تانیثیت، تعارف اور اردو شاعری پر اس کے اثرات | An Introduction and Its Effects on Urdu Poetry
تانیثیت ایک ایسی تحریک ہے جو عورتوں کے حقوق، ان کی مساوات اور معاشرتی حیثیت کی بہتری کے لیے کام کرتی ہے۔
اردو شاعری میں تانیثیت کے اثرات کا آغاز گزشتہ صدی کے وسط میں ہوا، جب خواتین شاعرہ نے اپنی آواز بلند کرنے کی کوشش کی۔ اس تحریک نے نہ صرف عورتوں کے مسائل کو اجاگر کیا بلکہ معاشرتی اور ثقافتی ڈھانچے میں بھی تبدیلیاں لانے کی کوشش کی۔
اردو شاعری میں تانیثیت کا اثر خاص طور پر 20ویں صدی میں دیکھا گیا، جب کئی خواتین شاعروں نے اپنی شاعری میں صنفی مسائل اور سماجی انصاف کی باتیں کیں۔
فاطمہ وثیقہ، بشریٰ رحمن، اور ناہید سجاد جیسے نامور شاعرات نے اپنی تحریروں میں عورت کی داخلی دنیا، اس کے جذبات، اور اس کی جدوجہد کو خوبصورتی سے پیش کیا۔ ان کی شاعری نے نہ صرف اردو ادب میں نیا رنگ بھرا بلکہ تانیثیت کے نظریات کو بھی تقویت دی۔
تانیثیت نے اردو شاعری کو ایک نیا موڑ دیا، جہاں موضوعات اور اندازِ بیان میں جدت آئی۔ خواتین شاعرات نے روایتی موضوعات سے ہٹ کر اپنی ذات، تجربات اور سماجی چیلنجز کو مرکز بنایا، جس سے اردو شاعری کی دائرہ کار میں توسیع ہوئی۔ اس کے نتیجے میں، اردو شاعری ایک نئی بصیرت اور گہرائی کے ساتھ ابھری، جو آج بھی خواتین کی آواز کو اجاگر کرتی ہے۔
وٹسپ پر اس فائل کا پی ڈی ایف یہاں سے حاصل کریں