میں لکھی جانے والی نظموں کے بند تین سے لے کر دس مصرعوں پر مشتمل ہوتے ہیں۔
مسمط کی آٹھ قسمیں ہیں: مثلث ، مربع مخمس، مسدس، مسبح مثمن مجتمع معشر تفصیل بذیل ہے:

مثلث کی تعریف

یہ بھی مسمط کی ایک ذیلی قسم ہے۔ اس میں تین تین مصرعوں کے بند ہوتے ہیں۔ پہلے تین مصرعے متحد القوافی ہوتے ہیں، بقیہ بندوں میں دو دو مصرعوں کا قافیہ جدا گانہ اور تیسرے مصرعے میں پہلے بند سے متعلق قافیہ ہوتا ہے۔

حفیظ صدیقی لکھتے ہیں: ” مثلث” اس نظم کو کہتے ہیں جو تین تین مصرعوں کی شکل میں لکھی جائے۔ پہلے بند کے تینوں مصرعے ہم قافیہ ہوتے ہیں۔ بعد میں آنے والے ہر بند کے پہلے دو مصر سے الگ قافیہ رکھتے ہیں، یعنی صرف آپس میں متحد القوافی ہوتے ہیں اور تیسرا مصرع بند اول کے ساتھ ہم قافیہ ہوتا ہے۔
(حفیظ صدیقی : ایضاً ص ۱۶۷)۔

مربع کی تعریف

مثلث کے مقابلے میں مربع کی زیادہ متنوع شکلیں نظر آتی ہیں۔
اس میں چار چار مصرعوں کے بند ہوتے ہیں۔ پہلے بند کے چاروں مصر سے ہم قافیہ ہوتے ہیں۔ بعد میں آنے والے ہر بند کے پہلے تین مصرعے متحد القوافی جب کہ چوتھا مصرع پہلے بند کا ہم قافیہ ہوتا ہے۔ مثال :
لو او کہ راز پنہاں کو رسوائے حکایت کرتا ہوں

دامان زبان خامشی کولبریز شکایت کرتا ہوں

گھبرا کے ہجوم غم سے آج افشائے حقیقت کرتا ہوں

اظہار کی جرات کرتا ہوں، میں تم سے محبت کرتا ہوں
(اختر شیرانی)

مخمس کی تعریف

ایسی نظم جس کا ہر بند پانچ مصرعوں پر مشتمل ہو "مخمس” کہلاتی ہے۔
مخمس کے پہلے پانچوں مصرعے ہم قافیہ ہوتے ہیں۔ باقی ہر بند کے پہلے چار مصرعے آپس میں متحد القوافی ہوتے ہیں لیکن پانچواں مصرع پہلے بند کے قوافی سے جڑوا ہوتا ہے۔
یہ ترجیع بند اور ترکیب بند دونوں صورتوں میں ہوتا ہے۔

پروف ریڈنگ :ایم فل سکالرز
رخسانہ یاسمین

حواشی

کتاب۔ ادبی اصطلاحات
موضوع۔ مرثیہ
صفحہ۔ 35 تا 37
کورس کوڈ۔ 9015
مرتب کردہ۔اقصٰی فرحین

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

وٹسپ پر اس فائل کا پی ڈی ایف یہاں سے حاصل کریں

اس تحریر پر اپنے رائے کا اظہار کریں