نظم : کوئی برسوں سے بیمار ہے
کوئی برسوں سے بیمار ہےکوئی بڑا ہی ہونہار ہے پھر بھی ٹہرا ہے انسانجو مانتا نہیں احسان مہنگائی کا ایسا حال ہےسکون سے جینا محال ہے جب ابراہیم نے تھوڑ ڈالے صنمنمرود نے شروع کیا ظلم وستم دنیا میں جو بھی انسان ہےبس چند دنوں کا مہمان ہے جب سے پھیلا اسلام ہےعورت کو ملا […]