سارا شگفتہ کی نظم میں تانیثی پیرائیہ اظہار | Feminist Expression in Sara Shagufta’s Poetry
سارا شگفتہ اردو ادب کی ایک منفرد شاعرہ تھیں جنہوں نے اپنے کلام میں عورت کے دکھ، کرب اور جذبات کو ایک نئے پیرائے میں پیش کیا۔ ان کی شاعری میں تانیثی اظہار کا ایک مضبوط اور جاندار پہلو موجود ہے جس کے ذریعے انہوں نے خواتین کے مسائل اور ان کے معاشرتی حقوق پر روشنی ڈالی۔
سارا شگفتہ نے معاشرتی جبر، صنفی تعصبات اور پدرشاہی کے خلاف اپنی نظموں میں بھرپور مزاحمت کی، اور اپنے منفرد لب و لہجے کے ذریعے خواتین کی آواز کو ببانگ دہل پیش کیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی تانیثی جمالیات کا ارتقا pdf
ان کی نظموں میں عورت نہ صرف مظلوم بلکہ ایک طاقتور ہستی کے طور پر سامنے آتی ہے، جو اپنی زندگی کے فیصلے خود کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ سارا کی شاعری میں محبت، درد اور بغاوت کے ساتھ ساتھ عورت کی شناخت کا مسئلہ بھی مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔
وٹسپ پر اس فائل کا پی ڈی ایف یہاں سے حاصل کریں