اردو مرثیہ تعریف مفہوم اور آغاز و ارتقاء

اردو مرثیہ تعریف مفہوم اور آغاز و ارتقاء

مرثیہ تعریف و مفہوم

مرثیہ عربی زبان کا لفظ ہے جو رثا سے نکلا ہے۔

رثا بین یعنی آہ و بکا کو کہتے ہیں۔

رثا ان اشعار کو کہتے ہیں جن میں مرنے والوں کا ماتم کیا جائے ۔

مرثیہ اصطلاح میں بالعموم اس نظم کو کہتے ہیں جس میں کسی مرنے والے کی خوبیاں بیان کر کے اس کی موت پر افسوس کیا جائے اور بالخصوص مرحلے کا اطلاق اس نظم پر ہوتا ہے جس میں امام حسین کی شہادت یا اس سے متعلق کوئی واقعہ غم انگیز پیرائے میں بیان کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: اردو مرثیہ میں ہییت اور موضوع کے تجربات مقالہ pdf

مرثیے کے اجزائے ترکیبی


میر ضمیر نے مرثیے کی شکل اور اس کے اجزائے ترکیبی متعین کیے۔

سودا نے پہلی بار مسدس کی ہیئت میں مرثیہ لکھا اور مرثیے کو مسدس کی ہیئت عطا کی۔
مرےی کے اجزائے ترکیبی 8 ہیں:

(1) چہرہ: مرثیے کا ابتدائی حصہ جس میں تمہید کے طور پر ایسے مضامین بیان کیے جائیں جن کا مرثیے کے ہیرو سے براہ راست واسطہ نہ ہو۔

( 2) سراپا: اس میں ہیرو کا ناک نقشہ، قد و قامت، شجاعت و نیک خوئی کا بیان ہوتا ہے۔

(3) رخصت: ہیرو کا میدان میں جنگ کرنے کی اجازت لینا اور عزیزوں سے رخصت ہونا ۔

(4) آمد: ہیرو کا میدان جنگ میں آنا ۔

(5) رجز: عرب کے آداب جنگ کے مطابق، ہیرو کا مقابل فوج کو فخریہ انداز میں اپنے آبا و اجداد کے نام اور کارناموں سے واقف کرانا اور اپنی بہادری و برتری کا اظہار کرنا۔

(6) جنگ: ہیرو کا کسی پہلوان سے دست بدست ، کبھی فوج کے کسی دستے سے ہیرو کا جنگ کرنا۔

(7) شہادت: ہیرو کا زخمی ہونا اور شہید ہونا

(8) بین: ہیرو کی موت پر اظہار رنج و ملال۔

مرثیے کو سودا نے تشبیب سے متعارف کرایا تھا جو آگے چل کر چہرہ سے منسوب ہوئی ۔

چہرے میں براعت استبلال کی صورت ملتی ہے۔

میر انیس نے مرثیے کے بارے میں یہ مصرع کہا ہے:

لفظ مغلق نہ ہوں ، گنجلک نہ ہوں ، تعقید نہ ہو”

یہ بھی پڑھیں: اردو مرثیہ شناسی کا تحقیقی و تنقیدی جائزہ pdf

مرثیے کا آغاز و ارتقاء

اردو میں مرثیہ نگاری کی ابتدا سولہویں صدی میں ہوئی تھی ۔ اشرف بیابانی کواردو کا پہلا مرثیہ نگار تسلیم کیا جاتا ہے جنھوں نے 1503ء میں "نوسر ہار” لکھی تھی۔

اشرف بیابانی

شمالی ہند کا پہلا مرثیہ نگار روشن علی ( عاشورہ نامہ ) کو قرار دیا جاتا ہے۔

دکن میں اردو مرثیے کا ارتقاء

اشرف بیابانی۔

  • شاہ برہان الدین جانم: نوری۔

حضرت شاہ روجو۔

. حسینی

.غواصی

. محمد قلی قطب شاہ

  • عبد الله قطب شاه • شاہی

. ناظم

. سید شاہ ندیم اللہ ندیم

ہاشم علی ہانپوری

. لطیف

قاضی محمود بحری

. غلام علی خان

. محمد افضل افضل

. مظفر

. محمد صدیق

. قیس حیدر

شمالی ہند میں اردو مر ثیے کا ارتقاء

روشن علی

فضل علی فضلی

عبداللہ مسکین

. محب

. یکرنگ

. سودا

میر

. میر حسن

. شاه محمد ہدایت الله .

. قلندر بخش جرات .

غلام ہمدانی مصحفی،
مریے کا بانی قرار دیا ہے۔

. ابال (نئی میرائی)۔

آل رضا ( میں مراثی) .

جمیل مظہری

. نجم آفندی

. واحد اختر

. امید فضلی

بشکریہ ضیائے اردو نوٹس

وٹسپ پر اس فائل کا پی ڈی ایف یہاں سے حاصل کریں

اس تحریر پر اپنے رائے کا اظہار کریں