رپورتاژ کی تعریف، خصوصیات اور اردو ادب میں اہمیت


کتاب کا نام: تحریر و انشا (عملی تربیت)
کوڈ کورس: 9008
صفحہ نمبر: 146 تا 148
مرتب کرده: مسکان محمد زمان


رپورتاژ کی تعریف و توضیح

رپورتاژ فرانسیسی زبان کے لفظ "Reportage” سے نکلا ہے۔ انگریزی میں اسے "رپورٹ” بھی کہتے ہیں۔ اردو ادب میں یہ ایک غیر افسانوی صنف کے طور پر معروف ہے۔

ادبی اصطلاح کے طور پر رپورتاژ سے مراد ایسی تحریر ہے جس میں کسی واقعہ، سیمینار، کانفرنس، یا میٹنگ کا ادبی اسلوب میں احوال بیان کیا گیا ہو۔ دراصل، ادبی اسلوب ہی سے رپورتاژ صحافتی رپورٹنگ کی سطح سے بلند ہو کر تخلیقی ذائقہ کا حامل ثابت ہوتا ہے۔

رپورتاژ کے لیے خواہ کیسا ہی ادبی اسلوب کیوں نہ اپنایا جائے، لیکن اس میں تخلیقی حسن اور ادبی چاشنی کا ہونا لازم ہے۔ رپورتاژ چشم دید ہوتا ہے۔ اس میں سنی سنائی افواہ یا قیاس کو دخل نہیں۔

اگر لکھنے والا حادثہ یا اجتماع میں شریک نہ تھا، تو اسے رپورتاژ لکھنے کا حق نہیں۔ رپورتاژ میں حقیقت بیان اور واقعیت نگاری اساسی کردار ادا کرتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: رپورتاژ شہر کا تہذیبی و سماجی مطالعہ | PDF


۲۔ رپورتاژ نگاری کا فن

رپورتاژ واقعہ کی صداقت اور مقصدیت کا حامل ہوتا ہے۔ اسی وجہ سے رپورتاژ کے قارئین اپنے آپ کو اس واقعے میں شریک محسوس کرتے ہوئے، اسے دلچسپی سے پڑھتے ہیں۔ رپورتاژ کی تمام تر اہمیت و مقبولیت واقعہ کی اسی سچائی میں پوشیدہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: قدرت اللہ شہاب کی رپورتاژ نگاری | PDF

عبد العزیز کے بقول:

"رپورتاژ میں واقعہ کی حیثیت محوری ہے۔ واقعہ کا انتخاب، بیان کے سلیقے کا تعین، مصنف کی دینی وابستگی اور نظریہ کی پختگی پر منحصر ہے۔ کیوں کہ واقعہ رپورتاژ میں انفرادی یا چند سو افراد کا تجربہ نہیں رہتا، بلکہ پورے سماج کا تجربہ بن جاتا ہے۔”
(عبد العزیز، اردو میں رپورتاژ نگاری، دہلی، مکتبہ شاہراہ، ۱۹۷۷ء ص ۴۶)


رپورتاژ کی خصوصیات

رپورتاژ میں کردار نگاری کو خاص اہمیت حاصل ہے۔ رپورتاژ نگار اپنے طور پر کرداروں کی تخلیق نہیں کر سکتا۔ رپورتاژ کے کردار اس کے واقعہ ہی میں موجود ہوتے ہیں۔

اگر کسی جلسے یا سیمینار کی روداد رپورتاژ لکھی جائے، تو کرداروں کی حرکات و حلیہ کا شگفتہ بیان اس میں لطف پیدا کر دیتا ہے۔ رپورتاژ کے موضوعات ماحول کی دین ہوتے ہیں۔

فسادات، ہنگامی حالات، سیاسی و سماجی کسمپرسی، انقلابی تحریکیں، حادثات اور جنگوں وغیرہ سے لے کر تہذیبی و ادبی اجلاس، تقاریب، سفر اور سیر و سیاحت تک، رپورتاژ کا کوئی بھی موضوع ہو سکتا ہے۔


رپورتاژ کی فنی خوبیاں

رپورتاژ میں منظر نگاری اس کی فنی خوبی ہے۔ منظر نگاری کا واقعے یا موضوع سے گہرا تعلق ہونا چاہیے۔ اپنی طرف سے اخذ کیا گیا منظر، واقعے کی صداقت کو متاثر کرنے کا سبب بنتا ہے۔

مختصر یہ کہ مربوط پلاٹ، حقیقی کردار نگاری، جذبات نگاری، کچھی واقعہ نگاری، وحدت تاثر، جزئیات نگاری، منظر نگاری، تاریخی شعور اور زبان و بیان کی سلیقہ مندی جیسی تمام خصوصیات مل کر ایک کامیاب رپورتاژ کو جنم دیتی ہیں۔


  1. "کار پورتا ژلکھا”"کار رپورتاژ لکھا” (پانچویں پیراگراف میں غلط فاصلہ)
  2. "رپورتا ژان”"رپورتاژ تمام” (آٹھویں پیراگراف میں غلط ترکیب)
  3. "ٹی وی، ریڈیو، اخبار”"ٹی وی، ریڈیو، اخبارات” (پہلے حوالے میں جمع کا اضافہ)


وٹسپ پر اس فائل کا پی ڈی ایف یہاں سے حاصل کریں

اس تحریر پر اپنے رائے کا اظہار کریں