وہ میرا ماضی تھا
جب ہر کوئی قاضی تھا
یہ میرا حال ہے
جو با کمال ہے
موت مستقبل ہے
اس پر توکل ہے
میرا جو عقل ہے
اتارے گر کوئی وہ نقل ہے
جب تک میرا قیام ہوگا
یہ میرے رب کا نظام ہوگا
رب کرے قسمت میں چمکتا کوئی ستارہ آجائے
آرزو کے لئے اب مستقل کوئی سہارا آجائے
از قلم (سدرہ میر)
وٹسپ پر اس فائل کا پی ڈی ایف یہاں سے حاصل کریں