مثنوی

مثنوی اور ماہیا کی اصطلاحات

ماہیا ماہیا کے لفظی معنی "ماہیا ” کا لفظی مطلب محبوب ہے۔ یہ پنجابی لوک شاعری کی ایک مقبول صنف ہے۔ اصل لفظ ” ماہی ہے جس کے معنی محبوب ہیں۔ ماہیا لفظ مخاطب ہے یعنی ” اسے ماہی (اے محبوب!) ، ما ہیا۔ یہ بھی پڑھیں: مطالعہ مثنوی اسرار خودی ڈاکٹر تسکینہ فاضل | […]

اصطلاحات, , , ,

گلزار نسیم کی خصوصیات

موضوع۔گلزار نسیم کی خصوصیاتکتاب کا نام۔شعری اصناف ۔تعارف اور تفاہیم۔کورس کوڈ۔9003ص۔187تا 190مرتب کردہ۔Hafiza Maryam گلزار نسیم کی خصوصیات -i کردار نگاری گلزار نسیم کے مرکزی کردار تاج الملوک اور بکاؤلی ہیں۔ یہ دونوں مثنوی کے اہم کردار ہیں جن کی وجہ سے مثنوی کا قصہ آگے بڑھتا ہے۔ شاعر نے ہیرو اور ہیروئن ان دونوں

مثنوی, ,

مثنوی سحر البیان کا خلاصہ

کتاب کا نام : شعری اصناف، تعارف و تفہیمکورس کوڈ: 9003موضوع: مثنوی سحر البیان کا خلاصہصحفہ:172مرتب کردہ: سمعیہ بی بی مثنوی سحر البیان کا خلاصہ کسی شہر میں کوئی بادشاہ تھا۔ اسے ہر طرح کا آرام و عیش میسر تھا لیکن اولاد جیسی نعمت سے محروم تھا ۔ محرومی اولاد کی وجہ سے اس کا

مثنوی, ,

میر حسن کی مثنوی نگاری

کتاب کا نام ۔۔۔۔ اردو شاعری 1کوڈ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 5607موضوع۔۔۔۔۔۔۔۔ مثنوی سحری البیانصفحہ نمبر ۔۔۔۔ 3 تا 14مرتب کردہ ۔۔۔۔ علی رضا میر حسن کی مثنوی نگاری میر حسن نے جس صنف سخن کو بقائے دوام بخشا وہ مثنوی کی صنف ہے۔ اگر چہ انہوں نے دیگر اصناف سخن میں بھی طبع آزمائی کی ہے، تاہم

مثنوی, ,

مثنوی زہر عشق کا تنقیدی جائزہ

کتاب کا نام ۔۔۔۔تاریخ ادب اردو 2کوڈ۔۔۔۔5602صفحہ نمبر ۔۔۔85سے83موضوع ۔۔۔ مثنوی زہر عشق کا تنقیدی جائزہمرتب کردہ ۔۔۔اقصئ۔ نواب مرزا شوق کی زہر عشق کا تنقیدی جائزہ مافوق الفطرت پر مبنی تخیل کی اونچی اڑان والی مشیویوں کے بعد جب حکیم تصدق حسین المعروف نواب مرزا شوق (1780-1871) کی مثنوی زہر عشق (1862) کا مطالعہ

مثنوی, ,

مثنوی کی تعریف

کتاب کا نام: تاریخ ادب اردوکوڈ: 5601صفحہ: 79 , 80 مرتب کردہ: ثمینہ شیخ مثنوی کی تعریف مثنوی (ع) اسم مونث منسوب بہ مثنے دو دو کیا گیا۔ چونکہ مثنوی کے بہتوں میں ایک بیت کے دو قافیے علیحدہ علیحدہ ہوتے ہیں۔ لہذا البیات مختلف القوائی کو مثنوی کہنے لگے یا کہو کہ ایسے اشعار

مثنوی,
گلزار نسیم کا تنقیدی جائزہ

گلزار نسیم کا تنقیدی جائزہ

گلزار نسیم کا تنقیدی جائزہ اردو ادب میں گلزارِ نسیم بنیادی طور پر مثنوی ہے اور اس کو اردو میں خاص مقام حاصل ہےگلزارِ نسیم1254 میں مکملہوہی اور مکمل ہوتے ہی اس کا نام "سحرِ البیان ” کے مقابلے میں لیا جانے لگا اور "دیا شنکر ” کو "میر حسن ” کے نام کے ساتھ

دیگر شعری اصناف (مرثیہ، مثنوی،رباعی،نعت وغیری), ,