شاعر مشرق: علامہ محمد اقبال کی شخصیت و شاعری

شاعر مشرق: علامہ محمد اقبال کی شخصیت و شاعری

ڈاکٹر علامہ محمد اقبال نو نومبر 1877 کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے ان کے والد کا نام شیخ نور محمد تھا اقبال نے ابتدائی تعلیم گاءوں میں اپنے استاد میر حسن سے حاصل کی بعد میں اعلی تعلیم کے لیے لاہور آئے علامہ محمد اقبال نے میٹرک ایف اے بی اے اور ایم اے میں پہلی پوزیشن حاصل کی۔

ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں | کا تنقیدی جائزہ

ان کی زندگی میں تین خواتین آئی جن کے نام یہ ہیں۔
کریم بی بی۔
سردار بیگم۔
مختار بیگم۔
اقبال کم کھاتے تھے مگر اچھا کھاتے تھے نفیس اور عمدہ کھانے ان کے مرغوب کھانے تھے جیسے نرگسی کوفتے یخنی پھلاؤ اور کباب وغیرہ یہ تمام وہ کھانے ہیں جو اقبال شوق سے خود بھی کھاتے تھے اور اپنے احباب کو بھی کھلاتے تھے مگر ان کے بارے میں یہ ذکر بھی ملتا ہے کہ وہ اکثر رات کا کھانا نہیں کھاتے تھے بلکہ نمکین کشمیری چائے سے گزارا کرتے تھے.

اقبال علامہ اقبال کی شخصیت اور فکر و فن پہ شائع ہونے والی پہلی کتاب | PDF
اقبال کی شخصیت
اقبال کی شخصیت ہمہ جہت شخصیت تھی اور بہت وسیع نظر شخصیت تھی۔ وہ اکثر مسلمانوں کی اصلاح کی فکر میں رہتے تھے اور اس مقصد کے لیے انہوں نے شاعری کو اپنی رائے کے اظہار کا ذریعہ بنایا علامہ محمد اقبال نے شروع شروع میں فارسی میں شاعری کی بعد میں اردو شاعری کی طرف بھی رجحان ہوا چنانچہ انہوں نے متعدد کتابیں لکھی ہیں جن کے نام یہ ہیں.
بانگ درا, بال جبریل, ضرب کلیم, زبور عجم, پیام مشرق, ارمغان حجاز, اسرار خودی, رموز بے خودی, علم الاقتصاد, جاوید نامہ.

اقبال علامہ اقبال کی شخصیت اور فکر و فن پہ شائع ہونے والی پہلی کتاب | PDF
اس کے علاوہ انہوں نے دو انگریزی کتابیں بھی لکھیں جن کے نام یہ ہیں.
the reconstruction of religious thoughts in Islam, the development of metaphysics in Persia.
ڈاکٹر صاحب کی شاعری کو مقبولیت عام حاصل ہوئی یہاں تک کہ انہیں شاعر مشرق کا خطاب ملا وہ مسلمانوں کو ہمیشہ ان کی عظمت رفتہ یاد دلاتے رہے اور یہ نصیحت کرتے رہے کہ دوبارہ کوشش کر کے وہی کھویا ہوا مقام حاصل کریں جو کبھی مسلمانوں کی معراج اور بلندی کا ضامن ہوا کرتا تھا چنانچہ ایسا نہ ہونے پر وہ نالہ نظر آتے ہیں اور قوم کی واعزین سے گلہ شکوہ کرتے ہیں مثالیں مندرجہ ذیل اشعار میں دیکھیے


واعظ قوم کی وہ پختہ خیالی نہ رہی
برق طبعی نہ رہی شعلہ مقالی نہ رہی
رہ گئی رسم اذاں روح بلالی نہ رہی
فلسفہ رہ گیا تلقین غزالی نہ رہی
مسجدیں مرثیہ خواں ہیں کہ نمازی نہ رہے
یعنی وہ صاحب اوصاف حجازی نہ رہے
شور ہے ہو گئے دنیا سے مسلماں نابود
ہم یہ کہتے ہیں کہ تھے بھی کہیں مسلم موجود?

وضع میں تم ہو نصاری تو تمدن میں ہنود
یہ مسلماں ہیں جنہیں د

اقبال کی اردو شاعری اور موجودہ پاکستان pdf

عنوان: شاعر مشرق: علامہ محمد اقبال کی شخصیت و شاعری

Abstract

This post explores the life and personality of Dr. Allama Muhammad Iqbal, a prominent figure in Urdu and Persian literature, who was born on November 9, 1877, in Sialkot. Iqbal, who was known for his deep concern for the reform of the Muslim community, expressed his views through poetry, initially writing in Persian before transitioning to Urdu.

His notable works include "Bang-e-Dra,” "Bal-e-Jibril,” and "Zarb-e-Kaleem,” among others. Despite his refined tastes in food, often opting for delicacies like koftay and kababs, he was known to sometimes skip dinner, favoring salt tea instead.

Recognized as the "Shair-e-Mashriq” (Poet of the East), Iqbal continually reminded Muslims of their lost glory and urged them to reclaim their prestigious status. His poetry reflects a profound sense of concern for the Muslim community’s spiritual and cultural decline. This post has been written by one of our WhatsApp community members, Naqeeb Ullah Fitrat (نقیب اللہ فطرت).

وٹسپ پر اس فائل کا پی ڈی ایف یہاں سے حاصل کریں

اس تحریر پر اپنے رائے کا اظہار کریں