اردو ادبpdf
اردو ادبpdf
غلام عباس کے افسانوی مجموعے جاڑے کی چاندنی میں شامل یہ افسانہ سایہ 1950ء میں لکھا گیا اور جنوری 1951ء کو نیا دور میں اشاعت پذیری کے لیے بھیجا گیا۔ اس افسانوی مجموعے جاڑے کی چاندنی میں شائع ہونے سے پہلے اس افسانے کا نام سائے تھا۔ جاڑے کی چاندنی 1960 ء میں منظر عام
افسانہ آنندی تنقیدی جائزہ غلام عباس کا یہ افسانہ آنندی لازوال حیثیت کا حامل ہے، ایک سنگین سماجی صداقت کی روداد، اس کی تمام جزئیات اور متعلقات کے ساتھ نہایت اعتدال اور توازن سے بیان کی گئی ہے۔ اس دُنیا کے چار بڑے کردار ہیں، ان میں ایک طوائف ہے اسے وابستہ افراد سازندے وغیرہ۔
حج اکبر کا تجزیہ نئی انداز میں۔پریم چند کے دوسرے افسانوی دور کا یہ افسانہ "حج اکبر بھی ایک اسلامی مقصدی افسانہ ہے، جو پہلی بار کانپور سے شائع ہونے والے رسالے زمانہ میں 1917ء میں شائع ہوا تھا اور دوسری مرتبہ پریم چند کے افسانوی مجموعے "پریم بتیسی کے دوسرے حصے میں اشاعت پذیر
پریم چند کا افسانہ "راہ نجات” کا فکری و فنی تجزیہ:یہ افسانہ پہلے پہل اپریل 1924ء میں رسالہ مادھوری میں اور پھر 1929ء میں فردوس خیال میں اشاعت پذیر ہوا۔ اس افسانے کا تعلق پریم چند کے افسانوں کے تیسرے دور سے ہے۔ اپنی بعض خامیوں کے باوجود یہ کامیاب افسانہ خیال کیا جاتا ہے۔
*اشفاق احمد اور ان کی افسانہ نگاری*اشفاق احمد 22 اگست 1925ء کو مکسر ضلع فیروز پور مشرقی پنجاب میں پیدا ہوئے۔ قیام پاکستان کے بعد لاہور آ گئے اور یہیں مستقل رہائش اختیار کر لی۔ ایم اے اردو گورنمنٹ کالج لاہور سے کیا پھر بیرون ملک سے اطالوی اور فرانسیسی زبانوں میں ڈپلومے حاصل کیے۔
بابائے اردو۔۔۔ ایک نظر میں آباوااجد: ہندو، کا ئیستھ مشرف بہ اسلام : دور شاہ جہان میں والد :مرحوم شیخ علی حسین بڑے بھائی: شیخ ضیاء الحق مرحوم، جرنلسٹ: 56-1846–1935 ء چھوٹے بھائی: شیخ احمد حسن (ریٹائر ڈ انجنیر بھوپال ) مقیم لالوکھیت ، کراچی ہا پورڑ ضلع میرٹھ تاریخ ولادت: 20 اگست 1870ء ابتدائی
سندھ میں اردو کارومنڈل، مالابار اور جنوبی ہند کے بعض دوسرے ساحلی علاقوں میں مسلمانوں کی آمد ورفت سے قطع نظر، سب سے پہلے مسلمان بڑی تعداد میں محمد بن قاسم کی قیادت میں شمال مغرب کے بحری راستے سے ہندوستان میں داخل ہوئے اور 711ء میں سندھ کو فتح کر کے اسے اسلامی حکومت
مرید پور کا پیر (تجزیہ) | The Peer of Mareedpur (Analysis) مرید پور کا پیر ( تجزیہ )اس مضمون کو پطرس نے صیغہ واحد متکلم میں لکھا ہے یعنی ہر جگہ ” میں ” کا لفظ استعمال کیا ہے اور اس طرح انہوں نے خود اپنے آپ کو مرید پور کا پیر بنا کر پیش
سید ضمیر جعفری شخصیت اور فن سید ضمیر جعفری 1818ء میں ضلع جہلم کے گاؤں چک عبد الخالق میں سادات گھرانے میں پیدا ہوئے ۔ انھوں میٹرک جہلم اور انٹر میڈیٹ کا امتحان گورنمنٹ کالج اٹک سے پاس کیا۔ بی اے کے لیے اسلامیہ کالج لاہور میں داخلہ لیا۔ لاہور نے ان کے ادبی ذوق