اظہاریت یا باطن نگاری)اظہاریت دراصل مدعا اور دل میں آنے والی ہر بات کو کہہ دینے کا نام ہے۔ ذہن جو کچھ سوچتا ہے فکر جتنے تانے بانے بنتی ہے۔ اسے اگر اظہاریت میں نہ لایا جائے اس کا اظہار نہ کیا جائے۔جائے تو انسان کی زندگی میں ایک خلا پیدا ہونے کا امکان ہے۔ بعض حالات و واقعات، حادثات اور مشاہدات انسانی زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرتے ہیں۔ ان اثرات کے اظہار کے لیے کوئی نہ کوئی راستہ درکار ہوتا ہے۔ اظہاریت نام ہے بیان کا جس کا مقصد ذہن میں آنے والے خیالات کو محفوظ کرنا ہے کہ کہیں وہ اظہار نہ ہونے کے سبب انسانی سوچ کی گھٹن میں دب کر نہ رہ جائیں اور اپنا وجود نہ کھو دیں۔ جو چیز اظہاریت کے دائرہ کار میں آجاتی ہے وہ محفوظ ہو جاتی ہے۔اظہاریت میں جذبات و احساسات اور خیالات و تجربات کو بنیادی اہمیت دی جاتی ہے۔ کیونکہ تخیل اور احساس ہی کی بدولت انسانی ذہن میں وہ کچھ آتا ہے جو کہ اظہار کے لیے کوئی نہ کوئی پیمانہ مانگتا ہے۔ اگران باتوں کا اظہار نہ ہوتو فنکار کی زندگی پر اس کے منفی اثرات بھی پڑ سکتے ہیں۔
بنیادی ماخذ: تنقیدی نظریات اور اصطلاحات
وٹسپ پر اس فائل کا پی ڈی ایف یہاں سے حاصل کریں