مفت اردو ادب وٹسپ گروپ

اردو ادب وٹسپ گرپ میں شامل ہو کر روزانہ، پی ڈی ایف کتب اور اہم مواد تک رسائی حاصل کریں

حلقہ ارباب ذوق

ڈاکٹر وزیر آغا اور امتزاجی تنقید اردو ادب میں ایک نیا رویہ

ڈاکٹر وزیر آغا کا تعارف اور حلقہ ارباب ذوق سے وابستگی ڈاکٹر وزیر آغا آغاز سے ہی حلقہ ارباب ذوق کے اراکین میں شامل تھے۔ اراکین شاخ لاہور کے ۱۹۴۰ء کے ارکان کی فہرست میں ڈاکٹر وزیر آغا کا نام شامل ہے۔ اس طرح آخری اراکین کی فہرست جو کہ ڈاکٹر یونس جاوید نے درج […]

ادبی تحریکات, , , , , , , , ,

میرا جی کی شخصیت اور اس کا تنقیدی عمل پر اثر

میرا جی کی تنقید: تجزیاتی مطالعے اور نفسیاتی پہلو میرا جی کی شخصیت اور اس کا تنقیدی عمل پر اثر ذاتی زندگی اور تخلیقی تحریک میرا جی نے عمر بھر شادی نہیں کی اس وجہ سے کہ انھیں سین نہیں مل سکی یا بعد میں زندگی ایسی ڈگر پر چل نکلی کہ انھیں شادی کی

ادبی شخصیات (تعارف اور سوانح), , , , , , , , ,

جیلانی کامران اردو تنقید میں ثقافتی جڑوں کی تلاش اور حقیقت کا فلسفہ

بعد از تقسیم: ثقافتی جڑوں کی تلاش نئی قومی سوچ اور ادبی رجحانات اب ضروری تھا کہ ان کو ایک نقطہ پر مرتکز کیا جاتا ہے اس طرح خود کو دوبارہ منظم و مربوط کرنے کے رجحانات سامنے آنے شروع ہوئے کئی نقاد ثقافتی و تہذیبی جڑوں کی تلاش میں آگے نکل گئے۔ ناقدین نے

افسانہ, , , , , , , , ,

جیلانی کامران ادب، معاشرہ اور تنقیدی ارتقا

ادب اور انسانی ضمیر معاشرے اور ادب کا تعلق انسانی ضمیر کی آواز ہے اور اسے ہر عہد میں بلند کرنا لکھنے والوں کی ترجیح رہا ہے اور ترقی پذیر معاشرے سے بڑھ کر اور کون سا موضوع ہے جہاں انسانی ضمیر کی آواز کو سننے کی ضرورت پر اعتبار سے زیادہ ہے ۔ کیوں

افسانہ, , , , , , , , ,

حلقہ ارباب ذوق کا قیام اور ابتدائی جلسے

حلقہ ارباب ذوق کا قیام اور ابتدائی جلسے پہلا جلسہ اور تنقیدی بحث جناب نسیم حجازی نے ایک طبع زاد افسانہ "خلافی” پڑھ کر سنایا۔ اس کے بعد کافی دیر تک دلچسپ بحث اور تنقید کا سلسلہ جاری رہا۔ جس میں تقریباً سب حضرات نے حصہ لیا۔ محترم افسانہ نگار نے چند اعتراضات کے جواب

افسانہ,

حلقہ ارباب ذوق کے تنقیدی رویے ایک مجموعی جائزہ

حلقہ ارباب ذوق کے تنقیدی رویے ایک مجموعی جائزہ (۱۹۳۹ء سے ۷۰ کی دہائی تک) حلقہ ارباب ذوق کا قیام ۱۹۳۹ء میں ہوا جس میں شروع میں افسانے اور شاعری پیش کی جاتی تھی۔ اور اس پر وہاں موجود سامعین بے لاگ تبصرہ یا تنقید کرتے تھے۔ یہ ڈگر ادبی حلقوں کو ایسی پسند آئی

ادبی تحریکات, , , , , , , , ,

جیلانی کامران حلقہ ارباب ذوق سے تعلق اور ان کا تہذیبی تنقیدی خیالات

جیلانی کامران اور حلقہ ارباب ذوق جیلانی کامران ۱۳۰ اکتوبر ۱۹۸۰ تا مارچ ۱۹۸۱ تک حلقہ ارباب ذوق کے سیکرٹری رہ چکے ہیں (۲۴) اراکین شاخ لاہور کے ۱۹۴۰ کے ارکان کی فہرست میں ان کا نام گیارہویں نمبر پر درج ہے (۲۵) اسی طرح اراکین کی فہرستیں جو کہ ڈاکٹر یونس جاوید نے اپنی

ادبی شخصیات (تعارف اور سوانح), , , , , , , , ,

اردو تنقید کے دو مختلف دھارے ترقی پسند تحریک اور حلقہ ارباب ذوق

اردو تنقید کے دو مختلف دھارے: ترقی پسند تحریک اور حلقہ ارباب ذوق اردو تنقید میں نئے رجحانات بیسویں صدی کی چوتھی دہائی میں اردو ادب میں دو الگ الگ واضح نظریات کے حامل نقاد سامنے آئے، جن میں ترقی پسند تحریک اور حلقہ ارباب ذوق شامل ہیں۔ ترقی پسند تحریک ۱۹۳۶ء میں اور حلقہ

ادبی تحریکات, , , , , , , , ,

اردو ادب میں ترقی پسند تحریک کا ارتقاء

عمل کی قوت پر زور اور مشکلات پر قابو پانے کا جذبہ اس تحریک کا مدعا ٹھہرا۔ اس تحریک کو بڑے بڑے ادبیوں نے سراہا اور اس کا ساتھ دینے کے لیے کمر بستہ ہو گئے ۔ ان میں ڈاکٹر عبدالحق ، حسرت موہانی، جوش ملیح آبادی، پریم چند، قاضی عبدالغفار ، مجنوں گورکھ پوری

ادبی تحریکات, , , , , , , , ,

ڈاکٹر وحید قریشی کی ادبی شخصیت، تنقیدی نظریات اور حلقہ ارباب ذوق سے تعلق

ڈاکٹر وحید قریشی: ادبی شخصیت، تنقیدی نظریات اور حلقہ ارباب ذوق سے تعلق ڈاکٹر وحید قریشی کا تعارف ڈاکٹر وحید قریشی ۱۹۲۵ء کو میانوالی میں پیدا ہوئے۔ وہ ایک نامور محقق، استاد، دانش ور اور نقاد کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ وہ ۱۹۴۵ء میں حلقہ ارباب ذوق کے رکن بنے۔ اس کے علاوہ بہت

ادبی شخصیات (تعارف اور سوانح), , , , , , , , ,