مفت اردو ادب وٹسپ گروپ

اردو ادب وٹسپ گرپ میں شامل ہو کر روزانہ، پی ڈی ایف کتب اور اہم مواد تک رسائی حاصل کریں

ڈاکٹر وحید قریشی محقق، نقاد اور نفسیاتی تنقید کے علم بردار

ڈاکٹر وحید قریشی کا تعارف

ابتدائی زندگی اور علمی حیثیت

ڈاکٹر وحید قریشی کی پیدائش 1925ء میں میانوالی میں ہوئی۔ ان کی حیثیت ایک مایہ ناز محقق، استاد، دانشور اور نقاد کی ہے۔ 1945ء میں وہ حلقہ اربابِ ذوق کے رکن بنے، جو اردو ادب میں ایک اہم سنگ میل تھا۔ اگرچہ ان کا اصل شعبہ تحقیق تھا، لیکن تنقید کے میدان میں بھی انھوں نے نمایاں مقام حاصل کیا۔

ادبی اور فکری پس منظر

گورنمنٹ کالج لاہور کا اثر

ڈاکٹر وحید قریشی گورنمنٹ کالج لاہور کی تہذیبی و ادبی فضا سے بہت متاثر ہوئے۔ اس ماحول نے ان کی فکری تربیت میں کلیدی کردار ادا کیا۔

استفادہ اور اساتذہ

انہوں نے اردو، فارسی، انگریزی شاعری، فلسفہ، نفسیات، منطق، تنقید اور مغربی نظریات سے گہرا استفادہ کیا، جن میں فرائڈ (Freud)، ایڈلر (Adler)، یونگ (Jung)، ٹی ایس ایلیٹ (T.S. Eliot) وغیرہ کے افکار شامل ہیں۔ ڈاکٹر وحید قریشی نے سید عابد علی عابد، ڈاکٹر سید عبداللہ اور عباس ابن شوتری جیسے جید اساتذہ سے فیض پایا۔

تنقیدی رجحانات

نفسیاتی تنقید کا فروغ

ڈاکٹر وحید قریشی نے نفسیاتی تنقید (Psychoanalytic Criticism) کو اپنایا۔ ان کا طریقہ کار یہ تھا کہ وہ شاعر یا ادیب کی شخصیت اور حالاتِ زندگی کو نفسیاتی اصولوں سے جوڑ کر سمجھنے کی کوشش کرتے تھے۔

شبلی کی حیاتِ معاشقہ کی مثال

ان کی مشہور مثال شبلی کی حیاتِ معاشقہ کا نفسیاتی تجزیہ ہے، جسے اردو تنقید میں ایک نئے رجحان کی صورت میں دیکھا گیا۔ ان کی تنقید کو تجزیاتی نفسیاتی تنقید کہا جاتا ہے۔

فکری رویہ اور ترقی پسند تحریک پر رائے

ڈاکٹر وحید قریشی نے فرد اور سماج دونوں پہلوؤں کو متوازن اہمیت دی۔ وہ ترقی پسند تحریک کے عمومی اثرات کو جزوی فائدہ مند مگر مجموعی طور پر نقصان دہ قرار دیتے تھے، خاص طور پر اس وجہ سے کہ اس تحریک نے ادب اور پروپیگنڈا کو خلط ملط کر دیا۔

حوالہ جات

اس تحریر پر اپنے رائے کا اظہار کریں