اردو ہجا کی صحیح آوازیں

اردو ہجا کی صحیح آوازیں

اردو میں ہجا کی آوازیں عام طور پر حروفِ تہجی اور ان کی مختلف آوازوں پر مبنی ہوتی ہیں۔ ہر اردو لفظ میں ایک یا ایک سے زیادہ ہجے ہوتے ہیں جو مختلف حروف کی ترتیب اور ان کے آواز کے اصولوں کے مطابق بنتے ہیں۔ اردو میں ہجے کو تین بنیادی اقسام میں تقسیم کیا جا سکتا ہے:

1 حروفِ صامت


یہ وہ حروف ہیں جو کسی حرفِ علت کے بغیر ادا نہیں کیے جاسکتے۔ مثلاً:
ب، پ، ت، د، ک، گ، س، ش، ف، م، ن، ر، ل وغیرہ۔

2 حروفِ علت


یہ وہ حروف ہیں جو آزادانہ طور پر بولے جاتے ہیں اور ہر ہجے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
اردو میں حروفِ علت کی تین اقسام ہیں:

مختصر علت:
زبر (اَ)، زیر (اِ)، پیش (اُ)۔

طویل علت: آ، ای، او۔

دوہرے حروف علت: مثلاً "اے” اور "او”۔

حرف و صوت کا باہم ربط مطالعہ صوتیات کا اجمالی جائزہ | pdf

3 نصف حرف


یہ وہ حروف ہیں جو بعض اوقات حرفِ علت اور بعض اوقات حرفِ صامت کے طور پر استعمال ہوتے ہیں، جیسے: و، ی۔

اردو ہجا کے اصول


ہر ہجا ایک حرفِ صامت اور ایک حرفِ علت پر مشتمل ہوتا ہے۔
بعض ہجے میں صرف ایک حرفِ علت ہوتا ہے (جیسے "آ”)۔
اردو میں عام طور پر ہجے کھلے اور بند دونوں طرح کے ہوتے ہیں۔
کھلے ہجے: وہ جن کا اختتام حرفِ علت پر ہوتا ہے، مثلاً "ما”۔
بند ہجے: وہ جن کا اختتام حرفِ صامت پر ہوتا ہے، مثلاً "دل”۔
یہ آوازیں اردو الفاظ کو بامعنی اور صاف طور پر ادا کرنے میں مدد دیتی ہے۔

حروف کی تمام اقسام مثالوں کے ساتھ

Title: اردو ہجا کی صحیح آوازیں (Correct Pronunciation of Urdu Syllables)

Author: Miss Haniyah

Abstract

This discussion, held in our WhatsApp community, explores the fundamentals of Urdu syllable pronunciation. Urdu syllables are constructed from letters and their various sounds. The text categorizes Urdu syllables into three primary types: حروفِ صامت (consonants), حروفِ علت (vowels), and نصف حرف (semivowels). Understanding these categories and their applications is crucial for accurate pronunciation. The text also outlines key principles governing Urdu syllable structure, including open and closed syllables, and the role of vowels and consonants. Mastering these concepts enables clear and meaningful articulation of Urdu words.

وٹسپ پر اس فائل کا پی ڈی ایف یہاں سے حاصل کریں

اس تحریر پر اپنے رائے کا اظہار کریں