فکاہیہ کالم نگاری کے اہم مقاصد | Fakahiya Column Nigari ke Ahem Maqasid
فکاہیہ کالم نگاری کے مقاصد
فکاہیہ کالم نگاری کے اہم مقاصد درج ذیل ہیں:
فکاہیہ کالم نگار شگفتہ اور پر لطف انداز میں اصلاح کا کام کرتے ہیں اور یہی ان کا بنیادی مقصد ہوتا ہے۔ یہ کالم سیاسی، سماجی، معاشی ، ادبی اور روزمرہ مسائل و معاملات کا حل ہلکے پھلکے مزاحیہ اسلوب میں تجویز کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخواہ میں فکاہیہ کالم نگاری کا تحقیقی و تنقیدی pdf
ان میں کسی کی دل آزاری مطلوب نہیں ہوتی ہے اور نہ ہی کسی کی ذات پر کیچڑ اچھالا جاتا ہے۔ فکاہیہ کالم نگار اصلاح معاشرہ کا کام اس طرح کرتا ہے، جیسے ڈاکٹر کونین کی گولی شکر میں لپیٹ کر مریض کو دیتے ہیں۔
ان کا ایک اہم مقصد معاشرے میں اعتدال و توازن قائم رکھنا ہے۔ امن و سکون کسی بھی معاشرے کے استحکام کے لیے بنیادی ضرورت ہے۔ فکاہیہ کالم نگار کا کام مسائل کو الجھانا نہیں ہے، بلکہ یہ ان کو سلجھانے کا فریضہ سر انجام دیتا ہے اور آگ پر پانی ڈالنے کا کام کرتا ہے۔ اس کے قلم سے نکلے ہوئے شگفتہ جملے ،
یہ بھی پڑھیں: اردو میں فکاہیہ کالم نگاری | pdf
امن و آشتی کا باعث بننے چاہئیں ۔ جو ان فکاہیہ کالم معاشرے میں بے اعتدالی کا باعث بنے وہ غیر معیاری کالم کہلائے گا۔ لہذا فکاہیہ کالم نگار کا ایک بنیادی مقصد معاشرے میں اعتدال و توازن قائم رکھنا ہے۔
فکاہیہ کالم کا ایک اور مقصد ملک کی اکائیوں کو جوڑنے کا ہے۔ یہ ملک کے طول و عرض میں پھیلے ہوئے لوگوں میں اتحاد و یکانگت پیدا کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ ہر ملک میں مختلف نسلوں کے لوگ ہوتے ہیں،
جن کے اتحاد سے ایک قوم جنم لیتی ہے۔ اسی اتحاد کی مضبوطی کے لیے تسلسل کے ساتھ اتفاق کی طاقت پر ترغیبی جملوں کی ضرورت ہوتی ہے، جو فکاہیہ کالم نگار اپنے کالم میں ہنساتے ہوئے کہہ جاتے ہیں۔
فکاہیہ کالم نگاری کے ذریعے قارئین کو جدید ایجادات اور دنیا میں آنے والی تبدیلیوں سے بھی آگاہ کیا جاتا ہے۔
البتہ مثبت و منفی پہلووں کا ادراک تو اس میں شامل ہوتا ہی ہے، اس کے ساتھ ساتھ مستقبل بینی کے ذریعےقارئین کو آنے والے حالات کے لیے تیار کرنا بھی ایک بنیادی مقصد ہے کسی قدرتی آفت، وبا اور جنگ وغیرہ کے خطرات اور ان کا مناسب حل اسی مستقبل بینی کے زمرے میں شامل ہے ۔
فکاہیہ کالم نگار سے قارئین آشنا ہوتے ہیں اور اسے اپنا مونس و ہمدرد سمجھتے ہیں۔ اس کی بے تکلفی قارئین کے لیے جان پہچان کا ذریعہ بنتی ہے، جس سے دونوں کے درمیان اعتماد کی فضا پیدا ہوتی ہے۔
یہی وہ فضا ہے جو کالم نگار کے مقاصد کے حصول میں معاونت کرتی ہے۔ اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے وہ فرقہ پرستی، لسانی و علاقائی تعصب اور معاشرے میں پھیلی ہوئی نفرتوں کو مٹانے کا مقصد حاصل کر لیتا ہے۔
قارئین کی تعلیم وتربیت اور ادبی ذوق کی ترویج فکاہیہ کالم کے مقاصد میں شامل ہوتی ہے۔ عہد حاضر میں اس کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ ہے اور فکاہیہ کالم نگاروں کی اکثریت اس مقصد میں کامیاب نظر آتی ہے
اس کے ذریعے مثبت انسانی اقدار اور اخلاقی رویے فروغ پاتے ہیں اور معاشرہ اخلاص کا گہوارہ بن جاتا ہے۔ فکاہیہ کالم نگار طنز و مزاح سے کام لے کر یہ فریضہ احسن طریقے سے ادا کرتا ہے۔
جب زبان بندی کا دستور بات کرنے کی آزادی چھین لیتا ہے تو ایسے میں فکاہیہ کالم کا ایک بڑا مقصد شگفتہ اور علامتی انداز میں زبان کھول دیتا ہے۔ ایسے میں مزاح کا مقصد ڈھکے چھپے الفاظ میں دل کی بات کہتا ہے ۔
فکاہیہ کالم نگاری میں یہ سب سے مشکل مقصد ہے، جس کا سلیقہ کوئی آسان کام نہیں ہے۔ اس کا مقصد سنجیدگی کی دبیز تہہ کو توڑ کر خوش طبعی اور ظرافت کے پردے میں معاشرے کی دُکھتی ہوئی رگوں پر ہاتھ رکھنا ہے۔
فکاہیہ کالم نگار رائے عامہ تشکیل دینے کا فریضہ بھی ادا کرتا ہے۔ اس کے نظریات و اعتقادات قارئین کا ایک الگ حلقہ تشکیل دیتے ہیں ، اس لیے اسے فرد، معاشرے، قوم ، ملک اور دنیا کے لیے مثبت سوچ رکھنی چاہیے۔ وہ قارئین کو امید کی روشنی دکھائے تا کہ معاشرہ امن کا گہوارہ بن سکے۔
اس لحاظ سے فکاہیہ کالم نگار ایک مصلح کی حیثیت اختیار کر جاتا ہے۔ فکاہیہ کالم صرف ہنسنے ہنسانے کی چیز نہیں ہے، بلکہ اس سے بڑے بڑے کام لیے جاسکتے ہیں۔
پروف ریڈر……..رمضان عباس رمضان
حواشی
کتاب ۔ تحریر و انشاء
موضوع۔ فکاہیہ کالم کے مقاصد
کورس کوڈ۔9008
صفحہ ۔136تا 137
مرتب کردہ۔اقصٰی فرحین