تجزیہ ادب کے جدید تناظرات | PDF
تجزیہ ادب کے جدید تناظرات: معاصر اردو ترقی پسند شاعری کا مابعد نو | Tajziya Adab ke Jadeed Tanazuraat: Muasir Urdu Taraqqi Pasand Shayari ka Mabad-e-Nau Visit Professor of Urdu
تجزیہ ادب کے جدید تناظرات: معاصر اردو ترقی پسند شاعری کا مابعد نو | Tajziya Adab ke Jadeed Tanazuraat: Muasir Urdu Taraqqi Pasand Shayari ka Mabad-e-Nau Visit Professor of Urdu
ادب اور انسانی ضمیر معاشرے اور ادب کا تعلق انسانی ضمیر کی آواز ہے اور اسے ہر عہد میں بلند کرنا لکھنے والوں کی ترجیح رہا ہے اور ترقی پذیر معاشرے سے بڑھ کر اور کون سا موضوع ہے جہاں انسانی ضمیر کی آواز کو سننے کی ضرورت پر اعتبار سے زیادہ ہے ۔ کیوں
اردو تنقید کے دو مختلف دھارے: ترقی پسند تحریک اور حلقہ ارباب ذوق اردو تنقید میں نئے رجحانات بیسویں صدی کی چوتھی دہائی میں اردو ادب میں دو الگ الگ واضح نظریات کے حامل نقاد سامنے آئے، جن میں ترقی پسند تحریک اور حلقہ ارباب ذوق شامل ہیں۔ ترقی پسند تحریک ۱۹۳۶ء میں اور حلقہ
عمل کی قوت پر زور اور مشکلات پر قابو پانے کا جذبہ اس تحریک کا مدعا ٹھہرا۔ اس تحریک کو بڑے بڑے ادبیوں نے سراہا اور اس کا ساتھ دینے کے لیے کمر بستہ ہو گئے ۔ ان میں ڈاکٹر عبدالحق ، حسرت موہانی، جوش ملیح آبادی، پریم چند، قاضی عبدالغفار ، مجنوں گورکھ پوری
بزم داستان گویاں اور حلقہ ارباب ذوق بزم داستان گویاں میں افسانہ نگاروں کے ساتھ ساتھ شعرا کی تعداد بھی کافی تھی جس کی وجہ سے اس کا نام بزم داستان گویاں سے حلقہ ارباب ذوق رکھ دیا گیا۔ نام کی تبدیلی کے ساتھ ساتھ صرف مل بیٹھنے کا بہانہ نہ رہا بلکہ اس کے
حلقہ ارباب ذوق مشرقی و مغربی تنقیدی رجحانات اور ارتقاء (۷۰ کی دہائی تک) حلقہ ارباب ذوق کے بانی مولانا صلاح الدین احمد تھے۔ اردو کے پرانے شعراء نے عربی اور فارسی شعر و نقد سے اکتساب فیض کیا۔ اس روایت کو اردو شاعری اور تنقید میں خاص اہمیت حاصل ہے۔ فارسی اور عربی کی
بہار میں ترقی پسند تحریک | Bihar Mein Taraqqi Pasand Tehreek Visit Professor of Urdu
بہار کے ترقی پسند اردو شعراء | Bihar Ke Taraqqi Pasand Urdu Shora Visit Professor of Urdu
ہندوستان میں ترقی پسند ادبی تحریک کا قیام | Hindustan Mein Taraqqi Pasand Adabi Tehreek ka Qiyam Visit Professor of Urdu
ترقی پسند تحریک سے پہلے ہندوستان کا سماجی پس منظر | Taraqqi Pasand Tehreek Se Pehle Hindustan ka Samaji Pas Manzar Visit Professor of Urdu