میر کی غزل گوئی

غزل: جنوں میں اب کے کام آئی نہ کچھ تدبیر بھی آخر کی تشریح

جنوں میں اب کے کام آئی نہ کچھ تدبیر بھی آخر کی تشریح (1) جنوں میں اب کے کام آئی نہ کچھ تدبیر بھی آخرگئی کل ٹوٹ میرے پاؤں کی زنجیر بھی آخر میری دیوانگی اس حد تک چلی گئی ہے کہ اسے تدبیروں یا مشوروں سے اب روکا نہیں جا سکتا۔ میرے جنوں کا […]

غزل, , , ,
میر تقی کی غزل گوئی

میر تقی میر کی غزل گوئی کی خصوصیات

میر تقی میر کی غزل کا تعارف ایک فارسی شاعر نے اپنے قطعے میں یہ مضمون ادا کیا کہ شاعری میں تین پیمبر گزرے ہیں : فردوسی انوری اور سعدی اصل قطعہ یہ ہے۔ سننے والے نے پوچھا ” اور حافظ ؟ ” وہ تو خدائے سخن تھا ۔ یہ شاعر نے برجستہ جواب دیا۔

غزل, , ,