اردو ناول کا دوسرا دور مکمل تفصیل

اردو ناول کا دوسرا دور مکمل تفصیل | Urdu Naveel Ka Dusra Dawar

اردو ناول کا دوسرا دور (1936ء سے قیام پاکستان تک )

سن و سال کی تقسیم کسی ادبی صنف کے ارتقاء پر اس طور پر تو اثر انداز نہیں ہوتی کہ کسی ایک سال کی حد بندی کر کے بتا دیا جائے کہ اس سے پہلے یہ صنف اس طرح تھی اور بعد میں اس طرح ہوگئی، ارتقا ایک حیاتیاتی عمل ہے جو بڑے ہی غیر محسوس طریقے سے اپنا سفر جاری رکھتا ہے، لیکن اصناف کے تاریخی مطالعات میں سن و سال کی حد بندی اس لئے مفید رہتی ہے کہ اس طرح ہم خود اپنے جائزے کو منظم اور مربوط کر سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اردو ناول کا مختصر آغاز و ارتقاء

ترقی پسند تحریك (1936ء)

1936ء میں ایک خاص سیاسی، معاشی اور سماجی زاویۂ نگاہ کے پر چار کے لئے ترقی پسند تحریک کا آغاز ہوتا ہے۔ دیگر اصناف کے ساتھ ساتھ اردو ناول بھی اس دور کی ایک مقبولِ عام صنف ادب ہے۔ مختصر افسانہ اور اس میں در آنے والے موضوعات اور نو دریافت حدود نے بھی اس دور کے اردو ناول پر بڑا اثر ڈالا۔

یہ بھی پڑھیں: اردو ناول کا تیسرا دور

اس بحث سے بچتے ہوئے کہ اگر ترقی پسند ادب یا ناول وجود رکھتا ہے تو پھر منطقی طور پر غیر ترقی پسند ادب یا ناول بھی موجود ہو گا ، ہم صرف یہ دیکھیں گے کہ اردو ادب کی اس معروف اور ہنگامہ خیز ادبی تحریک کے زیر اثر کیسے ناول لکھے گئے اور اس تحریک کے ساتھ ساتھ متوازی طور پر کیسا ادب اور ناول پرورش پاتا رہا۔

تا ہم ناول اور ادب میں ترقی پسندی کے نئے رجحانات کے احوال سے مختصر واقفیت حاصل کرنے کے لئے آپ ڈاکٹر سہیل بخاری کی کتاب ” ناول نگاری“ کے عنوان ”نئے رجحان“ پرایک نظر ڈال لیجئے۔

ترقی پسند تحریک کے زیر اثر ناول نگاری کا ایک مختصر جائزہ

اوپندر ناتھ اشک :
ستاروں کے کھیل

قاضی عبد الغفار:
لیلی کے خطوط ، روز نامچہ یا مجنوں کی ڈائری

سجاد ظہیر :
لندن کی ایک رات

حجم الدین شکیب:
یہ دنیا ہے

عصمت چغتائی:
مہندی ، ٹیڑھی لکیر ، معصومہ

کرشن چندر:
شکست، جب کھیت جاگے، طوفان کی کلیاں ، دل کی وادیاں

عزیز احمد :
ہوسں، مرمر اور خون ، گریز ، آگ ، ایسی بلندی ایسی پستی، شبنم

ضیاء سرحدی:
تاحد نگاه ، ستاروں کے کھیل

عابد علی عابد :
شمع

قیسی رام پوری:
رومانی اور معاشرتی ناولوں کے علاوہ انہوں نے دو تاریخی ناول ” چاند بی بی "اور "رضیہ سلطانہ” بھی لکھےہیں۔

رشید اختر ندوی:
سازِ شکستہ، سوزِ دروں ، ہر جائی، نشانِ راہ، گل رخ ، پہلی کرن ، ایک پہیلی ، پندرہ اگست، تشنگی ، با دو باراں، نسرین، نشیمن ، تلخیاں ، یہ جہاں اور ہے ، وغیرہ۔

خواجہ محمد شفیع دہلوی:
ایک تمام میں، ناکام قمر

اے آر خاتون:
جمع ، تصویر، افشاں ، چشمہ، بال، زمانہ

صالحہ عابد حسین:
عذرا، آتشِ خاموش ، قطرے سے گہر ہونے تک ، راہِ عمل

عادل رشید:
روپ، بےر نگ و نام ، نمائش ، جب محبت جاگتی ہے، عشق پر زور نہیں

رئیس احمد جعفری:
طوفان، بازاری سوداگر، چاندنی، قیامت، بائی اختر ، عورت، احمد شاہ ابدالی، فاتح خیبر، سومنات، علاؤ الدین خلجی، حجاج بن یوسف

پروف ریڈر: محمد یوسف بن جمیل احمد، ضیاء كالونی، كورنگی، كراچی، پاكستان

حواشی

کتاب کا نام: اردو داستان اور ناول( فکری و فنی مباحث)کوڈ: 9011،صفحہ: 20 تا 21،موضوع: اردو ناول کا،دوسرا دور،مرتب کردہ: ثمینہ شیخ

اس تحریر پر اپنے رائے کا اظہار کریں