موضوعات کی فہرست
خاندانی پس منظر
اصل نام تو مہدی حسن تھا لیکن ادب و شاعری کی دنیا میں مہدی افادی کے نام سے شہرت حاصل کی۔ ان کی پیدائش 1877ء میں ہوئی۔ ان کا خاندان اپنی شرافت اور نیک نامی کے باعث گورکھ پور کے لیے باعث عزت تھا۔ ان کے والد کا نام شیخ حسن تھا، وہ کورٹ انسپکٹر تھے۔
تعلیم اور ملازمت
دستور عام کے مطابق گھر میں عربی اور فارسی کی تعلیم حاصل کی ۔ علوم جدید کے لیے اسکول میں بھی داخل ہوئے اور علی گڑھ میں بھی مقیم رہے۔ اپنی عملی زندگی کا آغاز تو معمولی نوعیت کی ملازمتوں سے کیا، تاہم بعد ازاں نائب تحصیل دار سے ترقی کرتے کرتے تحصیل دار کے عہدے پر جاپہنچے۔ وہ مزاجاً بڑے نفیس تھے اور صاحب طرز اسلوب نگار ۔ ان کی جمال دوستی اور نفاست پسندی تحریر ہی سے عیاں نہ تھی، بلکہ آداب خوردونوش ، لباس کی تراش خراش ، گھر کی آرائش اور وضع قطع میں بھی حسن اور خوب صورتی کو معیار سمجھتے تھے۔
ادبی خدمات
مہدی افادی کا بھی وہی اسلوب تحریر ہے، جو سجاد حیدر یلدرم او محمد حسین آزاد کی تحریروں کا خاصا ہے ۔ یہ اسلوب اصطلاحا ” ادب لطیف ” کہلاتا ہے۔ اردو میں رومانوی تحریک کو جن لوگوں نے پروان چڑھانے کی بھر پور کوشش کی ، ان میں ایک نام مہدی افادی کا بھی ہے ۔ آزاد کا ساتمثیلی انداز ان کی تحریروں کو بھی دلکش اور توانا بنا دیتا ہے ۔ ان کی تحریروں میں جمالیاتی پہلو بہت نمایاں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ان کی نثر میں بھی غزل جیسا گداز پیدا ہو جاتا ہے۔ عربی، اردو، فارسی کی خوب صورت تراکیب کا استعمال ان کی تحریر میں جان پیدا کر دیتا ہے۔ نئی نئی تراکیب وضع کرنے میں ان کا جواب نہیں۔ ان کے مضامین کے مجموعے کا نام ” افادات مہدی ” ہے۔ یہ مجموعہ ان کے انتقال کے بعد ان کی اہلیہ نے مرتب کر کے شائع کرایا۔ اس کے علاوہ ان کے خطوط کا مجموعہ بھی زیور طبع سے آراستہ ہو چکا ہے ۔ زیر نظر مضمون ان کی کتاب "افادات مہدی ” سے لیا گیا ہے ۔
وفات
مہدی افادی نے 21 1961 کو وفات پائی۔
مہدی افادی کے مضمون “سقراط” کا خلاصہ اور اہم نکات
About this post
The content covers various aspects of Mehdi Afadi’s life and literary contributions. It provides a clear overview of his background, education, and literary style. The use of headings effectively organizes the content
وٹسپ پر اس فائل کا پی ڈی ایف یہاں سے حاصل کریں