نئی تنقید، تعریف و توضیح اور نئی تنقید کا منصب

نئی تنقید

نئی تنقید نے سوانحی اور سماجی و تاریخی تنقید کے رد عمل سے آغاز کیا۔ نئی تنقید قاری اور فن پارے کے درمیان کسی شے کو برداشت نہیں کرتی۔ نئی تنقید قاری اور فن پارے کے درمیان کھڑی مصنوعی رکاوٹوں کو ہٹانے کی بات کی۔ جن میں مصنف کی سوانح ، تاریخ اور سماج کا مطالعہ بھی شامل تھا۔ نئی تنقید نے سوانح اور تاریخ کے ساتھ ساتھ مصنف کی منشا اور غرض و غایت کو بھی مسترد کر دیا۔ نئی تنقید نے فن پارے کی خود کفالت اور خود مختاریت پر زور دیا۔ اسے روسی ہیئت پسندی کا امریکی تناظر بھی کہا جا سکتا ہے۔ نئی تنقید نے جہاں ہیئت کی بات کی وہاں شعریات پر بھی زور دیا اور اس کے لیے فن پارے کے مرکز مطالعے اور تجزیے پر اصرار کیا۔

سانت بیو اور طین نے انیسویں صدی میں رومانویت کے خلاف فن پارے کے تجزیاتی مطالعے کے لیے تاریخی اور سماجی حوالوں کو اہمیت دی۔ ان کے خیال میں ادب نسل ، ماحول اور عہد سے تعلق رکھنے والے عمل کی پیداوار ہے اور جب تک ان عناصر کو مد نظر نہ رکھا جائے فن پارے کی ادبی معنویت سامنے نہیں آسکتی۔ اس جبریت پسندی کو بھی نئی تنقید نے ناپسند کیا۔ نئی تنقید ہر قسمکی پابندی، جبریت اور پس منظر کے خلاف ہے۔

نئی تنقید کی فکری اساس میں جمالیات کا نظریہ بھی کارفرما ہے۔ نئی تنقید کے تناظر اور پس منظر میں جرمن جمالیات کو دکھا جا سکتا ہے جو کہ شیلے، کانٹ ٹیلر اور گوئٹے کے خیالات پر مبنی ہے۔

نئی تنقید آرٹ کا فلسفہ ہونے کے بجائے ادب کے مطالعے کی تھیوری ہے اور یہ اس ادب کی بات کرتی ہے جو کہ غیر افادی اور خود مختاریت کا تصور رکھتا ہے۔ کینتھ بروکس کا خیال ہے کہ تاریخی اور معاشرتی اکائیاں اور سچائیاں فن پارے کی جمالیات کو قدر اور اہمیت فراہم نہیں کرتیں۔ تاریخی اور سوانحی مطالعہ فن پارے کے تخلیقی عمل پر تو روشنی ڈالتا ہے مگر فن پارے کی ساخت کے بارے میں خاموشی اختیار کرتا ہے۔

نئی تنقید پس منظری مطالعے سے گریز کرتی ہے اور فن پارے کی ساخت پر توجہ مرکوز رکھتی ہے تا کہ فن پارے کی ساخت میں پوشیدہ ادبی وسائل کو تلاش کر کے فن پارے کی شعریات کو سامنے لا سکے۔

نئی تنقید الفاظ کی ایک دوسرے پر اثر اندازی سے متعلق ہے۔ نئے نقاد نے نفسیات کے آلے لے کر الفاظ اور تخیلی پیکروں کی تعبیرات اور ان کی جانچ کی (۱۰)

رومن جیکب سن اور رینے ویلیک روس کو چھوڑ کر امریکہ میں جا کر آباد ہو گئے اور وہاں ان کے اثرات کی وجہ سے چھٹی اور ساتویں دہائی میں نئی تنقید بھی متاثر ہوئی۔ ہیت پسندوں کے اثرات کی وجہ سے نئی تنقید کو ہیتی بھی کہا گیا۔ کیونکہ روسی ہیت پسندوں کی طرح نئی تنقید کے علمبر دار ادبی متن کو خارجی اثرات یعنی تاریخی اور سماجی حوالے سے آزاد اور خود کفیل سمجھتے ہیں ۔

ان کے نزدیک شاعری زبان کا ایک خاص استعمال ہے۔ نئی تنقید ، روسی ہئیت پسند تنقید سے ایک اختلاف یہ رکھتی ہے کہ نئی تنقید روسی ہئیت پسندوں کی طرح تنقید میں لسانیات کے اطلاق کو ضروری نہیں سمجھتے۔ نئی تنقید کا منصب تنقید کی ہر قسم اپنے منصب کا تعین کرتی ہے۔

نئی تنقید کا منصب

نئی تنقید کا منصب فن پارے کی ادبیت کو سامنے رکھتے ہوئے فن پارے کی فارم کا مرکوز مطالعہ کرنا ہے۔ فارم سے مراد استعارہ ، قول محال ، تشبیہ، کنایہ، ابہام اور امیجری وغیرہ جیسے اولی وسائل کے فنکارانہ استعمال کا مرکوز مطالعہ ہے۔

ہر نظریہ تنقید کسی ایک ہی رخ کا احاطہ کرتا ہے، اس یک رخے ہونے کے سبب امتزاجی تنقید کی ضرورت سامنے آئی نئی تنقید میں جس شعریات کا ذکر کیا گیا وہ شعریات بھی کسی نہ کسی اصول کے تابع ہوتی ہے، ان اصولوں کو سمجھنے کے لیے بھی ثقافتی اور تاریخی کوڈز کے ساتھ ساتھ دیگر علوم کی بصیرت حاصل کرنا بھی ضروری ہوتا ہے۔جس کا نتیجہ یہ ہے کہ ادب بھی زندگی ، تاریخ و سماجیات انسانی فطرت اور ثقافت سے متعلق مختلف علوم کی بصیرتوں سے بحث کرتا ہے۔

ڈاکٹر محمد اشرف کمال: تنقیدی نظریات اور اصطلاحات ، ص 78 سے انتخاب

وٹسپ پر اس فائل کا پی ڈی ایف یہاں سے حاصل کریں

اس تحریر پر اپنے رائے کا اظہار کریں