نظم آرزو
آرزوہر شام یونہی گزر جاتی ہےاک سال اور بھی کٹ جائے گا ہر نام پر اک نام ہےیہ نام بھی بن جائے گا وہ ہیں اس دنیا کو جنت جیساتھوڑا صبر کرو تو یہ انعام بھی ہو جائے گا اور اس کی تصویر نہیں ہے ہمارے پاس تو کیا ہواوہ میرا تھا ،وہ میرا ہے […]
آرزوہر شام یونہی گزر جاتی ہےاک سال اور بھی کٹ جائے گا ہر نام پر اک نام ہےیہ نام بھی بن جائے گا وہ ہیں اس دنیا کو جنت جیساتھوڑا صبر کرو تو یہ انعام بھی ہو جائے گا اور اس کی تصویر نہیں ہے ہمارے پاس تو کیا ہواوہ میرا تھا ،وہ میرا ہے […]
کامیابی کے لئے دشمن کا ہونا ضروری ہےکچھ پانے کے لیے کچھ کھونا ضروری ہے کبھی کبھار رب کی بارگاہ میں رونا ضروری ہےچاہئے گر رب تمہیں ،تو دنیا کو کھونا ضروری ہے گر تم چاہو ملنا دوبارہ ،یعنی ملنا ضروری ہےتو ملو رب سے مگر ہاں ،عشق خداکا ہونا ضروری ہے دنیا تمہیں گرائے
بھری ہے دنیا اور محفلیں بھیجو تم نہیں ہو تو کیا کہوں میں ہزاروں سننی ہیں داستانیںجو میں کہوں گی تو کیا کہوں میں ہزاروں کرنی ہیں تم سے باتیںجو تم نہیں ہو تو کیا کہوں میں جو خوابوں میں بھی نا چھوڑیں پیچھاحقیقتوں میں تم نہیں ہو، تو کیا کہوں میں آرزو!پوری ہوئی ہزاروں
علامہ اقبال کی اردو نظموں کے کرداروں کا مطالعہ | A Study of the Characters in Allama Iqbal’s Urdu Poems Visit Professor of Urdu
چہرہ تیرا پھول یا گلاب ہےہاتھ میں دودھ یا شراب ہے دنیا کی زندگی تو بس اک سراب ہےبہک جائے اگر اس کے لئے عذاب ہے وہ شکل سے لگتی نواب ہےاس کی مجبوری بھی لا جواب ہے اس کا چہرہ کوئی گلاب ہےلگایا اس نے جو حجاب ہے بے پردگی بس اک عذاب ہےجو
تیری آنکھوں میں عجب جمال ہے کمال ہےدیکھوں تیرا حسن ہی بے مثال ہے کمال ہے تو نے دیکھی ہوگی چاندنی راتوں میں چاند کومگر آنکھیں تیری چاند کے لئے مثال ہے کمال ہے دنیا فانی ہے نا راجہ نا ہی کوئی رانی ہےپھر بھی انسان کے یہ اعمال ہے کمال ہے تیرے سجدوں میں
کون کہتا ہے کہ خزاں پتے اجاڑ دیتا ہےوہ تو نئے آنے والوں کو جگہ دیتا ہےiآپ کرتے ہوں گے خزاں سے نفرتہم کو تو جینے کی صلاح دیتا ہے کون کہتا ہے کہ خزاں جڑنے کی علامت ہےیہ تو ساتھ بیٹھے دوستوں کو ملا دیتا ہے اک سال مٹھا بھی دے تو یہ خزاںنئے
کتاب کا نام: بنیادی اردو،کورس کوڈ:9001،عنوان :اردو نظم کا تعارف،مرتب کردہ: فاخرہ جبین اردو نظم کا تعارف نظم (Poema) اطالوی زبان کا لفظ ہے ۔ poema سے انگریزی میں Poem بناء جس کے معنی میں بنانا یا تخلیق کرنا۔ نثر کے مقابلے میں کسی بھی موزوں کلام کو نظم کہا جاتا ہے مگر اصطلاحی معنی
کتاب کا نام : بنیادی اردو،کوڈ: 9001،موضوع: نظیر اکبر آبادی کی نظم نگاری،صفحہ: 211 تا 212،مرتب کردہ : ثمینہ شیخ۔ نظیر اکبر آبادی کی نظم نگاری نظیر نے میر و سودا، ناسخ اور آتش، انشاء جرات کے ہم عصر ہونے کے باوجود ان سب سے الگ رنگ سخن اپنایا۔ شاعری میں خواص کی بجائے عوام
کتاب کا نام ؛ پاکستانی زبانوں کا ادب،کوڈ نمبر ؛ 5618۔موضوع ؛ کشمیری نظم،صفحہ نمبر ؛ 288۔ کشمیری نظم کشمیری ادب اکثر و بیشتر اعظم پر ہی مشتمل ہے۔ کشمیری نظم کا جو ذخیر و اب ہمارے پاس موجود ہے اس میں اللہ عارفہ اور حضرت شیخ نورالدین ولی کے نام سرفہرست ہیں ۔ یہ