موضوعات کی فہرست
ناول توبتہ النصوح کا خلاصہ
ناول توبتہ الصروح کا قصہ نصوح کے خواب سے شروع ہوتا ہے وہ خواب جو نصوح نے دیکھا تمام قصے کی جان ہے۔
نصوح خواب میں حشر کے میدان میں اپنے باپ کو دیکھتا ہے جس کے ہاتھ میں اس کا اعمال نامہ ہے ۔
نصوح باپ کا اعمال نامہ دیکھتا ہے تو تھرا اٹھتا ہے کیونکہ دنیا کی تمام برائیاں اس کے اعمال نامہ میں موجود تھیں اور باپ فرد جرم کے تعلق سے طویل بیان دیتا ہے ۔
دوسری فصل میں نصوح اور فہمیدہ کے درمیان بات چیت کا منظر سامنے آتا ہے اور یہاں یہ طے ہو جاتا ہے کہ نصوح (شوہر) لڑکوں کی اصلاح کریں گے اور فہمیدہ ( بیوی ) لڑکیوں کی۔
سب سے پہلے چھوٹے بچوں کی اصلاح کا کام شروع ہوتا ہے۔
تیسری فصل میں فہمیدہ اپنی بیٹی حمیدہ سے بات چیت کر کے نصوح کو بتائی ہے ۔
چوتھی فصل میں نصوح چھوٹے بیٹے سلیم سے گفتگو کرتا ہے۔ معلوم ہوتا ہے کہ سلیم بہت کچھ سدھر چکا ہے اور حضرت بی اور ان کے لڑکوں کے اثر نے پہلے ہی اسے اس راہ پر لگا لیا ہے۔
جو نصوح اسے دکھانا چاہتا تھا۔
پانچویں فصل میں فہمیدہ اور اس کی بیٹی نعیمہ کی لڑائی کا بیان آتا ہے۔
نعیمہ مراۃ العروس کی اکبری کی طرح کی لڑکی ہے۔ اس کی لڑائی نماز پڑھنے پر ہوتی ہے جس کو وہ اٹھک بیٹھک کہتی ہے۔
چھٹی فصل میں نصوح اپنے منجھلے بیٹے علیم کی اصلاح کرتا نظر آتا ہے۔
ساتویں فصل میں نصوح اور بڑے بیٹے کلیم کی کش مکش سامنے آتی ہے جو اس قصے کی خاص کش مکش ہے۔
کلیم کو پہلے منجھلا بھائی اور پھر ماں سمجھاتی ہے مگر وہ باپ کے پاس جانے سے انکار کرتا ہے ۔
وہ اس تہذیب میں رچا ہوا ہے جو مغلیہ سلطنت کے آخری دور میں موجو د و رائج تھی ۔
یہاں دونوں چھوٹے بھائی بڑے بھائی کلیم کو سمجھاتے ہیں اور کلیم اس تہذیب کی خوبیاں گنواتا ہے۔
ماں بھی سمجھاتی ہے مگر کلیم نہیں مانتا ہے۔
آٹھویں فصل میں نعیمہ کو اس کی خالہ زاد بہن صالح راہ راست پر لے آتی ہے۔
نویں فصل میں کلیم نا خوش ہو کر گھر چھوڑ کر چلا جاتا ہے اور نصوح اس کا تکلف ،خانہ، جو عشرت منزل اور خلوت خانہ کے نام سے دو کمروں پر مشتمل تھا اور اس میں موجود کتابوں کو جلا دیتا ہے۔
دسویں فصل میں قصہ نصوح کے گھر سے باہر نکلتا ہے۔ کلیم کی مرزا ظاہردار ابیگ سے ملاقات ہوتی ہے۔
کلیم پکڑا جاتا ہے اور نصوح اسے ریا کرواتا ہے۔
گیارہویں فصل میں کلیم ریاست دولت آباد جا کر قصیدہ لکھتا ہے تا کہ دربار تک رسائی ہو گے رسائی ہونگے لیکن معلوم ہوتا ہے کہ ریاست کی بساط الٹ گئی ہے اور ریزیڈنٹ نے امور ریاست کا اہتمام ایک کمیٹی کو تفویض کر دیا ہے۔
وہ صدر اعظم سے ملتا ہے جو ایک بوڑھے سے مولوی ہیں۔وہ اسے ریاست کی فوج میں بھرتی کر لیتے ہیں۔ اس آخری فصل میں نعیمہ کے سدھر جانے اور پھر سے گھر آباد ہونے اور ساتھ ہی کلیم کے مرنے اور اس کی آخری وقت کی حالت کا بیان ہے۔
ڈاکٹر احسن فاروقی مراۃ العروس، توبتہ النصوح اور دوسرے ناولوں کو ناول نہیں تمثیل کہتے ہیں۔
ناول توبتہ النصوح کی کردار نگاری
نصوح ، کلیم اور ظاہر دار بیگ توبتہ النصوح کے مرکزی کردار ہیں۔
نصوح: خاندان کا سر براہ اور فہمیدہ کا شوہر ہے
فہمیدہ: نصوح کی بیوی ہے
کلیم: نصوح کا بڑا بیٹا ہے
علیم: نصوح کا منجھلا بیٹا ہے
سلیم: نصوح کا چھوٹا بیٹا ہے
حمیده: نصوح کی منجھلی بیٹی ہے
نعیمه: نصوح کی بڑی بیٹی ہے
صالحه: جو نعیمہ کی خالہ زاد بہن ہے وہ نعیمہ کی سہیلی ہے
مرزا ظاہر دار بیگ کلیم کا دوست ہے
حوالہ: ضیائے اردو نوٹس
وٹسپ پر اس فائل کا پی ڈی ایف یہاں سے حاصل کریں