چہار سو فیروز عالم نمبر | PDF
چہار سو فیروز عالم نمبر | Chahar So Feroz Alam Number Visit Professor of Urdu
چہار سو فیروز عالم نمبر | Chahar So Feroz Alam Number Visit Professor of Urdu
چہار سو عبدالصمد نمبر | Chahar So Abdul Samad Number Visit Professor of Urdu
چہار سو مسرور جہاں نمبر | Chahar So Masroor Jahan Number Visit Professor of Urdu
ہاجرہ مسرور کے موضوعات اور اسلوب بے حسی، کردار کی کمزوری، اخلاق کی پستی یہ سب وہ چیزیں ہیں جن کو ہاجرہ مسرور نے اپنی کہانیوں کا موضوع بنایا اور بڑی بے فکری اور بے نیازی سے سماج کے گھناؤنے زخموں کو کرید ڈالا (۷۷)۔ ہاجرہ مسرور نے ابتدا میں جنسی موضوعات پر بھی افسانے
ابتدائی زندگی اور تعلیم ۱۷ جنوری ۱۹۲۹ کو لکھنؤ میں پیدا ہونے والی ہاجرہ مسرور اردو افسانہ نویسی کے افق پر ایک درخشندہ ستارے کی حیثیت رکھتی ہیں۔ ان کے والد ڈاکٹر تہور احمد خان اتر پردیش کے مختلف قصبات میں متعین رہے، اس لیے ہاجرہ مسرور ان قصبات کے مختلف اسکولوں میں زیر تعلیم
میرا ایک سفر: فرقہ واریت پر ایک بے باک نگارش یہ کہانی ایک مکتوب ہے جو ایک مسلمان لڑکی زبیدہ نے اپنی ہندو سہیلی شکنتلا کو لکھا ہے۔ اس دور میں جب فرقہ پرستی اپنے عروج پر تھی، رشید جہاں کا ایسی کہانی تحریر کرنا ایک بے باکانہ قدم تھا۔ کہانی کا نسوانی کردار جو
اردو افسانے میں تبدیلی اور نیا رجحان (1980 کے بعد) ۱۹۸۰ تک کا سفر کرتے کرتے اردو افسانے کا پورا منظر نامہ تبدیل ہو گیا اور یہ بدلاؤ یقیناً افسانوی ادب کے لیے نہایت خوشگوار تھا۔ ۱۹۸۰ کے بعد اردو افسانے نے نئی کروٹ لی اور تجربے کے عہد سے گزرنے کے بعد نئی تعمیر
آزادی کے بعد کی خواتین افسانہ نگار تاریخی منظرنامہ *——>* *۱۹۴۷* کے انقلاب اور تقسیم وطن نے انسانی ذہن پر ایک کاری ضرب لگائی ، ملک گیر سطح پر فسادات کی آگ بھڑک اٹھی۔ چاروں طرف لوٹ مار اور انتشار پھیل گیا۔ لوگ سکون کی تلاش میں نکل پڑے اور انسانی تاریخ کا سب سے
اردو افسانے کا دیہات سے شہر کی طرف سفر | Urdu Afsanay Ka Dehaat Se Shehar Ki Taraf Safar Visit Professor of Urdu
سعادت حسین منٹو جادُوئی حقیقت نگاری اور آج کا افسانہ از محمد حمید Saadat Hussain Manto Jadooee Haqeeqat Nigari aur Aaj ka Afsana az Muhammad Hamid Visit Professor of Urdu