تنقید کی تعریف اور وضاحت
موضوعات کی فہرست
تنقید کی تعریف
تنقید نقد سے مشتق ہے جس کے لغوی معنی کھرے اور کھوٹے کی پرکھ کے آتے ہیں۔
اصطلاحی معنوں میں تنقید اس تجزیاتی عمل کا نام ہے جس کے تحت کسی فن پارے کی تشریح و توضیح کرنے کے علاوہ اس کی قدر و قیمت متعین کی جاتی ہے۔
کسی غزل نظم، افسانہ، ڈراما، ناول یا کسی ادبی تخلیق کا مطالعہ کر کے اس کی خوبیوں اور خامیوں کو الگ الگ خانوں میں تقسیم کرتے ہوئے فن پارے اور فن کار کے مقام کا تعین کریں تو اس عمل کو تنقید یا ادبی تنقید کہا جاتا ہے۔
تنقید کا کام فن پاروں کی قدر و قیمت کا تعین ہے۔تنقید کے ابتدائی نقوش تذکروں اور تقریظوں میں ملتے ہیں ۔تنقید کے لیے استدلال ضروری ہے۔تنقید کی مقتضیات میں سے معروضیت کی خاص اہمیت ہے۔
تنقید مختلف ناقدین فن کی نظر میں
دنیا میں جو بہترین باتیں معلوم ہیں یا سوچی گئی ہیں انھیں غیر جانب دارانہ طور پر جاننے اور عام کرنے کی خواہش کا نام ہی تنقید ہے ۔ ( میتھیو ارنلڈ )
ایلیٹ نے زندگی کے لیے تنقید کو اتنا ہی ضروری بتایا ہے جتنی کہ سانس ۔فلابیر نے تنقید کو ادب کے جسم کا کوڑھ کہا ہے۔تینی سن نے تنقید کو ادب کے گیسوؤں کی جو بتایا ہے ۔چے خوف نے تنقید کو اس مکھی سے تشبیہ دی ہے جو گھوڑے کو ہل چلانے سے روکتی ہے۔رچرڈسن کا کہنا ہے کہ تنقید ادب کے ساتھ وہ سلوک کرتی ہے جو ڈاکٹر جسم کے ساتھ کرتا ہے۔
تنقید قدریں متعین کرتی ہے، ادب اور زندگی کو ایک پیمانہ دیتی ہے، تنقید انصاف کرتی ہے ۔ ادنی اور پست و بلند معیار قائم کرتی ہے، تنقید ہر دور کی ابدیت اور ابدیت کی طرف اشارہ کرتی ہے ۔ ( آل احمد سرور )
ایمر سن نے کہا ہے کہ جو شعر کہنے میں ناکام رہتا ہے وہ اپنی ناکامی کا بدلہ لینے کے لیے تنقید نگار بن جاتا ہے اور شاعروں پر نکتہ چینی کرتا ہے۔
ڈرائیڈن نے کہا ہے کہ نقادوں میں نفرت کا جذبہ بہت شدید ہوتا ہے۔
بائرن نے یہ کہہ کر تنقید نگار پر چوٹ کی کہ نقاد پر بھروسہ کرنے سے پہلے ہر نا ممکن بات کا یقین کر لو۔
تنقید نگار کی ذمہ داری بس اتنی ہے کہ وہ انھیں ان کے اصل روپ میں دیکھے اور ان کے بارے میں اپنے تاثرات بیان کردے( والٹر بیٹر)۔
کولرج نے تنقید کو استدلال کی سائنس کہا ہے جو تخلیق شعر کے مسائل سے بحث کرتی ہے۔
نقاد نہ فرائڈ کا خوشہ چیں ہوتا ہے اور نہ مارکس کا مقلد۔ وہ فرائڈ اور مارکس دونوں کے نظریوں میں سے کچھ مفید باتیں لے سکتا ہے شرط یہ ہے کہ مفید اور غیر مفید، درست اور نادرست کی سمجھ ہو۔ ضرورت اس کی ہے کہ ہم ادب کو ادب سمجھیں اور اسے ادب کی حیثیت سے جانچیں ۔ ( کلیم الدین احمد )
تنقید کوئی کھیل نہیں ہے جسے ہر شخص بہ آسانی کھیل سکے۔ یہ ایک فن ہے ایک صناعی ہے فن تو ہر طرح کے ہوتے ہیں ۔ مشکل بھی آسان بھی ۔ تنقید مشکل ترین فن ہے۔(کیلم الدین احمد)
مزید یہ بھی پڑھیں: اردو تنقید کے بنیادی مباحث pdf
وٹسپ پر اس فائل کا پی ڈی ایف یہاں سے حاصل کریں