تحقیق (پس منظر، تاریخ ، اقسام تحقیق ، طریقہ تحقیق) ڈاکٹر سلطانہ بخش

تحقیق تاریخ اور پس منظری مطالعہ

فن تحقیق ایک قدیم فن ہے، جسے کئی زاویوں سے دیکھا جاتا رہا ہے اور آج بھی مختلف علوم وفنون کے لیے مختلف طریقہ ہائے تحقیق مقرر کیے جاتے ہیں ۔

منصب تحقیق کا جدید تصور سب سے پہلے اہل یونان نے اپنایا اور یونانی مفکر ارسطو نے اسے پروان چڑھایا۔ خیال یہ تھا کہ کسی بات کو اس وقت تک تسلیم نہ کیا جائے جب تک اس کا ثبوت یا اس کی صداقت کی دلیل موجود نہ ہو۔ اس طریق کار نے اہل یونان کی فکر و نظر میں ایک ایسا انقلاب پیدا کر دیا کہ ہر شخص حقیقت کی تلاش میں سرگرداں رہنے لگا۔

یہ بھی پڑھیں: جدید اردو تحقیق اور اصول تحقیق | pdf

اہل یونان کے طریقہ کار کے مطابق پہلے اصل مسئلہ یا موضوع کو سمجھنا ضروری تھا، پھر اسے حل کرنے کے لیے مختلف دلائل یا مفروضوں کو ثابت کرنے کے لیے مشاہدہ، لوگوں کی آرا معلومات اور متعلقہ تحریری مواد سے استفادہ کرنا تھا۔ چنانچہ ان سب کی جانچ پڑتال کے بعد ہی نتائج اخذ کیے جاسکتے تھے۔

لیکن سائنس میں تحقیق کا عنصر بہت حد تک مسلمانوں کا مرہونِ منت ہے، کیونکہ علم کے لیے تجربات، مشاہدات، باریک بینی اور تلاش و جستجوئے حقائق میں مسلمان، یونانیوں سے بھی آگے بڑھ گئے تھے۔ اگر چہ یونانی محققین ، بیشتر حقائق کی فراہمی کے ذمے دار تھے ۔ تاہم اس ضمن میں عربوں کی بالا دستی ، ان کی عمیق نظری کا باعث تھی ۔

الفارابي ، الغزالی ، ابن خلدون ، ابن سینا اور ابن رشد جیسے سائنس دانوں اور ماہرین علم نے جدید طریقہ تحقیق کی بنیاد ڈالی اور ان ہی کی تحقیقات سے اہل یورپ نے استفادہ کیا۔

تحقیق تعریف و توضیح

کسی شے کو جاننے کی خواہش فطری ہے۔ کرید اور جستجو وہ جیلی طاقت ہے جو نسل انسانی کو تہذیب و تمدن کے ارتقائی سفر کو جاری رکھنے پر مجبور کرتی ہے۔ جیتی جاگتی زندگی ایک مجاہدہ ہے۔ منزل آخر کبھی نہیں آتی ہمیشہ سفر جاری رہتا ہے۔

قومیں اور افراد اپنے اپنے نصب العین کی طرف رواں دواں ہیں۔ ان کے مرحلے منزلیں اور معیار مختلف ہوتے ہیں۔ اور ان کی کامیابیوں کے درجات بھی الگ ہوتے ہیں۔علمی دنیا میں ترقی کا ثبوت وہ تحقیقی کام ہے جو ہر شعبہ علم میں ہوتا ہے تحقیق کی بنیاد تلاش و جستجو مشاہدات، تجربات اور علوم کے افہام وتفہیم پر ہوتی ہے۔

تحقیق ایک محتاط سر گرم جستجو اور مسلسل کاوش اظہار ہے، جس میں مروجہ حقیقتوں کی تصدیق نئی حقیقتوں کی تلاش اور سچائی کی کھوج مضمر ہے۔

یہ بھی پڑھیں: تحقیق اور ادبی تحقیق ایک محاکمہ | PDF

جس کے منطقی نتائج تمام علوم کے لیے مفید ثابت ہوتے ہیں۔ اس سے علم و فن کی نئی راہیں دریافت ہوتی ہیں نئی حقیقتیں ابھرتی ہیں اور نئے انکشافات جنم لیتے ہیں ۔ ان نئی دریافتوں ، نئے حقائق اور نئے انکشافات کی روشنی میں مروجہ نتائج یا نظریات پر نظر ثانی کی جاتی ہے اور ان کے اثرات کا کھوج لگا کر اس کی صحیح تاویل پیش کی جاتی ہے ۔

باایں ہمہ انسان ہر امر کا ثبوت چاہتا ہے، تحقیق یہ ثبوت مہیا کرتی ہے۔۔اس کی ابتدا کسی مسئلے یا موضوع سے ہوتی ہے، پھر حقائق کی کھوج کا عمل شروع ہوتا ہے اور مواد جمع کیا جاتا ہے۔ مواد کو تنقید کی تجزیے کی کسوٹی پر پرکھا جاتا ہے اور شہادت کی بنا پر نتیجہ اخذ کیا جاتا ہے، کیونکہ حقائق کی ضروری تصدیق اور دریافت کے بغیر تنقیدی یا فنی تاثر ممکن نہیں ۔

تحقیق کی تعریف اور مفہوم کے بارے میں مختلف اہل علم اور دانشوروں نے اظہار خیال کیا ہے تحقیق کے عربی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی کھرے کھونے کی چھان بین یا کسی بات کی تصدیق کرنا ہے ۔

دوسرے لفظوں میں تحقیق کا مقصد یہ ہونا چاہیے کہ ہم اپنے علم وادب میں کھرے کھوٹے، مغز کو چھلکے سے، حق کو باطل سے الگ کریں تحقیق کسی موضوع پر مناسب معلومات حاصل کرنے کی باضابطہ جستجو ہے اور تحقیق کے کسی امر کو اس کی اصلی شکل میں دیکھنے کی کوشش ہے”۔

تحقیق کی اقسام

خالص تحقیق

وٹسپ پر اس فائل کا پی ڈی ایف یہاں سے حاصل کریں