آئی اے رچرڈس کے تنقیدی نظریات
آئیور آرمسٹر ونگ رچرڈ چشائر (انگلستان) میں 1893 ء میں پیدا ہوا تھا۔ (ارسطو سے ایلیٹ تک از جمیل جالبی صفحه 523)
آئی اے رچرڈس نے بی اے 1915 ء میں کیمبرج سے کیا تھا ۔
آئی اے رچرڈس کے تنقیدی نظریات جمالیات کا پروفیسر تھا۔
آئی اے رچرڈس کے تنقیدی نظریات ادبی و تخلیقی مسائل پر نفسیاتی نظریات کی مدد سے روشنی ڈالتا ہے۔رچرڈس ادب کو سائنس کی نظر سے دیکھتا ہے۔ رچرڈ شاعری کو زندگی کے لیے ضروری سمجھتا ہے کیوں کہ سائنس ہمیں وہ چیز نہیں دے سکتی جوشاعری ہمیں دیتی اور دے سکتی ہے۔
رچرڈس بھی ایلیٹ کی طرح ہر نظم کو اپنی جگہ ایک نئی صنف قرار دیتا ہے جو اپنے الگ قانون پر چلتی ہے اور تجربے کا نئے طریقے پر اظہار کرتی ہے۔رچرڈ زبان و معنی کے رشتے پر زور دیتا ہے۔ اس نے اس سلسلے میں "اشاریت کی سائنس ایجاد”کی ہے۔ رچرڈس کے نزدیک شاعری کا مخصوص اثر یہ ہے کہ وہ رخ اور رویے متعین کرتی ہے۔
رچرڈس نے مابعد الطبیعیات کے مقابلے میں نیورولوجی کو اہمیت دی ہے۔رچرڈس قدیم اصطلاحات اور ادب کی قدیم اصناف کو مسترد کرتا ہے۔
رچرڈس کا نقطہ نظر یہ ہے کہ ہر طرف تبدیلیاں آرہی ہیں اور یہ تبدیلیاں ہماری انفرادی و اجتماعی زندگی کی نئی تشکیل کریں گی ۔ وہ باتیں جو ہمارے اسلاف کے لیے اچھی اور مفید تھیں ضروری نہیں کہ ہمارے اور ہمارے بچوں کے لیے بھی مفید ہوں ۔
آئی اے رچرڈس کہتا ہے کہ ہر نظم اپنی نوعیت کی ایک ایسی منفرد چیز ہوتی ہے جو کسی قانون کے سامنے جواب دی نہیں ہوتی اور اس کی بنیادی اہمیت یہ ہے کہ وہ تجربہ کار ریکارڈ ہوتی ہے۔
اس کا تعلق نہ تو علم اخلاق سے ہوتا ہے اور نہ فلسفیانہ صداقتوں یا حسن کے کسی تصور سے۔ ہر نظم اپنی جگہ ایک نئی صنف ہوتی ہے جس کا اپنا قانون اپنا ضابطہ ہوتا ہے اور وہ ایک تجربے کا نئے طریقے سے اظہار کرتی ہے۔رچرڈس ایک اچھے نقاد کی تین خصوصیات بتاتا ہے
۔ ایک یہ کہ اس میں کسی مخصوص تجربے تک پہنچنے کی صلاحیت ہو اور اس صلاحیت کو اس نے مشق سے سنوار لیا ہو ۔
دوسرے یہ کہ اس میں مختلف تجربات کے درمیان فرق کرنے کی صلاحیت ہو۔ تیسرے یہ کہ نقاد کے پاس مستقل فیصلہ کن اقدار ہوں جن کے حوالے سے وہ کسی نظم کے تجربے کو بیان کر سکے۔
رچرڈ سائنسی سطح پر صیح اشاروں اور جذباتی اشاروں میں فرق کرتا ہے۔رچہ اس کہتا ہے کہ شاعری کا مخصوص اثر یہ ہے کہ وہ رخ رویوں کو متعین کرتی ہے۔ شاعری ایک ذریعہ ہے جو ہدایت دیتی ہے اور جذبات کو ابھارتی ہے۔
آئی اے رچرڈس کی تنقید نگاری سے تنقید میں نفسیاتی اسکول کا آغاز ہوتا ہے ۔سائنس اور شاعری رچرڈس کا وہ نمائندہ مضمون ہے جو اس کے فکر و نظر کی پوری طرح ترجمانی کرتا ہے۔
Science and poetry اس کی تصنیف ہے۔رچرڈس اس نے بیسویں صدی میں عملی تنقید کو ایک نئے طریق کار کے طور پر پیش کیا تھا۔
مزید یہ بھی پڑھیں: تاریخ ادب اردو جلد 1 ڈاکٹر جمیل جالبی.pdf
بشکریہ ضیائے اردو نوٹ
وٹسپ پر اس فائل کا پی ڈی ایف یہاں سے حاصل کریں