نظم

نظم اور نظمانے کی تعریف مکمل

نظم اور نظمانے کی تعریف مکمل | Nazm awr Nazmani Ke Tareef نظم ادب کو دو حصوں میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ ایک حصہ نثر ہے اور ایک نظم – منظوم کلام کو نظم کہا جاتا ہے۔ اس تعریف کی رُو سے غزل بھی نظم کی ہی ایک قسم ہے کیوں کہ اس میں بھی […]

نظم, , , , ,

اصناف شعری : آزاد نظم،باره ماسہ،اصناف شعری،پابند نظم اور پیروڈی

اصناف شعری : آزاد نظم،باره ماسہ،اصناف شعری،پابند نظم اور پیروڈی کچھ اس تحریر سے: آزاد نظم آزاد نظم لغوی اعتبار سے انگریزی (Free Verse) کی مترادف ہے۔ (Free Verse) فرانسیسی شاعری کی اصطلاح ورس لبرے (Verse Libre) سے ماخوذ ہے۔ یہ شاعری کی بھیتی صنف ہے۔ اس میں کسی بحر کے بجاے مخصوص ارکان کی

اردو شاعری, , , , , ,

نظم: ہر شام یونہی گزر جاتی ہے

ہر شام یونہی گزر جاتی ہےاک سال اور بھی کٹ جائے گا ہر نام پر اک نام ہےیہ نام بھی بن جائے گا وہ ہیں اس دنیا کو جنت جیساتھوڑا صبر کرو تو یہ انعام بھی ہو جائے گا اور اس کی تصویر نہیں ہے ہمارے پاس تو کیا ہواوہ میرا تھا ،وہ میرا ہے

شعرو شاعری اردو ادب, , ,

نظم: مجھے اک شام چاہیے

مجھے اک شام چاہیےفقط تیرے نام چاہیے جس سے ملے سکون مجھےایسا رب کا اک فرمان چاہیے اک تیرا نام میرے نام کے آگے ہواے گمنام ، اب کہ ایسا تیرا نام چاہیےمیں جب بھی رب سے تمہیں مانگوںہو کن میرے رب کا پیغام وہ فرمان چاہیے اک آرزو کی خاطر عشق کے سارے حدود

دور جدید کے تخلیق کار (تخلیقی کام), ,

نظم آرزو

آرزوہر شام یونہی گزر جاتی ہےاک سال اور بھی کٹ جائے گا ہر نام پر اک نام ہےیہ نام بھی بن جائے گا وہ ہیں اس دنیا کو جنت جیساتھوڑا صبر کرو تو یہ انعام بھی ہو جائے گا اور اس کی تصویر نہیں ہے ہمارے پاس تو کیا ہواوہ میرا تھا ،وہ میرا ہے

شعرو شاعری اردو ادب,

کامیابی کے لئے دشمن کا ہونا ضروری ہے

کامیابی کے لئے دشمن کا ہونا ضروری ہےکچھ پانے کے لیے کچھ کھونا ضروری ہے کبھی کبھار رب کی بارگاہ میں رونا ضروری ہےچاہئے گر رب تمہیں ،تو دنیا کو کھونا ضروری ہے گر تم چاہو ملنا دوبارہ ،یعنی ملنا ضروری ہےتو ملو رب سے مگر ہاں ،عشق خداکا ہونا ضروری ہے دنیا تمہیں گرائے

اردو تنقیدی کتب pdf,

نظم: بھری ہے دنیا اور محفلیں بھی

بھری ہے دنیا اور محفلیں بھیجو تم نہیں ہو تو کیا کہوں میں ہزاروں سننی ہیں داستانیںجو میں کہوں گی تو کیا کہوں میں ہزاروں کرنی ہیں تم سے باتیںجو تم نہیں ہو تو کیا کہوں میں جو خوابوں میں بھی نا چھوڑیں پیچھاحقیقتوں میں تم نہیں ہو، تو کیا کہوں میں آرزو!پوری ہوئی ہزاروں

دور جدید کے تخلیق کار (تخلیقی کام),

نظم: چہرہ تیرا پھول یا گلاب ہے

چہرہ تیرا پھول یا گلاب ہےہاتھ میں دودھ یا شراب ہے دنیا کی زندگی تو بس اک سراب ہےبہک جائے اگر اس کے لئے عذاب ہے وہ شکل سے لگتی نواب ہےاس کی مجبوری بھی لا جواب ہے اس کا چہرہ کوئی گلاب ہےلگایا اس نے جو حجاب ہے بے پردگی بس اک عذاب ہےجو

دور جدید کے تخلیق کار (تخلیقی کام),

نظم: تیری آنکھوں میں عجب جمال ہے کمال ہے

تیری آنکھوں میں عجب جمال ہے کمال ہےدیکھوں تیرا حسن ہی بے مثال ہے کمال ہے تو نے دیکھی ہوگی چاندنی راتوں میں چاند کومگر آنکھیں تیری چاند کے لئے مثال ہے کمال ہے دنیا فانی ہے نا راجہ نا ہی کوئی رانی ہےپھر بھی انسان کے یہ اعمال ہے کمال ہے تیرے سجدوں میں

شعرو شاعری اردو ادب,