موضوعات کی فہرست
ناول کا مختصر جائزہ
ناول خالصتاً اطالوی زبان کا لفظ ہے۔ جو انگریزی سے اردو میں آیا ہے۔ اس کے معنی "انوکھا ,نرالا اور عجیب کے ہیں ” اصطلاح میں ناول ایسے قصے یا کہانی کو کہا جاتا ہے جس کا موضوع انسانی زندگی ہوتا ہے۔
ناول کی تعریف
ناول وہ قصہ یا کہانی ہوتا ہے۔
جس کا موضوع انسانی زندگی
فرضی خیالی اور مافوق الفطرت جیسے عناصر سے پاک ہو۔
ایک آئینہ ہے جس میں زندگی کے ہر حقیقی روپ کو دیکھا جا سکے۔
ناول نگار زندگی مختلف پہلوؤں کا گہرائی سے جائزہ لینے کے بعد اپنے تجربات اور مشاہدات کی روشنی میں ایک خاص ترتیب اور سلیقے سے کہانی ترتیب دیتا ہے جس سے قاری کو زندگی کے مختلف پہلوؤں کا مطالعہ موقع ملتا ہے ۔
مزید یہ بھی پڑھیں: ناول کی تعریف و مفہوم | pdf
• ناول لکھنے کے اجزاء ترکیبی
ناول انسانی زندگی کی اصل تصویر کشی کرتا ہے۔ ناول کو اچھا اور مؤثر بنانے کے اجزاء ترکیبی کو ترتیب دیا جاتا ہے۔
اجزاء ترکیبی
کہانی
پلاٹ
کردار
زبان و بیان
منظر نگاری
تجسس
مکالمہ نگاری
تسلسل
کہانی
کہانی ناول میں کہانی مرکزی حیثیت رکھتی ہے اس کے بغیر "ناول” ناول نہیں کہلائے گا
ناول کی کہانی کا آغا واقعاتی انذاز کسی منظر کی پیش کش سے ہوتا ہے
ناول کی کہانی ایک سے زیادہ واقعات پر مشتمل ہوتی ہے
ناول کی کہانی میں واقعات کا تعلق انسانی زندگی اور اس کے مسائل سے ہوتا ہے۔
پلاٹ
ہر قصہ یا کہانی کے واقعات کی ترتیب کو پلاٹ کہتے ہیں۔
اگر قصہ یا کہانی کو پیش کرنا کا انداز اس قدر مربوط ہو کہ اگلے پچھلے واقعات کا نتیجہ معلوم ہو جائے۔ قاری کو کسی قسم کا مصنوعی پن کا احساس نہ ہو تو ایسے منظم پلاٹ کہتے ہیں اور اگر یہ باتیں موجود نہیں وہ غیر منظم پلاٹ کہلاتا ہے۔
ناول میں اگر واقعات ایک ہی قصہ سے مربوط ہو تو اس کو سادہ پلاٹ کہتے ہیں۔ اور دو حصوں سے ہو تو وہ مرکب پلاٹ کہلائے گا۔
عموماً پلاٹ کے پانچ حصے ہوتے ہیں
1 تمام کرداروں کا تعارف ہوتا ہے۔
2 ان کرداروں میں گتھیاں پڑ جاتی ہیں۔
3 پھر گتھیاں الجھ جاتی ہیں۔
4 سب الجھنے سلجھنے لگتی ہیں۔
5 تمام معاملات خاتمے تک پہنچ کر ناول مکمل ہوتا ہے۔
پلاٹ دو قسم کے ہوتے ایک
1 ڈھیلا
2 گٹھا ہوا
پہلی قسم: میں واقعات ایک کی شخص سے متعلق ہوتے اور اس میں ایک دوسرے خاص لگاؤ نہیں ہوتا ہے ۔
دوسری قسم: ایک ہی واقعہ دوسروں سے اس طرح منسلک ہوتا ہے جیسے میشن کے پرزے
کردار
کردار کہتے ہیں روش ، طرز طور طریقے کو کہتے
انسان میں ہر قسم کردار خوش مزاج، تلخ مزاج ، پائے جاتے ہیں جن ناول میں ظاہری اور باطنی اور ان کے حالات وقت کے مطابق بننا اور بگڑنا بناتا ہے اسے کردار نگاری کہتے ہیں۔
عموماً ناول نگار اپنے اردگرد معاشرے کی عکاسی کرنے لیے اسے افراد کے اعمال افعال عمل ردعمل اور واقعات کو لے ظاہری کردار بناتا ہے جن سے وہ مکمل واقفیت رکھتا ہے۔ کرداروں میں ایک دو مرکزی کردار کہلاتے ہیں اور کچھ ضمنی کردار ہوتے ہیں۔
ناول میں عموماً دو قسم کردار ظاہر ہوتے ہیں۔
1 تشریحی طور سے
2 ڈرامائی انداز میں
(1) ناول نگار اپنے کردار کے جذبات ،احساسات ، ارادے، اور خیالات کو بیان کرتا ہے پھر ان پر اپنی راے زنی کرتا ہے۔
(2) کردار اپنی بات چیت اور حرکات سے ہمیں اپنی پہچان خود کرواتے ہیں۔
پہلا طریقہ انیسویں صدی کے ناول میں دیکھنے کو ملتا ہے اور آج کل دوسرے طریقے پر عمل ہوتا ہے۔
زبان وبیان
ناول میں واقعات کے تسلسل کے ساتھ کرداروں کا بھی ذکر کیا جاتا ہے۔ قاری کی ناول میں دل چسپی کے لیے زبان وبیان پر انحصار کیا جاتا ہے جس سے دلچسپی برقرار رہے۔
اگر واقعات کا تعلق خوش مزاجی سے ہے تو ناول کے کردار بھی زبان وبیان بھی خوش مزاج ہونا چاہیے اور اگر تلخیوں کا ذکر تو زبان وبیان انداز اس مناسبت سے ہو۔
واقعات اور کرداروں کی ایسی تصویر کشی کرنا جس سے مکمل تصور قاری کے ذہن میں چھپ جائے منظر نگاری کہلاتا ہے۔
منظر نگاری
- منظر سے کہانی میں دل چسپی اور لطف پیدا ہوتا ہے۔
- منظر ایسا پیش جائے کہ قاری کی نظروں کے سامنے آ جائے چائیے وہ کہی کی سجاوٹ ہو یا تباہ حالی ہو۔
مکالمہ
ناول کے کرداروں میں باہمی گفتگو مکالمے کہلاتے ہیں۔
ناول کے جتنے بھی کردار ہوتے ہیں ان کا مزاج، شخصیت قصے کی مناسبت سے ہوتا ہے۔
انسانی جذبات کا اظہار مکالموں سے ہوتا ہے اس لیے ناول نگار موقع مناسب سے کرداروں کے جذبات اور احساسات کو مکالمے ذریعے پیش کرتا ہے۔
تجسس
ناول کی کہانی میں ایسے واقعات کو ذکر کرنا جس سے قاری میں کوئی تعجب، پراسراریت، یا چونکا دینے کیفیت لے جائے جس سے قاری کا تجسس اور بڑھے لگے۔
تسلسل
ناول میں کہانی کے واقعات کو ایسے پیش کرنا واقعات دل چسپ لگے
ان واقعات ایک مرکز ہو جس میں واقعات ایک کہانی لگے اور آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ باہم پیوست ہو۔
ناول کی اقسام
مواد ، موضوع ، ہیت کے اعتبار سے بہت ساری اقسام ہے ناول نگاروں اپنے اپنے زوایہ نگاہ سے تجربات کیے ناول کی چند اقسام احاطہ کرتے ہیں جو عوام خواص میں مقبول و معروف ہیں۔- تاریخی ناول
- اصلاحی ناول
- نفسیاتی ناول
- واقعاتی ناول
- جاسوسی ناول
تاریخی ناول
ناول کی بہت نمایاں اور اہم ترین کا قسم ہے تاریخی ناول نگاری بہت ہی مشکل کام ہوتا کیونکہ تاریخ کے جس عہد، ماحول، شخصیت یا مقام سامنے رکھ کر ناول نگار جب ناول تصنیف کرتا ہے تو اس عہد کا ادب معاش اور سماج نیز زبان اور محاورات پر گہری نظر ہونی چاہیے اور اس کے لیے وسیع پیمانے پر مطالعہ اور معلومات کا ہونا ضروری ہے۔
تاریخی ناول میں جب ناول نگار کرداروں کو تخلیق کرتا ہے کرداروں کے مابین مکالمے اور مخاطب کے جو الفاظ اور جملے استعمال کرتا ہے وہ اسی عہد کے مطابق و موافق ہونے چاہیے تاریخی ناول نگاری عبد الحلیم شرر کا نام سر فہرست انہوں اردو میں تاریخی ناول نگاری کی بنیاد رکھی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ناول کے اجزائے ترکیبی | pdf
اصلاحی ناول
ناول نگار کسی اصطلاحی مقصد کو سامنے رکھ کر ناول ترتیب دیتا ہے اسے اصلاحی ناول کہتے اس کہ قسم ناول میں اسے واقعات یا کردار کا ذکر کیا جاتا ہو جو اصلاح پر مبنی ہوتا ہے جس سے قاری کی توجہ اصلاح کی طرف کرنا مقصود ہوتی تاکہ وہ اپنی اصلاح کر سکے۔
نفسیاتی ناول
اس قسم میں سماج کے افراد کی نفسیاتی کشمکش کو پیش کیا جاتا ہے۔
نفسیاتی ناولوں میں کردار اپنی ماضی کی زندگی کو خود کلامی میں آپ بیتی کے انداز میں بیان کرتا ہے جو اس نے اپنی سابقہ زندگی میں دیکھا، مشاہدہ کیا جن چیزوں سے وہ متاثر ہوا یا غم اندوز مسرت اور خوشی کے موقعے اس سامنے آئے سماج اور معاشرے میں جس نے اچھا برتاؤ کیا یا تکالیف پہنچائے ان سب کو اپنی آپ بیتی کی صورت قاری تک اپنے حالات پہنچانے کوشش کرتا ہے۔
غلام باغ نفسیاتی ناول از مرزا اطہر بیگ pdf
واقعاتی ناول
اس طرح کے ناول قصوں کا تسلسل قائم کیا جاتا ہے جس پر قاری کی دل چسپی منحصر ہوتی ہے عموماً اس قسم ناول میں ناول نگار چھوٹے چھوٹے واقعات کو آپس میں ملا کر پیش کرتا جو دل چسپی اور لطف ذریعہ ہوتا ہے اس ناول میں کردار کی ضمنی حثیت ہوتی ہے صرف قصوں آگے بڑھانے کا ذریعہ ہوتا ہیں اس ناول میں قاری لطف اندوز ہوئے بغیر نہیں رہ سکتا ہے۔
جاسوسی ناول
جس ناول میں کو بھید ، راز پراسرار ہونے ساتھ جرائم کی دنیا سے بھی ربط ہو اس قسم ناول کو جاسوسی ناول کہتے ہیں۔
ناول اس قسم میں دوسرے ناولوں کی طرح تمام خصوصیات پائی جاتی ہیں جاسوسی ناول میں قصہ اور کہانی کو سب سے زیادہ اہمیت حاصل ہوتی ہے۔
یہ ناول عام قاری بے حد درجہ دل چسپی کا باعث اور بات انذاز اس بات لگایا جاسکتا ہے جو کوئی سے پڑھنے بیٹھ جائے اس وقت نہیں چھوڑتا جب تک اس ختم نہ کردیں۔
اس ناول میں ایک راز کو کسی طرح افشا کرنا ہوتا کسی جرم کو بے نقاب کرنا ہوتا ہلکہ مجرم تمام تر ثبوت مٹا دیتا ہے۔ ایک معمہ حل کرنا ہوتا جس کو صورت نظر نہیں آرہی ہوتی ہے۔
اس ناول کو بڑی ٹکنیک اور فنکاری کی ضرورت ہوتی ہیں جاسوسی ناول کو نہایت ذہانت سے ترتیب دیا جاتا ہے۔ ساتھ کی مجرم کی نفسیات اور جرائم کی دنیا کا احاطہ بھی کرتا ہے۔