مفت اردو ادب وٹسپ چینل

اردو ادب وٹسپ گرپ میں شامل ہو کر روزانہ، پی ڈی ایف کتب اور اہم مواد تک رسائی حاصل کریں

اردو ادب

تسنیم سلیم چھتاری: ایک منفرد رومانی افسانہ نگار

تعارف تسنیم سلیم چھتاری رومانی اسکول کے بے حد اہم افسانہ نگار ہیں۔ آپ ۱۸؍ جولائی ۱۹۲۶؁ء کو نینی تال میں پیدا ہوئیں۔ اُن کے والد احمد سعید خاں علی گڑھ کے نواب تھے اور ان کی بہت شہرت تھی۔ تسنیم صاحبہ کی ابتدائی تعلیم گھر پر ہی ہوئی۔ آپ بچپن سے ہی علم و […]

افسانہ, , , , , , , ,

صغرا ہمایوں مرزا: حیدرآباد کی ایک علم دوست خاتون افسانہ نگار اور سماجی کارکن

ابتدائی زندگی اور خاندانی پس منظر صغرا ہمایوں مرزا نے ۳ دسمبر ۱۸۸۳ کو حیدرآباد کے ایک تعلیم یافتہ اور معزز خاندان میں آنکھیں کھولیں۔ ان کا ننھیال ایران اور ددھیال ترکی میں ہے۔ ان کے والد ڈاکٹر سید صفدر علی مرزا حیدرآباد کی نظام حکومت کی افواج میں سرجن کیپٹن کے عہدہ پر فائز

افسانہ, , , , , , , , ,

مسز عبدالقادر بیسویں صدی کی ایک اہم خاتون افسانہ نگار

مسز عبدالقادر، جو کہ ۱۸۹۸ میں جہلم میں پیدا ہوئیں، کا اصل نام زینب خاتون تھا۔ تاہم، انہوں نے افسانہ نگاری کے میدان میں اپنی پہچان مسز عبدالقادر کے نام سے بنائی۔ ان کے والد کا نام مولوی محمد فقیر تھا، جو مذہبی کتب کے مصنف تھے۔ انہوں نے "آفتاب محمدی”، صحیفہ "سیف الصارم” اور

افسانہ, , , , , , , ,

ڈاکٹر وزیر آغا کلیشے سے اجتناب

ڈاکٹر وزیر آغا: کلیشے سے گریز اور تنقیدی بصیرت ڈاکٹر وزیر آغا: کلیشے سے اجتناب کلیشے کی تعریف اور اس سے بچاؤ بالاخر کلیٹوں کی وادی میں بیچ کر دم لیتا ہے۔ (۱۰) [111-112] ڈاکٹر وزیر آغا کے الفاظ کا استعمال اس حد تک محتاط اور سوچ سمجھ کر ہے کہ ان کے ہاں ہر

ادبی تحریکات, , , , , , , ,

غزال ضیغم تہذیبی جڑوں کی تلاش کرنے والی افسانہ نگار

غزال ضیغم کا تعارف غزال ضیغم کا شمار ان جدید خواتین قلمکاروں کی صف میں ہوتا ہے جنھوں نے اپنی مخصوص سوچ و فکر سے افسانے کے تانے بانے بنے ہیں۔ ۱۷ دسمبر ۱۹۶۵ کو وہ اتر پردیش کے ضلع سلطان پور کے ایک گاؤں بابر پور میں پیدا ہوئیں ۔ وہ ایک معزز اور

افسانہ, , , , , , , , ,

بیسویں صدی کی آخری دو دہائیوں کی خواتین افسانہ نگار

اردو افسانے میں تبدیلی اور نیا رجحان (1980 کے بعد) ۱۹۸۰ تک کا سفر کرتے کرتے اردو افسانے کا پورا منظر نامہ تبدیل ہو گیا اور یہ بدلاؤ یقیناً افسانوی ادب کے لیے نہایت خوشگوار تھا۔ ۱۹۸۰ کے بعد اردو افسانے نے نئی کروٹ لی اور تجربے کے عہد سے گزرنے کے بعد نئی تعمیر

افسانہ, , , , , , , , ,

ترنم ریاض ایک منفرد تانیثی افسانہ نگار اور ادبی خدمات

تعارف ترنم ریاض بیسویں صدی کی آٹھویں دہائی میں تانیثی ادب کی ایک معتبر و معروف آواز ہیں۔ ان کا نام اردو میں فکشن کے حوالے سے بہت اہم ہے۔ انھوں نے بہت تیزی سے شہرت و مقبولیت حاصل کی، اور ان کی تخلیقات نے بہت جلد ادب کے سنجیدہ قارئین کے دلوں میں اپنی

افسانہ, , , , , , , ,

تبسم فاطمہ نسائی ادب کی ایک منفرد افسانہ نگار

تعارف ۱۹۸۰ کے بعد ابھرنے والی افسانہ نگاروں میں ایک اہم نام تبسم فاطمہ کا بھی ہے۔ وہ نسائی ادب کی ایک ایسی تخلیق کار ہیں جن کے قلم میں احتجاجی رنگ اپنی ہم عصر خواتین افسانہ نگاروں میں سب سے زیادہ شوخ ہے۔ وہ اپنی بات کو قلم کی دھار سے اٹھاتی ہیں اور

افسانہ, , , , , , , , ,

صغرا مہدی ایک ہمہ جہت افسانہ نگار اور ادبی خدمات

صغرا مہدی: اردو ادب کی نمایاں شخصیت صغرا مہدی اردو ادب کی ایک ایسی ہمہ جہت شخصیت ہیں جنھوں نے اپنے مخصوص علمی نظریے اور دلکش اسلوب کے تحت اردو کی خواتین افسانہ نگاروں میں ایک خاص مقام حاصل کیا ہے۔ ان کا ایک اہم مقام اس لیے بھی ہے کہ وہ ہمیشہ عورتوں کی

افسانہ, , , , , , , , ,

جیلانی بانو ابتدائی افسانے اور ادبی سفر

جیلانی بانو کے اولین افسانوں کے بارے میں اختلاف جیلانی بانو کے اولین افسانوں کے بارے میں اختلاف پایا جاتا ہے۔ رسالہ ”شاعر میں عوض سعید اپنی رائے پیش کرتے ہیں:جیلانی بانو کی پہلی کہانی ایک نظر ادھر بھی ، ۱۹۵۳ کے ادب لطیف میں چھپی تھی۔ اس دوران ان کی دو کہانیاں ایک ہزار

افسانہ, , , , , , , ,