ارسطو کے تنقیدی نظریات
•ارسطو حضرت عیسی (علیہ السلام) کی پیدائش سے 384 سال پہلے ایتھنز سے دوسومیل دور شمال میں اسٹا گیرا کے مقام پر پیدا ہوا تھا۔
ارسطو کا باپ مقدونیہ کے بادشاہ ایمن ٹاس کا طبیب خاص تھا۔
ارسطو منطقی تھا اور اس کا استاد افلاطون فلسفی تھا ۔
ارسطو کی کتاب بوطیقا کا پہلا باقاعدہ تنقیدی ایڈیشن رو بور یئیلی نے 1548ء میں مرتب و شائع کیا تھا۔بوطیقا میں ارسطو نے نق، نیر، شاعری کی اصل، شاعری کے اقسام اور ٹریجڈی (المیہ کے اصول وغیرہ پر بحث کی ہے اور شاعری کا ایک آفاقی نظر یہ پیش کیا ہے۔ نقل فن جمالیات کی ایک بنیادی اصطلاح ہے۔ ارسطو اس لفظ کا (نقل) کا اطلاق شاعری پر کرتا ہے۔
پروفیسر بوچر کے الفاظ میں ارسطو کے یہاں نقل کا مطلب ہے حقیقی خیال کے مطابق پیدا کرنا تخلیق کرنا۔
ارسطو کے مطابق ڈرامہ اور شاعری دراصل ذہن انسانی کا کتھاریس کرتے ہیں۔
ارسطو کے مطابق ٹریجڈی ( المیہ) کا مقصد روح کا تزکیہ اور خوف و ترس کے جذبات کو بھڑ کا کر ختم کرتا ہے۔
کھتارسس کی بوطیقا میں وضاحت کی گئی ہے۔
ٹریجڈی کے واقعات روح کو برانگیختہ کر کے دہشت اور اس کے جذبات کو ایسے مقام پر ۔۔
بشکریہ ضیائے اردو نوٹس
مزید یہ بھی پڑھیں: ارسطو سے ایلیٹ | از ڈاکٹر جمیل جالبی pdf
وٹسپ پر اس فائل کا پی ڈی ایف یہاں سے حاصل کریں