مثنوی گلزار نسیم کا تنقیدی جائزہ اور خلاصہ

گلزار نسیم کا تنقیدی جائزہ

گلزار نسیم کا تنقیدی جائزہ

گلزار نسیم کا تنقیدی جائزہ اردو ادب میں گلزارِ نسیم بنیادی طور پر مثنوی ہے اور اس کو اردو میں خاص مقام حاصل ہےگلزارِ نسیم1254 میں مکملہوہی اور مکمل ہوتے ہی اس کا نام "سحرِ البیان ” کے مقابلے میں لیا جانے لگا اور "دیا شنکر ” کو "میر حسن ” کے نام کے ساتھ […]

دیگر شعری اصناف (مرثیہ، مثنوی،رباعی،نعت وغیری), ,
گلزار نسیم کا تنقیدی جائزہ

مثنوی گلزار نسیم کا تنقیدی جائزہ اور خلاصہ

گلزار نسیم کا تنقیدی جائزہ اور خلاصہ گلزار نسیم کا تنقیدی جائزہ (1254ھ مطابق 1839ء) مثنوی گلزار نسیم پنڈت دیا شنکر نسیم کی لکھی ہوئی ایک عشقیہ مثنوی ہے جو لکھنوی تہذیب کی آئینہ دار ہے۔ مثنوی گلزار نسیم کی کہانی ” قصہ گل بکاولی کے نام سے مشہور ہے۔ مثنوی گلزار نسیم میں گل

دیگر شعری اصناف (مرثیہ، مثنوی،رباعی،نعت وغیری), ,