اردو شاعری کا اہم کردار فرشتے
فرشتے وہ غیبی مخلوق ہیں جو قدرت کے کاموں میں حصہ لیتے اور ان کو خدائی ہدایات کے مطابق انجام دیتے ہیں وہ پاک روحیں اور مقدس وجود ہیں جو خدا کی اس کائنات اورزندگی کے نظام کا حصہ ہیں جو بڑی حد تک ہماری آنکھوں سے چھپی ہوئی ہیں۔
فرشتے انسانوں کا کام بھی کرتے ہیں حیوانوں کا بھی زمین اور آسمان کے بہت سے کام ہیں جو فرشتوں سے متعلق ہیں
مثلاً بادلوں کا آنا، ہواؤں کا چلنا ، موسموں کی تبدیلی اور قدرت کے ان گنت کام جن کا آدمی احساس کرتا ہے مگر ان کا پوری طرح ادراک نہیں رکھتا کہ وہ کیا ہیں کیوں ہیں اور کسی طرح ہیں خود فرشتوں کی زندگی ایک بھید ہے اور ان کے بہت معاملات پر غیبی اسرار کا پردہ پڑا ہوا ہے۔
مثلاً ہم اس فرشتے کو بھی مانتے ہیں جس کا نام جبریل ہے اور جو خدا کا پیغام لے کر نبیوں کے پاس آتا تھا جسے ”وحی“ کہا جاتا ہے۔
جس کے یہ معنی ہیں کہ خدا نے اپنے اس فرشتے کو اپنی قربتوں سے نوازا ہے۔قرآن پاک ہو یا انجیل مقدس، زبور کے پاک نغمے ہوں یا توریت کے احکامات عشرہ غرض کہ جو بھی مقدس کتابوں میں ہے وہ جبریل کی معرفت پیغمبروں تک بھیجا گیا ہے۔ وحی کے علاوہ فرشتے بہشت اور دوزخ کے انتظام میں بھی شریک رہتے ہیں۔
شیطان کو انگارے مارنے کا جو تصور ذہبی عقیدے کے طور پر ہمارے یہاں موجود ہے وہ اسی طرف اشارہ کرتا ہے کہ فرشتہ نخیب حضور کی طرف پیغام لے کر آتا تھا قرآن پاک نے ایک موقع پر یہ کہا ہے
کہ اسے محمد جو ہم نے تم پر نازل کیا اور جو تم سے پہلے نبیوں پر نازل کیا گیا تھا اس نزول میں فرشتہ غیب شریک رہا ہے اور وہ فرشتہ جبریل ہے اور اس طرح جہاں پیغمبر کو خدائی احکامات کا امین بتایا گیا ہے وہاں اس امانت کو پیغمبر تک لانے میں خدا کا خاص فرشتہ جبریل شریک رہتا ہے۔
ماخذ: کلاسک اردو شاعری pdf
وٹسپ پر اس فائل کا پی ڈی ایف یہاں سے حاصل کریں