نظم: اشکوں کو موتی میں پرو رہی تھی

اشکوں کو موتی میں پرو رہی تھییا اپنی قسمت پر وہ رو رہی تھی وہ جاگی تھی یا پھر سو رہی تھییا وہ تسبیح یادوں کی پرو رہی تھی اشکوں کو دھو کر وہ ایسے ہو رہی تھیبرسوں سے کسی خواب میں جیسے کھو رہی تھی یادوں کی زنجیروں کو سانسوں میں سمو رہی تھیجیسے […]

دور جدید کے تخلیق کار (تخلیقی کام),