دور جدید کے شعراء

نظم : کوئی برسوں سے بیمار ہے

کوئی برسوں سے بیمار ہےکوئی بڑا ہی ہونہار ہے پھر بھی ٹہرا ہے انسانجو مانتا نہیں احسان مہنگائی کا ایسا حال ہےسکون سے جینا محال ہے جب ابراہیم نے تھوڑ ڈالے صنمنمرود نے شروع کیا ظلم وستم دنیا میں جو بھی انسان ہےبس چند دنوں کا مہمان ہے جب سے پھیلا اسلام ہےعورت کو ملا […]

شعرو شاعری اردو ادب, , , ,

کر کے مجھ پہ وہ سرسری سی نگاہ بولے

کر کے مجھ پہ وہ سرسری سی نگاہ بولےآسماں سراپائے انتظار ہے کہ ستارہ بولے نہ کوئی قدر شناس، نہ کوئی سخن ور یہاں پرایسی بے ذوق بزم میں کیا یہ دل بیچارہ بولے نہ کوئی جرم، نہ خطا پھر بھی پائی بڑی سزامقتل شہر میں چار سو بے گناہ لہو ہمارا بولے پوچھا جو

دور جدید کے تخلیق کار (تخلیقی کام), ,