تہذیبی شعور کیا ہے ز ڈاکٹر غلام فرید

تہذیبی شعور کیا ہے از ڈاکٹر غلام فرید | "What is Cultural Consciousness” by Dr. Ghulam Fareed

تحریر: ڈاکٹر غلام فرید

یہ بات تو بلا خوفِ تردید کہی جاسکتی ہے کہ تہذیب یافتہ ہونے کی داستان ہزارو ں سال پر مشتمل ہے۔ ارتقائی منازل طے کرتے کرتے انسان نے یہ سنگِ میل ایک جست میں طے نہیں کی بلکہ فطرت کی ستم ظریفیوں اور ضروریاتِ زندگی نے انسان کو مہذب بننے میں مدد کی۔

مثلاً قدرتی آفات و بلیات سے بچنے کے لیے جھونپڑے اور پہاڑوں کو کھود کر پناہ گاہیں بنائیں کیونکہ وہ شروع میں آفاتِ ناگہانی کو فطرت کی مرضی سے تشبیہ دیتا تھا مگر پھر اس کا تہذیبی شعور جوں جوں بڑھتا گیا وہ اس بارے میں غور و فکر کرتا چلا گیا۔ قابیل کا قبر کھودنا گویا مہذب ہونے کی طرف ایک قدم تھا۔

اس سے قبل جانوروں کی طرح انسانی لاشیں کھلے آسمان تلے سڑتی رہتی تھیں۔موسموں کی شدت سے بچاؤ کے طریقے سوچنا بھی شعور کی منزل ہو گی اور پھر جب وہ درختوں سے نیچے اترا(یا جنت سے نکالا گیا) تو ستر پوشی بھی تہذیبی شعور کی دین تھی۔

آگ کی دریافت انسانی تمدن کے ارتقاء میں ایک اہم سنگِ میل ہے۔ غذاؤں کے بارے میں حساسیت بھی ترقی کی جانب ایک قدم ہے۔ جنسی عمل میں ملکیت کا تصور کہ جب عورت کو فقط ایک مرد کے لیے مخصوص کیا گیا یہ بھی تہذیبی شعور کی ایک کڑی ہے۔

جنگل اور وحشی معاشروں میں ظلم کا نفاذ تھا جہاں طاقت ہی سب کچھ ہوتی تھی۔ عدل و انصاف اور مساوات کی طرف مراجعت جب ہوئی ہو گی تو یہ بھی تہذیبی شعور تھا۔ سیگمنڈ فرائڈ نے کہاہے تمدن کا پہلا مطالبہ انصاف ہے(۳۲)

کائنات کا پورا نظام عدل سے منسلک ہے ۔ظلم سے عدل کی طرف سفر بھی وحشی پن سے تہذیب کی طرف سفر ہے اور معاشرے کی تشکیل میں انسان کے شعوری افعال بھی تہذیبی شعور کی علامت تھے ۔

بشکریہ: مقالہ انتطار حسین کے افسانوں اور ناولوں میں تاریخی و تہذیبی شعور

وٹسپ پر اس فائل کا پی ڈی ایف یہاں سے حاصل کریں