خط نویسی اردو

موضوعات کی فہرست

خط نویسی اردو

خط کا لغوی و اصطلاحی مفہوم” خط” عربی زبان کا لفظ ہے، جس کے لغوی معنی "تحریر ، نوشتہ لکھت پانشان کے ہیں” لیکن اصطلاحی مفہوم میں خط سے مراد ایسی تحریر ہے جو دور بیٹھے کسی عزیز رشتہ دار، دوست یا اجنبی کو اپنے حالات سے آگاہ کرنے یا اُس کے حالات کو جاننے کے لیے لکھی جاتی ہے۔

عمومی مفہوم میں خط کو گفتگو کا بدل کہا جاتا ہے اور نصف ملاقات بھی ۔ یعنی جس طرح دو افراد جب آپس میں ملتے ہیں تو ایک دوسرے کو زبانی اپنے حالات سے آگاہ کرتے ہیں اور ایک دوسرے کے حالات سے آشنا ہو جاتے ہیں

مگر ایک آدمی جب اپنے کسی عزیز ، رشتہ دار یا ساتھی سے دور ہوتا ہے اور اس سے مل کر کوئی بات نہیں کر سکتا تو پھر اُسے اپنا پیغام پہنچانے یا اپنے حالات کی خبر دینے کے لیے تحریر کے وسیلے کی ضرورت ہوتی ہے۔ یوں وہ خط کا سہارا لیتا ہے اور اس کے ذریعے اپنی بات یا پیغام پہنچا دیتا ہے۔

یہ تحریر جب اُس عزیز رشتہ دار یا دوست کے پاس پہنچتی ہے تو وہ اس میں لکھی ہوئی بات اور پیغام کو پڑھ کر باخبر ہو جاتا ہے۔ اس طرح ایک دوسرے سے ملے بغیر اور ایک دوسرے کو دیکھے بغیر بات چیت کا تبادلہ ہو جاتا ہے۔ خط لکھنے کا چلن بہت پرانا ہے

اور صدیوں پہلے انسانوں نے اپنی فہم وفراست سے دور رہنے والے اپنے عزیزوں اور رشتہ داروں سے رابطہ رکھنے کے لیے اسے استعمال کیا اور اس کے وسیلے سے اپنا تعلق قائم رکھا۔

ڈاکٹر سید عبدالله خط کی ایجاد کو انسانوں کا بہت بڑا کارنامہ خیال کرتے ہیں ۔ خط کے لیے مختلف زبانوں میں مختلف الفاظ استعمال کیے جاتے ہیں۔

اُردو میں خط کے لیے کئی لفظ مستعمل ہیں، جن میں مکتوب ، مراسلہ، چٹھی نامہ ، رقعہ اور خط شامل ہیں تا ہم خط اور مکتوب کا استعمال نسبتا زیادہ ہوتا ہے۔ خط لکھنے والے کو کا تب یا مکتوب نگار اور جس کے نام خط لکھا جاتا ہے مکتوب الیہ کہلاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: خط کے اجزاء (حصے)

خط کی اقسام

خط نویسی کسی مقصد یا مدعا کی آئینہ دار ہے۔ نجی اور ذاتی ضرورتوں کے تحت اپنے عزیز واقارب کو لکھے گئے خطوط کا انداز الگ ہوتا ہے، اسی طرح کا روباری یا سرکاری خط اپنی الگ پہچان رکھتے ہیں۔ خط نویسی کو پانچ بڑی قسموں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔

ا -نجی یا ذاتی خط
2۔دفتری یا سرکاری خط
3۔کاروباری یا تجارتی خط
4۔رسمی خط
5۔عمومی خط

حواشی:

کتاب کا نام:تحریر و انشا(عملی ترتیب)،موضوع:خط نویسی،کورس کوڈ:9008،ص:44،مرتب کردہ:رومیصہ

وٹسپ پر اس فائل کا پی ڈی ایف یہاں سے حاصل کریں

اس تحریر پر اپنے رائے کا اظہار کریں