زبان کی تعریف اور وضاحت
فہرست
لسان مطلب زبان ایک ایسا نظام ہے جس میں مختلف آوازوں اور اشاروں کےذریعے ایک دوسرے سے بات کی جاتی ہے تبادلے کا ذریعہ۔ زبان ایک وسیع اور معیاری نظام ہوتا ہے جو لکھنے اور بولنے دونوں کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
زبان یعنی اپنے جزبات اور احساسات کو لفظوں کی صورت میں بیان کرنا زبان کہلاتا ہے، زبان ملکی سطح پر بولی جاتی ہے
ادب کی تخلیق سے قبل زبان وجود میں آتی ہے جب ایک زبان اپنا وجود اختیار کر لیتی ہے تو اس میں ادب تخلیق کیا جاتا زبان ادب کے قیمتی سرمایہ کو محفوظ کرنے اور دوسروں تک منتقل کرنے کا ایک اہم ذریعہ ہے۔
زبان بنیادی طور پر انسانوں کے مابین بات چیت اور انٹریکشن (Interaction) کے لیے استعمال ہونے والے آلے کا نام ہے۔
ایک زبان وہ ہے جو ہمارے منہ کے اندر گوشت کا لوتھڑا ہے اور ایک زبان وہ ہے جس کے ذریعے سے ہم اپنے جذبات خیالات احساسات اور نظریات دوسروں تک پہنچاتے ہیں ۔ زبان ایک وہ ہوتی ہے جو ملکی اور بین الاقوامی سطح پر بولی اور سمجھی جاتی ہے جو دفتری کاموں اور تعلیمی نظام کے اندر رائج ہوتی ہے وہ زبان کہلاتی ہے ۔
یہ بھی پڑھیں: اردو زبان کی ابتداء pdf
ہم بولنے ، بات کرنے اپنے احساسات ، جزبات ، خیالات اور مشاہدات کو دوسروں تک پہنچانے کے لیے جو صوتی اور لفظی وسیلہ استمعال کرتے ہیں وہ زبان کہلاتی ہے۔زبان ایک مکمل اور مربوط چیز ہے جس کے کچھ قواعد اور اصول ہوتے ہیں اس کو عموماً معاشرے کا باشعور طبقہ استعمال کرتا ہے ….. جبکہ زبان کی ابتدائی سطح بولی کہلاتی ہے اس میں قاعدے اور قوانین نہیں ہوتے عوام کی اکثریت زبان کی اس صورت سے کام چلاتی ہے۔
زبان معیاری اور اعلیٰ ہوتی ہے جو ادب، صحافت، حکومتی اداروں دیگر دفاتر اور عدلیہ وغیرہ میں بولی جاتی ہے جبکہ بولی روزمرہ گفتگو کے لیے استعمال ہوتی ہے۔
زبان ایک ایسا نظام ہے جس کے ذریعے لوگ آپس میں بات چیت کرتے ہیں۔ زبانیں مختلف ہو سکتی ہیں، جیسے اردو، انگریزی، یا عربی، اور ہر زبان کے اپنے مخصوص الفاظ اور طریقے ہوتے ہیں۔
کسی سے ہمکلام ہونے کیلئے اُس کی زبان یا اُس علاقے کی بولی کا آنا ضروری ہے ۔ اِس بات سے آپ زبان اور بولی کی افادیت کا اندازہ کرسکتے ہیں ۔۔ کیونکہ آپ کو اپنا مدعا بیان کرنے میں مشکل پیش آسکتی ہے۔۔ مادری زبان تو سیکھے بغیر ہی آجاتی ہے مگر دیگر زبانوں کو اہلِ زبان کی طرح بولنا اور لہجے پر عبور حاصل کرنے کیلئے آپ کو انتھک محنت اور لگن کی ضرورت ہے اور ساتھ ساتھ ہی کوئی اہلِ زبان بھی میسر ہو تو سونے پہ سہاگے والا کام ہوجاتا ہے جس سے آپ جب گفتگو کرتے ہیں تو آپ کی زبان میں نکھار پیدا ہوتا ہے ۔۔ اسی طرح بولی بھی مختلف علاقہ جات کی مختلف ہے جس سے علاقہ کے لوگوں کے رہن سہن اور معاشرت کا پتہ آسانی سے چل جاتا ہے ۔ باشعور لوگ اپنی زبان کو فروغ دینے کیلئے عملی کاوشیں بھی کرتے ہیں مگر ہمارے یہاں ہماری زبان جسے ہم اُردو کہتے ہیں کئی دہائیوں سے کسمپرسی کی سی حالت میں ہے جس کا گلہ کیا بھی جائے تو کس سے کیونکہ اِس کے ذمہ دار صرف اور صرف ہم خود ہیں ۔
یہ بھی پڑھیں: اردو زبان کے پھیلنے کے وجوہات
ایک منظم اور باقاعدہ نظام ہے جس کے ذریعے انسان اپنے خیالات، جذبات، اور معلومات کا اظہار کرتے ہیں۔ یہ ایک وسیلہ ہے جو الفاظ، جملوں، اور گرائمر کے قواعد کے ذریعے بات چیت کی بنیاد فراہم کرتا ہے۔ زبان کسی قوم یا معاشرت کی شناخت اور ثقافت کا اہم حصہ ہوتی ہے۔
اردو زبان کے ممتاز انشا پرداز محمد حسین آزاد نے تمثیلی انداز میں زبان کا مفہوم واضح کیا ہے۔ لکھتے ہیں کہ:
"زبان ہوائی سواریاں ہیں جن میں ہمارے خیالات سوار ہوکر دل سے نکلتے ہیں اور کانوں کے راستے اوروں کے دماغ تک پہنچتے ہیں۔”
انسانی تمدن کی بنیادی خصوصیات میں ایک اہم ترین خصوصیت "زبان” ہے، جو اپنی وسعت میں ایک بیکراں سمندر ہے۔ اگر ہم اس سمندر کی گہرائی میں جھانکیں، تو ہمیں لفظوں کے ایسے گوہر نظر آئیں گے جو انسانی شعور کی پہنائیوں کو چھوتے ہیں۔ زبان انسان کے شعور کی پہلی تجسیم ہے، اس کے خیالات اور احساسات کا عکس ہے، اور اس کی تہذیب اور ثقافت کا آئینہ دار ہے۔
زبان انسان کی خالقیت کا وہ مظہر ہے جس میں لفظوں کے موتی شعور کے دھاگے میں پروئے جاتے ہیں۔ یہ محض ایک مواصلاتی ذریعہ نہیں، بلکہ ایک فکری سلسلہ ہے جو انسانی تہذیب کی صدیوں پر محیط تاریخ کو اپنے دامن میں سمیٹے ہوئے ہے۔ ہر زبان اپنے اندر ایک منفرد تاریخ، ایک منفرد کلچر اور ایک منفرد شناخت رکھتی ہے۔ اردو ہو یا فارسی، انگریزی ہو یا عربی، ہر زبان کے الفاظ نہ صرف فکری پیچیدگیوں کو سمیٹتے ہیں، بلکہ ان کی ساخت اور نحو میں انسانی تجربات کی ایک پوری دنیا پوشیدہ ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: زبان کیا ہے؟
زبان کی ہمہ گیریت اور وسعت اس کے ہر پہلو میں عیاں ہوتی ہے۔ زبان صرف اظہار کا ذریعہ نہیں بلکہ انسانی فطرت کی تخلیقی وسعت کا عکس ہے۔ شاعری، افسانہ، فلسفہ، اور دیگر ادبی اصناف اسی زبان کی مرہون منت ہیں۔ جو الفاظ کے ذریعے انسانی احساسات کو امر کر دیتے ہیں۔
About this post
**Abstract (English)**The WhatsApp discussion group recently engaged in an insightful conversation on the topic **”زبان کی تعریف اور وضاحت”** (Definition and Explanation of Language). Several participants contributed their perspectives, enriching the dialogue with their thoughtful insights. The contributors included
**نفیسہ نذیر**, **حسنہ**, **عشبہ پروین**, **تمثیلہ یوسف**, **ربیعہ نور**, **شاہ زیب**, **ملائکہ نوید**, **اسما تور**, **سید اعجاز حسین**, **فرہان احمد**, **سعدیہ شعیب**, **ثامیہ**, **اریبہ کلثوم**, **سارہ سحر فاروقی** اور **سیرت فاطمہ**.
Their diverse views have been compiled and organized in this post to highlight the various interpretations and understandings of language.
وٹسپ پر اس فائل کا پی ڈی ایف یہاں سے حاصل کریں